diff --git "a/urdu-bengali/valid.csv" "b/urdu-bengali/valid.csv" new file mode 100644--- /dev/null +++ "b/urdu-bengali/valid.csv" @@ -0,0 +1,117 @@ +source_url,target_url,text,summary +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92%D8%8C-%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%88%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%B1%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%9C%E0%A7%8D%E0%A6%9E%E0%A6%BE%E0%A6%A8-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%AF%E0%A7%81%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BF-%E0%A6%93-%E0%A6%89%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%AD-2/,نئی دہلی،27/جون۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی کابینہ نے ہندوستان اور ڈنمارک کے درمیان سائنس، ٹکنالوجی اور اختراع کے میدانوں میں تعاون پر ہوئے مفاہمت نامے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ ہندوستان اور ڈنمارک کے درمیان سائنسی اور ٹیکنالوجی تعلقات دونوں ممالک کے درمیان سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے میدان میں تعاون پر ہوئے ایک معاہدے پر دستخط کے ذریعہ 22 مئی 2018 کو ایک تاریخی سنگ میل پر پہنچ گئے۔ فوائد: اس سے باہمی تعلقات میں ایک نیا باب کھل جائے گا کیونکہ دونوں اطراف سے اب سائنس ، ٹیکنالوجی اور اختراع کے میدانوں میں باہمی مفاد کے لئے اہم مرکوزیت کے ذریعہ اضافی طاقتوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد ہندوستان اور ڈنمارک کے درمیان سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے ساتھ باہمی مفاد کے لئے آپس میں حوصلہ افزائی، فروغ اور تعاون کریں گے۔ اس میں شراکت داروں میں ہند اور ڈنمارک کے سائنسی اداروں کے تحقیق کار ، ادیب، لیبارٹریوں اور کمپنیوں کے آر اینڈ ڈی ہوں گے۔ قابل تجدید توانائی، پانی ، مادی سائنس، سستی حفظان صحت، مصنوعی حیاتیات، فعال فنڈ اور نیلی معیشت کو فوری طور پر تعاون کے لئے ممکنہ میدانوں کے طور پر شناخت کئے گئے ہیں۔,"বিজ্ঞান, প্রযুক্তি ও উদ্ভাবনের ক্ষেত্রে ভারত- ডেনমার্ক চুক্তির বিষয়ে মন্ত্রিসভাকে জানানো হল" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-11-%D8%A7%D9%88%D8%B1-12-%D9%86%D9%88%D9%85%D8%A8%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D8%B1%D9%86%D8%A7%D9%B9%DA%A9%D8%8C-%D8%AA%D9%85%D9%84-%D9%86%D8%A7%DA%88/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%80-%E0%A7%A7%E0%A7%A7-%E0%A6%93-%E0%A7%A7%E0%A7%A8-%E0%A6%A8%E0%A6%AD%E0%A7%87%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%B0-%E0%A6%95%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A3/,"وزیر اعظم 25,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کو وقف کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے وزیر اعظم بنگلورو میں کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 2 کا افتتاح کریں گے۔ چنئی-میسور وندے بھارت ایکسپریس کو بھی جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے وزیر اعظم بنگلور میں ناد پربھو کیمپے گوڑا کے 108 فٹ اونچے کانسی کے مجسمے کی نقاب کشائی کریں گے وزیر اعظم وشاکھاپٹنم میں او این جی سی کے یو فیلڈ آن شور ڈیپ واٹر بلاک پروجیکٹ کو وقف کریں گے۔ گیل کے سریکاکولم انگُل قدرتی گیس پائپ لائن پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے وزیر اعظم وشاکھاپٹنم میں 6 لین گرین فیلڈ رائے پور – وشاکھاپٹنم ایکونومک کوریڈور کے اے پی سیکشن کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے وزیر اعظم راما گنڈم میں فرٹیلائزر پلانٹ کو وقف کریں گے – اس کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نے 2016 میں رکھا تھا وزیر اعظم ڈنڈیگل میں گاندھی گرام دیہی انسٹی ٹیوٹ کے 36ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کریں گے وزیر اعظم جناب نریندر مودی 11 اور 12 نومبر 2022 کو کرناٹک، تمل ناڈو، آندھرا پردیش اور تلنگانہ کا دورہ کریں گے۔ 11 نومبر کو صبح تقریباً 9:45 بجے، وزیر اعظم سنت شاعر سری کنکا داسا کے مجسموں پر گلہائے عقیدت نذر کریں گے اور ودھا�� سودھا، بنگلورو میں مہارشی والمیکی کو بھی گلہائے عقیدت پیش کریں گے۔ صبح تقریباً 10:20 بجے، وزیر اعظم بنگلورو کے کے ایس آر ریلوے اسٹیشن پر وندے بھارت ایکسپریس اور بھارت گورو کاشی درشن ٹرین کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے۔ صبح تقریباً 11:30 بجے، وزیر اعظم کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 2 کا افتتاح کریں گے۔ اس کے بعد، تقریباً 12 بجے، وزیر اعظم نادپ ربھو کیمپے گوڑا کے 108 فٹ اونچے کانسی کے مجسمے کی نقاب کشائی کریں گے، اس کے بعد تقریباً 12:30 بجے بنگلورو میں ایک عوامی تقریب ہوگی۔ تقریباً 3:30 بجے، وزیر اعظم تمل ناڈو کے ڈنڈیگل میں گاندھی گرام دیہی انسٹی ٹیوٹ کے 36 ویں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کریں گے۔ بارہ نومبر کو، صبح تقریباً 10:30 بجے، وزیر اعظم آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں متعدد پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ تقریباً 3:30 بجے، وزیر اعظم تلنگانہ کے راما گنڈم میں آر ایف سی ایل پلانٹ کا دورہ کریں گے۔ اس کے بعد، تقریباً 4:15 بجے، وزیر اعظم راماگنڈم میں متعدد پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وزیر اعظم بنگلورو، کرناٹک میں وزیر اعظم بنگلورو میں کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 2 کا افتتاح کریں گے، جو تقریباً 5000 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔یہ ٹرمینل ہوائی اڈے کی مسافروں کی ہینڈلنگ کی صلاحیت کو دوگنا کر کے سالانہ 6۔5 کروڑ مسافر کردے گا جبکہ اس کی موجودہ صلاحیت تقریباً 2.5 کروڑ ہے۔ ٹرمینل 2 کو بنگلورو کے گارڈن سٹی کو خراج تحسین پیش کرنے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس میں مسافروں ایسا احساس ہوگا کہ وہ باغ میں ٹہل رہے ہیں ۔ مسافر 10,000 مربع میٹر سے زیادہ سبز دیواروں، ہینگ گاردن اور آؤٹ ڈور گارڈن سے گزریں گے۔ ہوائی اڈے نے پہلے ہی پورے کیمپس میں قابل تجدید توانائی کے 100 فیصد استعمال کے ساتھ پائیداری میں ایک معیار قائم کیا ہے۔ ٹرمینل 2 کو پائیداری کے اصولوں کے ساتھ تیار کئے گئے ڈیزائن سے تیار کیا گیا ہے۔ پائیداری کے پہلوں کی بنیاد پر، ٹرمینل 2 دنیا کا سب سے بڑا ٹرمینل ہو گا جوکہ آپریشن شروع کرنے سے پہلے یو ایس-جی بی سی (گرین بلڈنگ کونسل) سے پلیٹینم درجہ بندی کا پہلے سے سرٹی فکیٹ حاصل کرے گا۔ ’نورس‘ کا موضوع ٹرمینل 2 کے لیے تمام کمیشن شدہ آرٹ ورک کو یکجا کرتا ہے۔ ان آرٹ ورکس میں کرناٹک کی وراثت اور ثقافت کے ساتھ ساتھ وسیع تر ہندوستانی اخلاقات کی بھی جھلک ملتی ہے۔ مجموعی طور پر، ٹرمینل 2 کا ڈیزائن اور آرکی ٹیکچرچار رہنما اصولوں سے متاثر ہے: باغ میں ٹرمینل، پائیداری، ٹیکنالوجی اور آرٹ اینڈ کلچر۔ یہ تمام پہلو ٹی 2 کو ایک ٹرمینل کے طور پر ظاہر کرتے ہیں جو جدید ہے لیکن فطرت سے جڑا ہوا ہے اور تمام مسافروں کو ایک یادگار ’مقام‘ کا احساس دلاتا ہے۔ وزیر اعظم چنئی-میسورو وندے بھارت ایکسپریس کو جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے۔ کرانتی ویرا سنگولی رائینا (کے ایس آر) ریلوے اسٹیشن پر بنگلورو۔ یہ ملک کی پانچویں وندے بھارت ایکسپریس ٹرین ہوگی اور جنوبی ہندوستان کی اس طرح کی پہلی ٹرین ہوگی۔ یہ چنئی کے صنعتی مرکز اور بنگلورو کے ٹیک اینڈ اسٹارٹ اپ مرکز اور مشہور سیاحتی شہر میسور کے درمیان کنکٹی وٹی کو بڑھا ئے گی۔ وزیر اعظم بنگلور کے ایس آر ریلوے اسٹیشن سے بھارت گورو کاشی یاترا ٹرین کو بھی جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے۔ کرناٹک بھارت گورو اسکیم کے تحت اس ٹرین کو چلانے والی پہلی ریاست ہے جس میں حک��مت کرناٹک اور وزارت ریلوے مل کر کرناٹک سے یاتریوں کو کاشی بھیجنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تیرتھ یاتریوں کو کاشی، ایودھیا اور پریاگ راج جانے کے لیے آرام دہ قیام اور رہنمائی فراہم کی جائے گی۔ وزیر اعظم سری نادپربھو کیمپے گوڑا کے 108 فٹ اونچے کانسی کے مجسمے کی نقاب کشائی کریں گے۔ یہ بنگلورو کی ترقی میں شہر کے بانی نادپربھو کیمپے گوڑا کے تعاون کی یاد میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس مجسمے کو بنانے میں 98 ٹن کانسی اور 120 ٹن اسٹیل کا استعمال کیا گیا ہے، جس کا تصور اور مجسمہ سازی اسٹیچو آف یونٹی کی شہرت رکھنے والے رام وی سوتار نے کی ہے۔ وزیر اعظم وشاکھاپٹنم آندھرا پردیش میں وزیراعظم 10,500 کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹوں قوم کے نام وقف کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ چھ لین گرین فیلڈ رائے پور-وشاکھاپٹنم ایکونومک کوریڈور کے آندھرا پردیش سیکشن کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اسے 3750 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنایا جائے گا۔ ایکونومک کوریڈور چھتیس گڑھ اور اڈیشہ کے انڈسٹریل نوڈس سے وشاکھاپٹنم پورٹ اور چنئی – کولکتہ نیشنل ہائی وے کے درمیان تیز رفتار کنکٹی وٹی فراہم کرائے گا۔ اس سے آندھرا پردیش اور اڈیشہ کے قبائلی اور پسماندہ علاقوں سے رابطے میں بھی بہتری آئے گی۔ وزیر اعظم وشاکھاپٹنم میں کانوینٹ جنکشن سے شیلا نگر جنکشن تک ایک وقف شدہ پورٹ روڈ کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ یہ وشاکھاپٹنم شہر میں مقامی اور بندرگاہ جانے والے سامان کے لانے لے جانے کو الگ کرکے ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرے گا۔ وہ سریکاکلم-گجپتی کوریڈور کے ایک حصے کے طور پر 200 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کئے گئے این ایچ 326 اے کے نرسانا پیٹا سے پاتھاپٹنم سیکشن کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔ یہ پروجیکٹ خطے میں بہتر کنکٹی وٹی فراہم کرائے گا۔ وزیر اعظم آندھرا پردیش میں او این جی سی کے یو فیلڈ آن شور ڈیپ واٹر بلاک پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کریں گے، جو 2900 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔یہ تقریباً 3 ملین میٹرک اسٹینڈرڈ کیوبک میٹر یومیہ (ایم ایم ایس سی ایم ڈی) کی گیس کی پیداواری صلاحیت کے ساتھ پروجیکٹ کی سب سے گہری گیس کی دریافت ہے۔ وہ تقریباً 6.65 ایم ایم ایس سی ایم ڈی کی صلاحیت والے گیل کے سریکاکولم انگل قدرتی گیس پائپ لائن پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ 745 کلومیٹر لمبی پائپ لائن کل 2650 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنائی جائے گی۔ نیچرل گیس گرڈ (این جی جی) کا حصہ ہونے کے ناطے، پائپ لائن آندھرا پردیش اور اڈیشہ کے مختلف اضلاع میں گھریلو، صنعتی، کمرشیل اکائیوں اور آٹوموبائل سیکٹر کو قدرتی گیس کی فراہمی کے لیے اہم بنیادی ڈھانچہ تشکیل دے گی۔ یہ پائپ لائن آندھرا پردیش کے سریکاکولم اور وجیا نگرم اضلاع میں سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو نیچرل گیس فراہم کرے گی۔ وزیر اعظم تقریباً 450 کروڑ روپے کی لاگت سے وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ دوبارہ تیار کردہ اسٹیشن روزانہ 75,000 مسافروں کی ضرورت کو پورا کرے گا اور جدید سہولیات فراہم کرکے مسافروں کے تجربے کو بہتر بنائے گا۔ وزیر اعظم وشاکھاپٹنم فشنگ ہاربر کی جدید کاری اور اپ گریڈیشن کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ پروجیکٹ کی کل لاگت تقریباً 150 کروڑ روپے ہے۔ اپ گریڈیشن اور جدید کاری کے بعد اس فشنگ ہاربر ہینڈلنگ کی صلاحیت 150 ٹن یومیہ سے بڑھ کر تقریباً 300 ٹن یومیہ ہوجائے گی۔ یہ محفوظ لینڈنگ اور برتھنگ اور دیگر جدید انفراسٹرکچر سہولیات فراہم کرنے گے ساتھ جیٹی میں لگنے والے ٹرن آراؤنڈ وقت کو کم کرے گی، اس سے چیزوں کی بربادی کم ہوگی اور قیمتوں کی وصولی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم تلنگانہ کے راماگنڈم میں وزیر اعظم راماگنڈم میں9500 کروڑ روپے سے زائد کے متعدد پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ راما گنڈم میں فرٹیلائزر پلانٹ قوم کے نام وقف کریں گے۔ راما گنڈم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نے 7 اگست 2016 کو رکھا تھا۔ فرٹیلائزر پلانٹ کی بحالی کے پیچھے محرک طاقت یوریا کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کرنے کے لئے وزیر اعظم کا وژن ہے۔ راما گنڈم پلانٹ 12.7 ایل ایم ٹی سالانہ دیسی نیم کوٹیٹڈیوریا کرے گا۔ یہ پروجیکٹ راماگنڈم فرٹیلائزرز اینڈ کیمیکلز لمیٹڈ (آر ایف سی ایل) کے زیراہتمام قائم کیا گیا ہے جو کہ نیشنل فرٹیلائزرز لمیٹڈ (این ایف ایل)، انجینئرز انڈیا لمیٹڈ (ای آئی ایل) اور فرٹیلائزر کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ایف سی آئی ایل) کی مشترکہ کمپنی ہے۔ آر ایف سی ایل کو 6300 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ نیا امونیا-یوریا پلانٹ لگانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ آر ایف سی ایل پلانٹ کو گیس جگدیش پور – پھول پور – ہلدیہ پائپ لائن کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔ یہ پلانٹ ریاست تلنگانہ کے ساتھ ساتھ آندھرا پردیش، کرناٹک، چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر کے کسانوں کو یوریا کھاد کی مناسب اور بروقت فراہمی کو یقینی بنائے گا۔ پلانٹ نہ صرف کھاد کی دستیابی کو بہتر بنائے گا بلکہ خطے میں مجموعی اقتصادی ترقی کو بھی فروغ دے گا جس میں سڑکوں، ریلوے، ذیلی صنعت وغیرہ جیسے بنیادی ڈھانچے کی ترقی بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ فیکٹری کے لئے مختلف سامان کی سپلائی کے لئے ایم ایس ایم ای فروخت کنندگان کی ترقی سے بھی خطے کو فائدہ حاصل ہوگا۔آر ایف سی ایل کا ’بھارت یوریا‘ نہ صرف درآمدات کو کم کرکے بلکہ کھادوں کی بروقت فراہمی اور توسیعی خدمات کے ذریعے مقامی کسانوں کو حوصلہ افزائی کر تے ہوئے معیشت کو زبردست فروغ دے گا۔ وزیر اعظم بھدراچلم روڈ – ستوپلی ریل لائن کو قوم کے نام وقف کریں گے، جو تقریباً 1000 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی ہے۔ وہ 2200 کروڑ روپے سے زائد کے مختلف سڑکوں کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گےجن میں این ایچ 765 ڈی جی کا میدک-سدی پیٹ-ایلکاتھورتھی سیکشن؛ این ایچ 161 بی بی کا بودھن-باسر-بھینسہ سیکشن؛ این ایچ۔ 353 سی کا سرونچہ سے مہادیو پور سیکشن شامل ہیں۔ وزیر اعظم گاندھی گرام، تمل ناڈو میں وزیر اعظم گاندھی گرام دیہی انسٹی ٹیوٹ کے 36ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کریں گے۔ تقسیم اسناد کی تقریب میں 2018-19 اور 2019-20 بیچز کے 2300 سے زائد طلباء اپنی ڈگریاں حاصل کریں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ش ح۔ا گ۔ن ا۔","আগামী ১১ ও ১২ নভেম্বর কর্ণাটক, তামিলনাড়ু, অন্ধ্রপ্রদেশ ও তেলেঙ্গানা সফর করবেন প্রধানমন্ত্রী" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%84%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D8%A7%D8%A8%D9%88%D8%A7%D9%84%DA%A9%D9%84%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%93%D8%B2%D8%A7%D8%AF-%D8%A7%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%AE%E0%A7%8C%E0%A6%B2%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%BE-%E0%A6%86%E0%A6%AC%E0%A7%81/,"نئی دہلی۔11 نومبر؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے مولانا ابوالکلام آزاد اور آچاریہ جے بی کرپلانی کو ان کی سالگرہ کے موقعے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی تاریخ کی دو نامور شخصیات مولانا ابوالکلام آزاد اور آچاریہ جے بی کرپلانی کو ان کے یوم پیدائش کے موقع پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ہندوستان کی تحریک آزادی میں اور اس کے بعد ملک کی تعمیر میں ان کی خدمات بہت سود مند رہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح( ,",প্রধানমন্ত্রী মৌলানা আবুল কালাম আজাদ এবং আচার্য জে বি কৃপালনী’র জন্মজয়ন্তীতে তাঁদের প্রতি শ্রদ্ধার্ঘ্য নিবেদন করেছেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%DA%86%DA%BE%D8%AA%DB%8C%D8%B3-%DA%AF%DA%91%DA%BE-%DA%A9%DB%92-%DA%AF%D9%88%D8%B1%D9%86%D8%B1-%D8%A8%D9%84%D8%B1%D8%A7%D9%85-%D8%AC/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%9B%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A6%97%E0%A7%9C%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%B2-%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80/,نئی دہلی، 14 اگست 2018/ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے چھتیس گڑھ کے گورنر آنجہانی بلرام جی داس ٹنڈن کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہاہے کہ چھتیس گڑھ کے گورنر جناب بلرام جی داس ٹنڈن کے انتقال سے افسردہ ہوں۔ ہم نے ایک ایسی معزز عوامی شخصیت کو کھودیا ہے جن کی سماج کے تئیں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ دکھ کی اس گھڑی میں میرے خیالات ان کے اہل خانہ اور بہی خواہو ں کے ساتھ ہیں۔ جناب بلرام جی داس ٹنڈن نے پنجاب میں امن اورترقی کے لئے دہائیوں تک کام کیا ۔ صنعت اور مزدوروں کی فلاح بہبود سے گہری دلچسپی رکھنے والے بلرام جی داس ٹنڈ ن کے انتظامی تجربات نے ریاست کو گرانقدر فائدہ پہنچایا۔ ایمرجنسی کی مخالفت میں اپنی حوصلہ مندی کے اظہار کے لئے وہ یاد رکھے جائیں گے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ م م ۔ ج۔,ছত্তিশগড়ের রাজ্যপাল শ্রী বলরামজি দাস ট্যান্ডনের মৃত্যুতে প্রধানমন্ত্রীর শোকবার্তা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%DA%88%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%86-%D8%A7%DB%92-%D9%B9%DB%8C%DA%A9%D9%86%D8%A7%D9%84%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%A1%E0%A6%BF%E0%A6%8F%E0%A6%A8%E0%A6%8F-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%AF%E0%A7%81%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BF-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%9F%E0%A7%8B%E0%A6%97-%E0%A6%93/,ڈی این اے لیباریٹریوں کے الحاق اور ریگولیشن کو لازمی قرار دیا نئی دہلی،4؍جولائی/ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے ڈی این اے ٹیکنالوجی (استعمال اور عمل) ریگولیشن بل، 2018 کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ تفصیلات: ڈی این اے پر مبنی تکنیک (استعمال اورریگولیشن)بل 2018 پر عمل آوری کا بنیادی مقصد ڈی این اے پر مبنی فورینسک ٹیکنالوجیز کی توسیع کو ، جس کا مقصد ملک کے انصاف کی فراہمی نظام کو مستحکم کرنا ہے، اپنی منظوری دے دی ہے۔ ڈی این اے پر مبنی ٹیکنالوجیوں کی افادیت جرائم کے معاملات کو سلجھانے اور گمشدہ افراد کی شناخت کے لئے دنیا بھر میں تسلیم کی جاتی ہے۔ ملک میں اس ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ، اس بل کے مجوزہ وسیع تر استعمال کا مقصد ڈی این اے لیباریٹریوں کےالحاق اور ریگولیشن کو لازمی قرار دیئے جانے کے علاوہ ڈی این اے ٹیسٹ کے بھروسے مند نتائج حاصل کرنا اور ہمارے شہریوں کے پرائیویسی کو محفوظ یا ان کے غلط استعمال ہونے سے بچانے کو یقینی بنانا ہے۔ انصاف کی جلد از جلد فراہمی۔ سزا دلانے کی شرح میں اضافہ۔ بل کی تجویزات سے گمشدہ افراد کے درمیان کراس میچنگ کرنے کی اہلیت حاصل ہو سکے گی اور ملک ان ہلاک شدگان کی لاشوں کی پہنچان کر نا آسان ہو جائے گا۔ دوسری جانب آفات کے شکار لوگوں کی لاشوں کی شناخت کرنا آسان ہو جائے گا۔ پس منظر: فورینسک ڈی این اے پروفائلنگ کا ایسے جرائم کو سلجھانے میں بہت زیادہ اہمیت ہے، جن میں انسانی جسم (جیسے قتل، زنا بالجبر، انسانی اسمگلنگ یا شدید طور پر زخمی) کو متاثر کرنے والے نیز جائیداد (جیسے چوری، سیندھ لگانے اور ڈکیتی سمیت) کے نقصان سے متعلق معاملوں سے جڑے جرائم کو سلجھایا جاتا ہے۔ 2016 کے قومی جرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق، ملک میں ایسے جرائم کی کل تعدادسالانہ 3 لاکھ سے زیادہ ہے۔ فی الحال، ان میں سے صرف بہت چھوٹے حصے کا ہی ڈی این اے ٹیسٹ کیا جاتاہے۔ امید ہے کہ جرائم کے ایسے زمروں میں اس ٹیکنالوجی کے وسیع تراستعمال سے نہ صرف انصاف کے عمل میں تیز ی آئے گی، سزا دالنے کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا، جو فی الحال صرف 30 فیصد (2016 کے این سی آر بی اعداد و شمار )ہے۔,"ডিএনএ প্রযুক্তি (প্রয়োগ ও ব্যবহার) নিয়ন্ত্রণ বিল, ২০১৮ অনুমোদিত কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার বৈঠকে" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B3%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%88%D9%88%DB%8C%DA%A9%D8%A7%D9%86%D9%86%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%DB%8C%D9%86%D8%AA%DB%8C-%D9%BE%D8%B1%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%80-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%AC%E0%A7%87%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B0%E0%A6%9C%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%AE/,نئی دہلی،12۔جنوری ۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے سوامی وویکانند کی جینتی پر انہیں سلام عقیدت پیش کیا ہے ۔ اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ سوامی وویکانند کی جینتی پر میں انہیں سلام عقیدت نذر کرتا ہوں ۔آج قومی یومِ نوجوان ہے اور میں اپنے نوجوانوں کی ناقابل شکست توانائی اور جوش وجذبے کو ،جو نئے بھارت کے معمار قوم ہیں ،سلام کرتا ہو ں ۔ م ن ۔ رم,স্বামী বিবেকানন্দেরজন্মজয়ন্তীতে শ্রদ্ধা নিবেদন প্রধানমন্ত্রীর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D9%B9%DB%8C-%D9%B9%DB%8C%D9%88%D9%B9-%D8%A2%D9%81-%DA%86%D8%A7%D8%B1%D9%B9%D8%B1%DA%88/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%B8%E0%A6%9F%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A6%BF%E0%A6%89%E0%A6%9F-%E0%A6%85%E0%A6%AB-%E0%A6%9A%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A1-2/,نئی دہلی،18؍جولائی،وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے بھارت کے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا ، (آئی سی اے آئی) اور بحرین کے ، بحرین انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فائنانس (بی آئی بی ایف) کے درمیان ایک مفاہمت نامے کو منظوری دی ہے جس کا مقصد بحرین میں اکاؤنٹنگ ، مالی اور آڈٹ کے علم کی بنیادی کو مستحکم کرنا اور مل کر کام کرنا ہے۔ خصوصیات: آئی سی اے آئی اکاؤنٹنگ اور فائنانس سے متعلق بی آئی بی ایف کے تازہ نصاب پر نظر ثانی کرکے بی آئی بی ایف کو تکنیکی امداد فراہم کرے گا۔ آئی سی اے آئی اپنے سی اے کے کورس کے نصاب کو متعارف کرانے کی سفارش کرے گا جس سے بی آئی بی ایف کے طلباء کو آئی سی اے آئی کے امتحان میں شامل ہونے میں آسانی ہوگی جس سے انہیں آئی سی اے آئی کی رکنیت بھی مل سکے گی۔ آئی سی اے آئی ، بی آئی بی ایف کے فاضل طلباء کے لئے آئی سی اے آئی کے پیشہ ورانہ امتحان کے انعقاد میں تکنیکی مدد فراہم کرے گا۔ یہ مفاہمت نامہ آئی سی اے آئی کے ارکان کو اپنی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کو وسعت دینے کا موقع فراہم کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ آئی سی اے آئی مقامی قومی صلاحیتوں کی تعمیر کو مستحکم کرنے میں مدد کرے گا۔ اس کا مقصد اس کے ارکان ، طلباء اور ان کی تنظیموں کے بہترین مفاد میں باہمی طور پر مفید تعلقات قائم کرنے کے لئے مل کر کام کرنا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰ (م ن-و ا- ق ر),ইন্সটিটিউট অফ চার্টার্ড অ্যাকাউন্টেন্টস অফ ইন্ডিয়া এবং বাহরিন ইন্সটিটিউট অফ ব্যাঙ্কিং অ্যান্ড ফিনান্সের মধ্যে স্বাক্ষরিত সমঝোতাপত্রটি মন্ত্রিসভায় অনুমোদিত +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D9%86%D8%A7%D8%A8-%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%84%D8%AD%D9%82-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A6%B9%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A6%A6-%E0%A6%86%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%81%E0%A6%B2-%E0%A6%B9%E0%A6%95%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%9F%E0%A6%BE/,نئیدہلی07دسمبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے جناب محمد اسرارالحق کے انتقال پرتعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا :’’ جناب محمد اسرارالحق ، جو بہار میں کشن گنج سے لوک سبھا کے ممبر پارلیمنٹ تھے ، انتقال پرصدمہ ہوا ہے ۔ میں دکھ کی ا س گھڑی میں ان کے کنبے او ر ان کے حامیوں کے ساتھ ہوں ۔‘‘ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔اس ۔رم,মহম্মদ আসারুল হকের প্রয়াণে প্রধানমন্ত্রীর শোক প্রকাশ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D9%86-%DA%88%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%85-%D8%A7%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%DA%86%DA%BE%D9%B9%DB%8C-%D9%85%DB%8C%D9%B9%D9%86%DA%AF/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%8F%E0%A6%A8%E0%A6%A1%E0%A6%BF%E0%A6%8F%E0%A6%AE%E0%A6%8F-%E0%A6%8F%E0%A6%B0-%E0%A6%B7%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%A0-%E0%A6%AC%E0%A7%88%E0%A6%A0%E0%A6%95%E0%A7%87-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0/,نئیدہلی18اکتوبر۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) کی نئی دلی میں آج چھٹی میٹنگ کی صدارت کی ۔ وزیراعظم نے ملک میں اثر انداز ہونے والی قدرتی آفات کی صورت حال سے موثر طورسے نمٹنے اورکارروائی کرنے کے لئے این ڈی ایم اے کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے این ڈی ایم اے کی طرف سے شروع کئے گئے پروجیکٹوں کا بھی جائزہ لیا۔ وزیر اعظم نے مختلف متعلقہ فریقوں کے درمیان بہتر تال میل اور زندگی اوراملاک کو بچانے کے لئے موثر کارروائی کرنے کے لئے مزید مشترکہ مشقوں کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے میدان میں عالمی مہارت پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب راج ناتھ سنگھ ، مرکزی وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی اور زراعت وکسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ بھی میٹنگ میں شریک ہوئے ۔ اس کے علاوہ این ڈی ایم اے کے ارکان اور افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی ۔ 5388U-,এনডিএমএ-এর ষষ্ঠ বৈঠকে প্রধানমন্ত্রীর পৌরহিত্য +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D9%86%D8%AF%D8%B1%DB%8C-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81%D8%8C-%D8%AC%DA%BE%D8%A7%D8%B1%DA%A9%DA%BE%D9%86%DA%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%B8%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A7%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BF-%E0%A6%B8/,نئی دہلی،25 مئی / وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج سندری میں منعقدہ ایک تقریب میں حکومت ہند اور حکومت جھارکھنڈ کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹس کا سنگھ بنیاد رکھا۔ ان پروجیکٹس میں شامل ہیں: ہندوستان اُرورک اور رساین لمیٹیڈ کے سندری فرٹیلائزر پروجیکٹ کا احیاء گیل (جی اے آئی ایل) کے رانچی سٹی گیس ڈس��ری بیوشن پروجیکٹ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیز (اے آئی آئی ایم ایس -ایمس)، دیوگڑھ دیوگڑھ ہوائی اڈے کا فروغ پٹراٹو سپر تھرمل پاور پروجیکٹ وزیراعظم جن اوشدھی کیندروں کے مفاہمت ناموں (ایم اویو) کے تبادلے کے دوران بھی شامل ہے ۔ مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے بھگوان برسا منڈا کو نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت ، جھارکھنڈ کی تیز رفتار ترقی کے لئے مل کر کام کر رہی ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج جن پروجیکٹس کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ، ان کی قیمت 27000 کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ترقیاتی پروجیکٹس سے جھارکھنڈ کے نوجوانوں کو مواقع حاصل ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ آفس کے بارے میں سوچتے تھے تو 18000 گاؤں دکھائی دیتے تھے جن میں اب تک بجلی کی رسائی نہیں تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ان گاؤوں اور وہاں کے لوگوں کی زندگی میں روشنی لانے کے لئے کام کیا۔ اب ہم ایک قدم اور آگے بڑھ گئے ہیں اور ہندوستان کے ہر گھر میں بجلی پہنچانے کو یقینی بنانے کا عزم کیا ہے۔ وزیراعظم جناب مودی نے کہا کہ فرٹیلائزر پلانٹ جو بند پڑے تھے ان کی احیاء کا عمل جاری ہے اس سے سب سے زیادہ فائدہ مشرقی ہندوستان کو پہنچے گا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ریاست میں حفظان صحت شعبے میں جھارکھنڈ میں ایمس کے قیام سے یکسر تبدیلی آئے گی اور صورتحال تبدیل ہو جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ غریب لوگوں کو اعلیٰ حفظان صحت خدمات میسر ہوں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ہوائی سفر کو قابل رسائی اور سستا بنانے کی کوشش کی۔,"প্রধানমন্ত্রী সিন্ধ্রি সফরে, ঝাড়খন্ডে একগুচ্ছ উন্নয়ন প্রকল্পের শিলান্যাস করেছেন" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%88%DB%8C%D8%B3%D9%B9%D8%B1%D9%86-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%B9-%D8%A7%DB%8C%D9%86%DB%8C%DA%A9%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%82%E0%A6%B8%E0%A6%A6%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%9C%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%AF-%E0%A6%A8%E0%A6%AC%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A6%BF%E0%A6%A4%E0%A6%93/,نئی دہلی،4 ؍اپریل؍وزیراعظم جنا ب نریندر مودی نے آج نئی دلی میں نو تعمیرشدہ ویسٹرن کورٹ اینیکسی کا افتتاح کیا۔ یہ عمارت ارکان پارلیمنٹ کیلئےعارضی رہائش گاہ کے طور پر استعمال کی جائے گی۔ اس موقع پر اظہا ر خیال کرتے ہوئے وزیراعظم جناب نریندر مودی نے اس پروجیکٹ کی تکمیل میں لوک سبھا کی اسپیکر محترمہ سمترا مہاجن کی کوششوں کیلئے ان کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہاکہ محترمہ مہاجن نے ہمیشہ ہی ارکان پارلیمنٹ کی فلاح و بہبود کا خیال رکھا ہے۔ جنا ب مودی نے کہا کہ اس پروجیکٹ میں جس طرح توجہ دی گئی ہے، اس سے ا ن کی دلچسپی کا اظہار ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ پروجیکٹ مقررہ وقت اور لاگت کے اندر مکمل کیا گیا ہے۔ جنا ب مودی نے ا س پروجیکٹ کی تعمیرمیں شامل تمام لوگوں کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب نئے ارکان پارلیمنٹ منتخب ہو کر آتے ہیں، تو انہیں ہوٹلوں میں قیام کرنا پڑتا ہے، جن سے انہیں کچھ پریشانیاں پیش آتی ہیں۔ البتہ انہوں نے کہا کہ اکثر جس چیز کا خیال نہیں رکھا جاتا ، وہ یہ ہے کہ سابق ارکان مقررہ وقت کے بعد بھی ان میں قیام کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکرکےذریعےدکھائے گئے راستے پر گامزن ہے۔ ڈاکٹر امبیڈکر کے نظریات ہم آہنگی اور ایک ساتھ رہنے پر مشتمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مشن ��ے کہ انتہائی غریب لوگوں کیلئے کام کیا جائے۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ نئی دلی میں 26 علی پور روڈ پر ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکرکی یاد منانے کیلئے یادگارکا، جو ڈاکٹر امبیڈکر کا مہا پَری نِروان کی جگہ تھی۔ ان کی سالگرہ کے موقع پر 13 اپریل کو افتتاح کیا جائے گا۔ انہوں نے کچھ لوگوں کی طرف سے ڈاکٹر امبیڈکر کے نام پر کھیلی جانے والی سیاست کی مذمت کی۔,সাংসদদের জন্য নবনির্মিতওয়েস্টার্ন কোর্ট অ্যানেক্স ভবনের দ্বারোদ্ঘাটন করলেন প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D9%86%D8%A7%D8%A8-%D8%A7%DB%8C%D9%85-%D9%88%DB%8C%D9%86%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%88-%DA%A9%D8%A7-%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%89%E0%A6%AA%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%AA%E0%A6%A4%E0%A6%BF-%E0%A6%AA%E0%A6%A6%E0%A7%87-%E0%A6%AC%E0%A7%87%E0%A6%99%E0%A7%8D%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%87/,نئیدہلی۔02 ستمبر 2018؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج جناب ایم وینکیا نائیڈو کے نائب صدر جمہوریہ کے عہدے پر ایک سال مکمل ہونے کے موقعے پر منعقدہ کتاب –’موونگ آن، موونگ فارورڈ – اے ایئر اِن آفس‘ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے نائب صدر جمہوریہ کو کتاب کی پہلی جلد بھی پیش کیا۔ اس موقعے پر بولتے ہوئے ، وزیراعظم نے کہا کہ انہیں کئی سال جناب ایم وینکیا نائیڈو کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے ہمیشہ ہی دیگر سبھی باتوں سے اوپر کام پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جناب ایم وینکیا نائیڈو کو جو بھی ذمہ داری دی گئی، اس کو انہوں نے انتہائی محنت کے ساتھ پورا کیا اور اس کردار کے ساتھ آسانی سے تال میل بٹھا یا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ جناب ایم وینکیا نائیڈو تقریباً 50 سالوں سے عوام زندگی میں رہے ہیں – 10 سال طلبا کی سیاست میں اور 40 سال ریاستی اور قومی سیاست میں۔ جناب نریندر مودی نے کہا کہ جناب ایم وینکیا نائیڈو کے پاس سبھی زمرے کے لوگوں کے ساتھ گھل مل جانے کی صلاحیت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ ڈسپلن میں بھی رہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جناب ایم وینکیا نائیڈو کو جو بھی ذمہ دی گئی، انہوں نے اسے ایک ویژنری قیادت پیش کی۔ یہ یقینی بنانے کے لیے کہ دیئے گئے کام کے ساتھ مکمل انصاف ہو، وہ بہترین ماہرین کی خدمات لیتے ہیں۔ وزیراعظم نے یاد دلایا، جب سابق وزیراعظم جناب اٹل بہاری واجپئی جناب ایم وینکیا نائیڈو کو اپنے کابینہ میں شامل کرنا چاہتے تھے، اس وقت جناب نائیڈو نے دیہی ترقیاتی وزارت کا پورٹ فولیو دیئے جانے کی گزارش کی تھی۔ جناب ایم وینکیا نائیڈو دل سے ایک کسان ہیں اور کسانوں اور زراعت کے بہبود کے تئیں سنجیدہ ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ صرف جناب ایم وینکیا نائیڈو کی کوششوں کی وجہ سے ہی وزیراعظم دیہی سڑک منصوبہ وجود میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب سیاسی مباحثہ صرف ریل گاڑیوں کے اسٹاپیج کے ارد گرد ہی مرکوز رہتا تھا، جناب نائیڈو نے یہ یقینی بنایا کہ لیڈر سڑکوں اور رابطہ کے دیگر ذرائع کے متعلق بھی سوچیں۔ وزیراعظم نے نائب صدر جمہوریہ کے خطاب کے ہنر اور ان کے ذریعے استعمال کیے جانے والے جملوں کی ستائش کی، چاہے وہ انگریزی ہو یا پھر تلگو۔ انہوں نے کہا کہ یہ قابل قدر ہے کہ نائب صدر جمہوریہ نے اپنی ذمہ داری کے دوران پہلے سال کے متعلق ایک طرح کا رپورٹ کارڈ پیش کیا ہے جس میں پارلیمنٹ کے اندر اور پارلیمنٹ کے باہر دونوں ہی جگہوں پر کیے گئے ان کے وسیع کاموں کیتفصیل ��امل ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح(,উপরাষ্ট্রপতি পদে বেঙ্কাইয়া নাইডুর প্রথম বর্ষ পূরণ উপলক্ষে বই প্রকাশ অনুষ্ঠানে প্রধানমন্ত্রী ভাষন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D9%B9%DB%8C-%D9%B9%DB%8C%D9%88%D9%B9-%D8%A7%D9%93%D9%81-%DA%86%D8%A7%D8%B1%D9%B9%D8%B1%DA%88-%D8%A7%DA%A9%D8%A7%D8%A4%D9%86%D9%B9/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%85%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%89%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A6%B8-%E0%A6%93-%E0%A6%85%E0%A6%A1%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A6%BF%E0%A6%82-%E0%A6%8F%E0%A6%B0-%E0%A6%95/,نئی دہلی/ 18جولائی ۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹینس آف انڈیا(آئی سی اے آئی) اور نیشنل بورڈ آف اکاؤنٹینس اینڈ آڈیٹرس(این بی اے اے) ، تنزاینہ کے درمیان ممبر مینجمنٹ، پیشہ وارانہ اخلاقیات، تکنیکی تحقیق، مسلسل جاری پیشہ وارانہ فروغ، پیشہ وارانہ اکاؤنٹینس ٹریننگ، آڈٹ کوالٹی مانیٹرنگ، اکاؤنٹنگ معلومات کی جدید کاری، پیشہ وارانہ اور دانشورانہ فروغ کے میدانوں میں آپسی تعاون کے فریم ورک پر مفاہمت نامے پر دستخط کو منظوری دے دی ہے۔,অ্যাকাউন্টস ও অডিটিং-এর ক্ষেত্রে পেশাগত দক্ষতার বিকাশে ভারত-তানজানিয়া চুক্তি : অনুমোদন কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%88%DB%8C%DA%88%DB%8C%D9%88-%D8%A8%D8%B1%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%D9%85%D9%84%DA%A9-%D8%A8%DA%BE%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%BE-%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AE%E0%A7%81%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BE-%E0%A6%AF%E0%A7%8B%E0%A6%9C%E0%A6%A8%E0%A6%BE/,نئی دلّی ،29 مئی؍ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو برج کے ذریعہ ملک بھر کے مدرا یوجنا استفادہ کنندگان سے ملاقات کی ۔ حکومت ہند کی اسکیموں کے مختلف استفادہ کنندگان کے ساتھ وزیر اعظم کی ویڈیو برج سیریز کی یہ دوسری ویڈیو کانفرنس ملاقات ہے ۔ وزیر اعظم نے مدرا یوجنا کے استفادہ کنندگان کے ساتھ اس ملاقات پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ مدرا یوجنا روزگار کی فراہمی کا ایک وسیلہ بن گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے ذریعہ اپنا روزگار پیدا کر کے سود خوروں اور بچولیوں سے نجات حاصل ہو ئی ہے ۔ اس سے نوجوانوں ، خواتین اور ان دیگر لوگوں کے لئے نئے مواقع ملے ہیں جو اپنا روزگار شروع کرنا یا بڑھانا چاہتے ہیں ۔ پردھان منتری مدرا یوجنا کے تحت حکومت نے اب تک 5.75 لاکھ کروڑ روپئے پر مشتمل 12 کروڑ قرض تقسیم کئے ہیں ۔ جس میں سے 3.25 کروڑ روپئے کے 28 فیصد قرض پہلی بار روزگار شروع کرنے والوں کو تقسیم کئے گئے ہیں ۔ کل تقسیم کئے گئے قرض کا 74 فیصد حصہ خواتین کو دیا گیا ہے جس میں سے 55 فیصد ایس سی ؍ ایس ٹی اور دیگر پسماندہ ذاتیں شامل ہیں ۔ وزیر اعظم نے پی ایم ایم وائی استفادہ کنندگان سے خطاب کے دوران کہا کہ اسکیم سے غریبوں کی زندگی میں تبدیلی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے اوربہت چھوٹے کاروباریوں کی مدد کر کے اس اسکیم نے لوگوں کو اقتصادی ، سماجی طور پر مضبوط کیا ہے اور انہیں کامیابی کا ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے خود روزگار پیدا کرنے کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ خود روزگاری اب ایک فخر کامعاملہ بن گیا ہے اور انہوں نے ان چیزوں کا حصول ممکن بنا دیا ہے جو کہ پہلے نا ممکن تصور کی جاتی تھیں ۔ ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ اگر مدرا یوجنا چند برس پہلے لاگو کر دی جاتی تو ان لاکھوں لوگوں کو اپنا خود کا روزگار شرو ع کرنے میں مدد مل جاتی اوروہ بڑی تعداد میں ہجرت کرنے سے بچ جاتے ۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران استفادہ کنندگان نے بتایا کہ مدرایوجنا نے کس طرح انہیں اپنا کاروبار قائم کرنے میں مدد کی اور کس طرح وہ دوسروں کے لئے روزگار کی فراہمی میں مدد گار بن سکے ۔ پردھان منتری مدرا یوجنا ( پی ایم ایم وائی ) اسکیم وزیر اعظم کے ذریعہ غیر کارپوریٹ ، غیر کسان ، چھوٹے ؍ بہت چھوٹے کاروباریوں کو دس لاکھ روپئے تک کا قرض فراہم کرنے کے لئے 08 اپریل ، 2015 کو جاری کی گئی تھی ۔ یہ قرض پی ایم ایم وائی کے تحت مدرا قرض کہے جاتے ہیں ۔ یہ قرض کمرشیل بینک ، آر آر بی ، اسمال فائننس بینک ، کو آپریٹیو بینک ، ایم ایف آئی اور این بی ایف سی کے ذریعہ دیئے جاتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔,সারা দেশের ‘মুদ্রা যোজনা’র সুফল ভোগীদের সঙ্গে প্রধানমন্ত্রীর মতবিনিময় ও আলাপচারিতা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92%D8%8C-%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%88%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%B1%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C-2/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A6%B6%E0%A7%81%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A6%A8-%E0%A6%8F%E0%A6%AC%E0%A6%82-%E0%A6%96%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%B0-%E0%A6%AC%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%AC%E0%A6%B8%E0%A6%BE/,نئی دہلی،27/جون۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے ہندوستان اور ڈنمارک کے درمیان مویشی پروری اور ڈیری کے میدانوں میں تعاون کے لئے مفاہمت نامے پر ہوئے دستخط کے بارے میں مطلع کیا۔ اس مفاہمت نامے پر 16 اپریل 2018 کودستخط کئے گئے تھے۔ مذکورہ مفاہمت نامے( ایم او یو) کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان مویشی پروری اور ڈیری سے متعلق میدانوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے تاکہ ڈیری فارمنگ پر موجود معلومات کو فروغ اور ادارہ جاتی استحکام میں توسیع کی جاسکے۔ دونوں اطراف کے نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ ورکنگ گروپ اس کے تحت تشکیل دیا جائے گا جو مشترکہ پروگراموں کی تشکیل، تعاون کوسہل بنانا اور مشورے اور بعد میں تجزیہ کو فروغ دینا ہے۔ ڈنمارک کے ساتھ یہ شراکت داری امید ہے کہ مویشیوں کی نسل پروری، مویشیوں کی صحت اور ڈیری دودھ، اور چارے وغیرہ کے انتظام کے میدان میں معلومات اور مہارت کے تبادلے کو سہل بنایاجاسکے گا۔ اس کامقصد ہندوستانی مویشیوں کی پیداوار اور پیداواریت(پروڈکٹویٹی) کو بڑھانا ہے۔اس میں باہمی مفاد میں مویشیوں کی تجارت بھی شامل ہے۔,পশুপালন এবং খামার ব্যবসায় ভারত-ডেনমার্ক সহযোগিতা বাড়াতে সমঝোতাপত্র স্বাক্ষরের বিষয়টি জানানো হল কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভাকে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%B9%DB%8C%DA%A9%D9%86-%D9%BE%D9%88%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B3-%D8%A7%DB%8C%D9%81-%D8%A7%DA%A9%DB%8C%DA%88%D9%85%DB%8C-%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%A4%E0%A7%87%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AA%E0%A7%81%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%8F%E0%A6%B8%E0%A6%8F%E0%A6%AB%E0%A6%85%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%95%E0%A6%BE/,نئی دہلی۔06 جنوری، 2018؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی مدھیہ پردیش کے ٹیکن پور میں واقع بی ایس ایف اکیڈمی میں منعقد ہونے والی ڈی جی پی اور آئی جی پی کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ ڈی جی پی کانفرنس سالانہ تقریب ہے جس میں ملک کے اعلیٰ پولیس افسران سکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ کرتے ہیں۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی اس سے پہلے آسام کے گوہاٹی میں 2014 میں ، سال 2015 میں گجرات کے رن آف کچھ میں اور 2016 میں حیدرآباد میں نیشنل پولیس اکیڈمی میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کیا تھا۔ پچھلی میٹنگ کے دوران سرحد پار دہشت گردی اور بنیاد پرستی پر تفصیلی گفت و شنید ہوئی تھی۔ وزیراعظم نے لیڈر شپ ، ہلکے ہنر اور اجتماعی تربیت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پولیس فورس کے لیے ٹیکنالوجی اور انسانی انٹرفیس کی ضرورت پر زور دیا۔ قومی راجدھانی کے باہر ڈی جی پی سالانہ کانفرنس کا انعقاد وزیراعظم کے اس ویژن کے موافق ہے جس میں انہوں نے ایسی کانفرنس کو صرف دلی تک محدود نہ رکھنے بلکہ اسے پورے ملک میں منعقد کرانے کی تلقین کی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح,তেকানপুরের বিএসএফঅ্যাকাডেমিতে পুলিশের ডিজি এবং আইজি-দের বার্ষিক সম্মেলনে যোগ দেবেন প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%86%DB%8C%D9%BE%D8%A7%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%A8%D9%82-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%BE%D8%B4%D9%BE-%DA%A9%D9%85%D9%84-%D8%AF%DB%81%D9%84-%D9%BE%D8%B1%DA%86%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%A8-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE/,نئیدہلی۔08ستمبر 2018؛ نیپال کے سابق وزیراعظم اور نیپال کمیونسٹ پارٹی کے مشترکہ چیئرمین جناب پشپ کمل دہل پرچنڈ نے آج وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ دونوں لیڈروں نے ہند- نیپال تعلقات میں پیش رفت اور باہمی مفاد کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے اپنے گزشتہ تبادلہ خیال کا ذکر کیا اور جناب دہل کا ہند-نیپال تعلقات کو مستحکم کرنے کی غرض سے اہم خدمات کے لیے شکریہ ادا کیا۔ اپنے گزشتہ دو دورۂ نیپال کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہند-نیپال تعلقات کو اعلیٰ سطحی تبادلۂ خیال سے تقویت حاصل ہوئی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح(,নেপালের প্রাক্তন প্রধানমন্ত্রী শ্রী পুষ্প কমল দাহাল ‘প্রচন্ডা’ দেখা করলেন প্রধানমন্ত্রীর সঙ্গে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%B9%DB%8C%DA%86%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D9%84%DB%8C%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%95-%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%A3%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%A4%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AA%E0%A6%B0/,نئی دہلی 01 نومبر/ مرکزی کابینہ نےجس کی صدارت، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی، ٹیچروں کی تعلیم کی قومی کونسل کے قانون 1993 میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے جسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا اور اب اس کا نام ٹیچروں کی تعلیم کی قومی کونسل (ترمیمی قانون 2017) ہوگا۔ اس کا مقصد ان مرکزی اور ریاستی یونیورسٹیوں کو پچھلی تاریخ سے تسلیم کرنا ہے جو این سی ٹی ای کی اجازت کے بغیر ٹیچروں کی تعلیم کے کورس چلا رہی ہیں۔ اس ترمیم کا مقصد مرکزی/ ریاستی / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے فنڈ سے چلنے والے ان اداروں اور یونیورسٹیوں کو پچھلی تاریخ سے تسلیم کرنا ہے جو این سی ٹی ای کی منظوری کے بغیر 2017-18 تک ٹیچروں کی تعلیم کے کورس چلا رہی ہوں گی۔پچھلی تاریخوں سے تسلیم کرنے کی یہ کارروائی صرف ایک مرتبہ کے لیے ہے اور اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ جو طلبا ان اداروں سے امتحان پاس کرچکے ہیں یا ابھی زیر تعلیم ہیں ان کے مستقبل کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ اس ترمیم کے ذریعے ان طلبا کو جو ان اداروں / یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں یا ان سے پہلے ہی کامیاب ہوکر نکل چکے ہیں ایک ٹیچر کے طور پر روزگار کا اہل قرار دیا جاسکے۔ ان مقاصد کو مد نظر رکھتے ہوئے انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کے تحت اسکولی تعلیم اور لائبریری سے متعلق شعبے نے یہ ترمیمات کی ہیں۔ ٹیچروں کی تعلیم کے کورس مثلا بی ایڈ اور ڈی ای آئی ای ڈی چلانے والے تمام اداروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ این سی ٹی ای قانون کی دفعہ 14 کے تحت ٹیچروں کی تعلیم کی قومی کونسل سے اپنی حیثیت تسلیم کرائیں۔ اس کے علاوہ اس طرح کے تسلیم شدہ اداروں / یونیورسٹیوں کے نصابوں کی بھی این سی ٹی ای قانون کی دفعہ 15 کے تحت اجازت حاصل کی جائے۔ این سی ٹی ای نے تمام مرکزی یونیورسٹیوں اور ریاستی اداروں / ریاستی یونیورسٹیوں اور تعلیم و تربیت کے ضلع اداروں (ڈی آئی ای ٹی ایس) کو مطلع کیا تھا کہ وہ قانونی ضابطوں کا خیال رکھیں جس کے تحت ٹیچروں کی تعلیم کے کورس چلانے کے لیے پہلے سے اجازت حاصل کرنا لازمی ہے اور اس کے لیے انھیں 31 مارچ 2017 تک این سی ٹی ای کو اس صورت میں کہ اس طرح کے اداروں یا یونیورسٹیوں نے ای سی ٹی ای کی اجازت کے بغیر اس طرح کے کورس چلا رکھے ہیں، مطلع کرنا لازمی ہے اور ماضی کے مسائل کی صرف ایک مرتبہ کے لیے حل کی تجویز سے مطلع کیا جانا چاہیے۔ پس منظر این سی ٹی ای قانون 1993 یکم جولائی 1995 کو عمل میں آیا تھا اور اس کا اطلاق ریاست جموں وکشمیر کو چھوڑ کر پورے ملک پر ہوتا ہے۔ اس قانون کا اصل مقصد این سی ٹی ای کا قیام ہے تاکہ ٹیچروں کے تعلیمی نظام کا منصوبہ بند اور مربوط فروغ ہوسکے اور اس نظام کے ضابطوں اور معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔ قانون کے ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے قانون میں علاحدہ سے ضابطے بنائے گئے ہیں جن کے تحت ٹیچروں کی تعلیم کے کورسوں کو تسلیم کیا جاتا ہے اور تسلیم شدہ اداروں اور یونیورسٹیوں کی طرف سے ان پر عمل درآمد کے لیے رہنما خطوط مرتب کئے جاتے ہیں۔,"শিক্ষক শিক্ষণের জাতীয় পরিষদ আইন, ১৯৯৩-এর সংশোধনীর অনুমোদনকেন্দ্রীয় মন্ত্রীসভায়" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%D8%B1%DB%8C%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D9%85%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D8%B3%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%AE%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%87%E0%A6%89%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%95%E0%A7%8B%E0%A6%B0-%E0%A6%B8%E0%A7%83%E0%A6%9C%E0%A6%A8%E0%A6%B6%E0%A7%80%E0%A6%B2-%E0%A6%A8%E0%A6%97%E0%A6%B0%E0%A6%97%E0%A7%81%E0%A6%B2/,نئی دہلی، 8 نومبر 2017، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے چنئی شہر کو یونیسکو کے تخلیقی شہروں کے نیٹ ورک میں شامل کئے جانے پر چنئی کے عوام کو مبارک باد دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے ‘‘ چنئی کو اس کی موسیقی کی مالا مال روایات کے لئے یونیسکو کے تخلیقی شہروں کے نیٹ ورک میں شامل کئے جانے پر چنئی کے عوام کو مبارک باد ۔ ہماری مالا مال ثقافت کے لئے چنئی کا تعاون بیش بہا ہے۔ یہ بھارت کے لئے ایک فخر کا موقع ہے’’۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔و ۔ ج۔,ইউনেস্কোর সৃজনশীল নগরগুলির নেটওয়ার্কে স্থান পেলচেন্নাই : শহরবাসীকে অভিনন্দন প্রধানমন্ত্রীর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%AC%D8%A6%DB%92-%D8%AF%D8%B4%D9%85%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D8%B3%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%B8%E0%A6%95%E0%A6%B2%E0%A6%95%E0%A7%87-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%9C%E0%A7%9F/,وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے وجئے دشمی کے موقع پر سبھی کو مبارکبا�� پیش ہے۔ جناب مودی نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ یہ مبارک موقع ہر ایک کی زندگی میں ہمت، تحمل اور مثبت توانائی لائے۔ وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا؛ ’’سبھی اہل وطن کو جیت کی علامت کے تہوار وجئے دشمی کی بہت بہت مبارکباد۔ میری تمنا ہے کہ یہ مبارک موقع ہر کسی کی زندگی میں ہمت، تحمل اور مثبت توانائی لے کر آئے‘‘۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ش ح۔ا گ۔ن ا۔,প্রধানমন্ত্রী সকলকে বিজয়া দশমীর শুভেচ্ছা জানিয়েছেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%88%DB%8C%DA%88%DB%8C%D9%88-%D8%A8%D8%B1%DB%8C%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%92-%D9%85%D9%84%DA%A9-%D8%A8%DA%BE%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BF%E0%A6%A1%E0%A6%BF%E0%A6%93-%E0%A6%95%E0%A6%A8%E0%A6%AB%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%B8%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A7%8D%E0%A6%AF-5/,نئی دہلی،20؍جون،وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو بریج کے ذریعے ملک بھر کے کسانوں کے ساتھ گفتگو کی۔ ویڈیو مذاکرات کے ذریعے دو لاکھ سے زیادہ کامن سروس سینٹروں اور 600 کرشی وگیان کیندروں کو منسلک کیا گیا تھا۔ حکومت کی اسکیموں کا فائدہ اٹھانے والوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے وزیراعظم کی گفتگو کی یہ ساتویں سیریز تھی۔ 600 سے زیادہ اضلاع کے کسانوں کے ساتھ بات چیت پر خوشی کا اظہار کرتےہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کسان ہمارے ملک کے ان داتا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں خوراک کی کفالت کا مکمل سہرا کسانوں کے سر جانا چاہئے۔ کسانوں کے ساتھ وزیراعظم کی گفتگو میں زراعت اور متعلقہ شعبوں جیسے نامیاتی کھیتی ، بلیو ریولیوشن (بحری پیداوار میں انقلاب) ، مویشی پروری، باغبانی پھولوں کی کھیتی وغیرہ کا احاطہ کیا گیا۔ ملک میں کسانوں کی مجموعی فلاح وبہبود سے متعلق اپنے ویزن کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے اور کسانوں کو ان کی پیداوار کی زیادہ سے زیادہ قیمت فراہم کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں کہ کسانوں کو کھیتی کے آغاز سے لے کر ان کی فصل کی فروخت تک تمام مرحلوں میں مدد فراہم کی جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت خام مال (لاگت) کی کم سے کم قیمت کو یقینی بنانے، ان کی پیداوار کی مناسب قیمت فراہم کرنے اور پیداوار کے زیاں کو روکنے اور کسانوں کے لئے آمدنی کے متبادل ذرائع فراہم کرنے کی خواشمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کی پابند ہے کہ اس بات کو سمجھ سکیں ’’بیج سے بازار تک‘‘ کس طرح حکومت کے مختلف اقدامات کے ذریعے کسانوں کو مدد ملتی ہے اور ا ن کی روایتی کھیتی میں بہتری آتی ہے۔ فارمنگ کے شعبے میں زبردست تبدیلی کی بات کرتے ہوئے جناب نریندر نے کہا کہ زراعت کے سیکٹر میں پچھلے 48 مہینوں کے درمیان تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس عرصے کے دوران ملک میں دودھ ، پھلوں اور سبزیوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔ حکومت نے 2014 سے 2019 تک کے عرصے میں زراعت کے سیکٹر کے لئے بجٹ میں مختص کی گئی رقم کو پچھلی حکومت کے پانچ سال کے دوران مختص کی گئی رقم کے مقابلے ، جو 121000 روپے تھی، بڑھا کردوگنا یعنی 212000 کروڑ روپے کردیا ہے۔ اسی طرح 2017-18 میں اناج کی پیداوار بڑھ کر 279 ملین ٹن سے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ یہ 2010-14 کے دوران اوسطاً 255 ملین ٹن تھی۔ بلیو ریولیوشن کی وجہ سے اس عرصے میں ماہی پروری میں بھی 26 فیصد اور مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار میں 24 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ کسانوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کی مجموعی فلاح وبہبود کو یقینی بنانے کے لئے حکومت نے سوائل ہیلتھ کارڈ (مٹی کی زرخیزی سے متعلق کارڈ) ، کسان کریڈٹ کارڈ کے ذریعے قرض ، نیم کی کوٹنگ والے یوریا کے ذریعے معیاری کھاد کی فراہمی ، فصل بیمہ یوجنا کے ذریعے فصل کا انشورنس ، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا کے تحت آب پاشی کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا کے تحت تقریباً آبپاشی کے 100 پروجیکٹوں کو آج مکمل کیا جارہا ہے اور تقریباً 29 لاکھ ہیکٹر اراضی کو آبپاشی کے تحت لایاگیا ہے۔ حکومت نے ایک آن لائن پلیٹ فارم ، ای-این اے ایم شروع کیا ہے جس سے کسان اپنی پیداوار کو درست قیمت پر بیچ سکتے ہیں۔ پچھلے چار برسوں کے دوران 585 سے زیادہ ریگولیٹڈ تھوک منڈیوں کو ای- این اے ایم کے تحت لایا گیا ہے۔ حکومت نے تقریباً 22 لاکھ ہیکٹر اراضی پر نامیاتی کھیتی کی سہولت فراہم کی ہے۔ بات چیت کے دوران وزیراعظم نے کسانوں کے ذریعے فارمر پروڈیوسر گروپ (ایف ٹی جی ) اور فارم پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) تشکیل دینے پر خوشی کا اظہار کیا جس کے ذریعے کسان زرعی لاگت کو کم خرچ پر حاصل کرسکتے ہیں اور اپنی پیداوار کو اچھی قیمت پر فروخت کرسکتے ہیں۔ پچھلے چار برسوں کے دوران 517 ایف ٹی او قائم کی گئی ہے اور فارمر پروڈیوسر کمپنیوں کو آمدنی ٹیکس سے مستثنی کیا گیا ہے تاکہ کسانوں کے درمیان امداد باہمی کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ وزیراعظم کے ساتھ گفتگو کے دوران زراعت کی مختلف اسکیموں سے فائدہ حاصل کرنے والوں نے بتایا کہ کس طرح سرکاری اسکیموں نے ان کی پیداوار میں بہتری لانے میں مدد کی ہے۔ فیض یافتگان نے سوائل ہیلتھ کارڈ کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور امداد باہمی کی تحریک سے متعلق اپنے تجربات بیان کئے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,ভিডিও কনফারেন্সের মাধ্যমে কৃষকদের সঙ্গে প্রধানমন্ত্রীর আলাপচারিতা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A7%DB%92-%D8%A2%D8%A6%DB%8C-%D8%A2%D8%A6%DB%8C-%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%8C-%D8%B3%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%81-%D9%85%DB%8C%D9%B9%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%8F%E0%A6%B6%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AA%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%A0%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%8B-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A7%8B%E0%A6%97-%E0%A6%AC/,نئی دہلی،26؍جون، ایشین انفراسٹرکچرانوسمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے صدر، اسٹیج پر موجود دیگر شخصیات، بھارت اور بیرون ملک کے ممتاز مندوبین، خواتین وحضرات! مجھے اے آئی آئی بی کی تیسری سالانہ میٹنگ کے لئے یہاں ممبئی آکر بہت خوشی ہوئی ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہمیں بینک اور اس کے ارکان کے ساتھ اپنے تعلقات مزید گہرے کرنے کا یہ موقع ملا ہے۔ اے آئی آئی بی نے جنوری 2016 میں اپنی مالی سرگرمیاں شروع کی تھیں۔ تین سال سے بھی کم عرصے میں اب اس کے 87 ممبر ہیں اور اس کے پاس 100 ارب امریکی ڈالر کا کیپٹل اسٹاک موجود ہے اور اب یہ ایشیا میں اہم رول ادا کرنے کو تیار ہے۔ دوستو! ایشین انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک اپنے عوام کو بہتر مستقبل فراہم کرنے کی ایشیائی ملکوں کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ترقی پذیر ملکوں کے طور پر ہمیں ایک ہی طرح کے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ان میں سے ایک بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کے لئے وسائل کو تلاش کرنا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ اس سال کی میٹنگ کا موضوع ’’بنیادی ڈھانچے کے لئے فائنانس کی فراہمی: اختراع اور اشتراک‘‘ رکھا گیا ہے۔ پائیدار بنیادی ڈھانچے میں اے آئی آئی بی کی سرمایہ کاری سے اربوں لوگوں کی زندگی پر اثر پڑسک��ا ہے۔ ایشیا کو اب بھی تعلیم، حفظان صحت ، مالی خدمات اور باضابطہ روزگار کے مواقع تک رسائی میں عدم مساوات کا سامنا ہے۔ اے آئی آئی بی جیسے اداروں کے ذریعے علاقائی کثیر جہتی وسائل کے حصول میں مدد کے لئے کلیدی رول ادا کرسکتی ہے۔ توانائی اور بجلی ، ٹرانسپورٹیشن ، ٹیلی مواصلات ، دیہی بنیادی ڈھانچہ ، زرعی ترقی ، پانی کی سپلائی اور صفائی ستھرائی ، ماحولیات کا تحفظ ، شہری ترقی اور لاجسٹک جیسے شعبوں کے لئے طویل مدتی فنڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے فنڈز پر شرح سود بھی سستی اور پائیدار ہونی چاہئے۔ اے آئی آئی بی نے مختصر مدت میں ایک درجن ملکوں میں 25 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے، جس کے لئے چار ارب امریکی ڈالر کے فنڈ فراہم کئے جائیں گے، یہ ایک اچھی شروعات ہے۔ 100 ارب ڈالر کی پونجی کے لئے عہد اور ممبر ملکوں میں بنیادی ڈھانچے کی وسیع ضروریات کے پیش نظر میں اس موقع پر اے آئی آئی بی پر زور دوں گا کہ وہ اپنی فائنانسنگ کو چار ارب ڈالر سے بڑھاکر 2020 تک 40 ارب ڈالر کرے اور 2025 تک یہ 100 ارب ڈال کردی جائے۔ اس کے لئے آسان طریقہ کار اور تیزی سے منظوری کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے اعلیٰ معیار کے پروجیکٹوں اور اہم پروجیکٹ تجاویز کی بھی ضرورت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بھارت اور اے آئی آئی بی دونوں ہی اقتصادی ترقی کو زیادہ شمولیت والی اور پائیدار بنانے کے لئے پوری طرح عہد بستہ ہیں۔ بھارت میں ہم بنیادے ڈھانچے کے لئے فنڈ فراہم کرنے کی خاطر نئی طرح کے سرکاری پرائیویٹ ساجھیداری ، بنیادی ڈھانچے کے قرضے کے فنڈ اور بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے ٹرسٹ قائم کرکے نئے ماڈل نافذ کررہے ہیں۔ ایسے اثاثے ، جنہوں نے اراضی کی تحویل اور ماحولیات اور جنگلات کی منظوری کے مراحل مکمل کرلئے ہیں، وہ نسبتاً کم خطرے والے ہوتے ہیں۔ اس لئے ایسے اثاثوں کے لئے پنشن ، انشورنس اور سرکاری فنڈ جیسے ادارہ جاتی سرمایہ کاری ملنے کی زیادہ امید ہوتی ہے۔ دوسرا اقدام قومی سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچے کا فنڈ (این آئی آئی ایف) ہے۔ اس کا مقصد گھریلو اور بین الاقوامی وسائل دونوں سے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ اس فنڈ کو اے آئی آئی بی کے ذریعے 200 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے وعدے کے ساتھ کافی فروغ ملا ہے۔ خواتین وحضرات! بھارت دنیا میں سب سے بہتر سرمایہ کاری دوست معیشتوں میں سے ایک ہے۔ سرمایہ کار ترقی اور مجموعی معیشت کے استحکام کو دیکھتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ سیاسی استحکام اور معاون ریگولیٹری نظام موجود ہو تاکہ ان کی سرمایہ کاری کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔بڑے پیمانے پر سرگرمیوں اور قدر میں زیادہ اضافے کے پیش نظر سرمایہ کار بڑی گھریلو مارکیٹ ، ہنر مند لیبر کی دستیابی اور بہتر ٹھوس بنیادی ڈھانچے کی دستیابی سے بھی راغب ہوتا ہے۔ ان تمام پیمانوں پر بھارت بہت اچھے مقام پر ہے اور اس کی کارکردگی بھی بہت اچھی ہے۔ آیئے میں آپ کے سامنے اپنے کچھ تجربات اور کامیابیوں کو پیش کروں۔ بھارت عالمی معیشت میں ایک تابناک مقام کے طور پر ابھرا ہے جو عالمی معیشت کے فروغ کو بھی آگے بڑھارہا ہے۔ 2.8 ٹریلین امریکی ڈالر کے سائز کے ساتھ بھارت دنیا میں ساتواں سب سے بڑا ملک ہے۔ قوت خرید کے معاملے پر یہ تیسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ 2017 کی چوتھی سہ ماہی میں ہم نے 7.7 فیصد کی شرح ترقی حاصل کی ہے اور 2018 میں ہماری شرح ترقی 7.4 فیصد رہے گی۔ ہماری کلّی معاشی بنیادیں مستحکم قیمتوں، ترقی کرتے ہوئے بیرونی سیکٹر اور ٹھوس مالی صورت حال کے ساتھ بہت مضبوط ہیں۔ تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود افراط زر پوری طرح کنٹرول میں ہے۔ حکومت مالی استحکام کی راہ پر سختی کے ساتھ گامزن ہے۔ جی ڈی پی کے تناسب سے حکومت کے قرضوں میں مسلسل کمی آرہی ہے اور بھارت نے ایک طویل انتظار کے بعد ریٹنگ میں اضافہ حاصل کیا ہے۔ بیرونی سیکٹر بھی پوری طرح مستحکم ہے۔ 400 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ کے ہمارے زر مبادلہ کے ذخائر ہمیں کافی تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ بھارتی معیشت میں عالمی اعتماد میں اضافہ ہورہا ہے۔ ایف ڈی آئی کی کل آمد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور پچھلے چار برسوں کے دوران 222 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ کی ایف ڈی آئی موصول ہوئی ہے ۔ یو این سی ٹی اے ڈی کی عالمی سرمایہ کاری رپورٹ کے مطابق بھارت دنیا میں ایف ڈی آئی کے لئے سب سے پسندیدہ ملک بن چکا ہے۔ خواتین وحضرات! بیرونی سرمایہ کار کے نقطہ نظر سے بھارت انتہائی کم خطرے والی سیاسی معیشت ہے۔ حکومت نے وسیع سرمایہ کاری کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ ہم نے کاروبار کے لئے شرائط وضوابط کو آسان بنایا ہے اور جرات مند اصلاحات کی ہیں۔ ہم نے سرمایہ کاروں کو ایسا ماحول فراہم کیا ہے جو مؤثر ، شفاف اور بھروسے مند ہے۔ ہم نے ایف ڈی آئی نظام میں نرمی کی ہے ۔ آج زیادہ تر شعبوں میں خودکار طریقے سے ایف ڈی آئی کی منظوری دی جاتی ہے۔ اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) ، جو سب سے اہم اصلاحات میں سے ایک ہے، نافذ کیا جاچکا ہے۔ اس کا نفاذ ایک ٹیکس کے اصول پر ہوتا ہے۔ اس سے ٹیکس کی اقسام میں کمی آئی ہے ، شفافیت میں اضافہ ہوا ہے اور لاجسٹک کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ ان سب چیزوں کے نتیجے میں کسی بھی سرمایہ کار کو بھارت میں کاروبار کرنا زیادہ آسان ہوگیا ہے۔ عالمی سرمایہ کاروں نے ان تبدیلیوں کا اچھا نوٹس لیا ہے۔ بھارت عالمی بینک کی ’کاروبار کرنے میں آسانی سے متعلق رپورٹ 2018‘ میں تین برسوں میں 42 ویں مقام پر پہنچ گیا ہے اور اس طرح یہ سب سے بہتر 100 ملکوں میں شامل ہوگیا ہے۔ بھارتی مارکیٹ میں ترقی کی شرح اور سائز کی وجہ سے کافی امکانات ہیں۔ بھارت کی فی کس آمدنی پچھلے 10 برسوں میں دوگنی ہوئی ہے اور ہمارے پاس 300 ملین سے زیادہ اوسط آمدنی والے صارفین موجود ہیں۔ ان کی تعداد اگلے 10 برسوں میں دوگنی ہونے کی امید ہے۔بھارت کے سائز اور بڑے پیمانے کی ضروریات سرمایہ کاروں کو ایک اضافی اقتصادی فوائد فراہم کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہندوستان میں ہاؤسنگ پروگرام کے تحت شہری علاقوں میں 10 ملین مکانوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ تعداد کئی ملکوں کی مجموعی ضرورت سے بھی زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مکانوں کی تعمیر میں نئی ٹیکنالوجی کا استعمال ایک اضافی فائدہ ہوگا۔ ایک اور مثال بھارت میں قابل تجدید توانائی پروگرام کی ہے۔ ہم نے 2022 تک قابل تجدید توانائی کی صلاحیت 175 گیگا واٹ تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے اس میں شمسی توانائی کی صلاحیت تقریبا 100 گیگا واٹ (جی ڈ بلیو) ہوگی۔ اس کے علاوہ ہم ان اہداف سے تجاوز کرنے کی طرف گامزن ہیں۔ ہم نے 2017 میں روایتی توانائی سے زیادہ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں اضافہ حاصل کیا ہے۔ ہم بین الاقوامی شمسی اتحاد کی شکل میں شمسی توانائی کو اصل دھارے میں شامل کرنے کی مشترکہ کوششیں کررہے ہیں۔اس اتحاد کا مقصد 2030 تک ایک ٹریلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے شمسی توانائی کے ایک ہزار گیگا واٹ تیار کرنا ہے۔ بھارت، ای- موبلٹی پر کام کررہا ہے۔ ہمیں ٹیکنالوجی، خاص طور پر ذخیرہ کرنے سے متعلق ٹیکنالوجی کا سامنا ہے۔ ہم اس سال عالمی موبلٹی کانفرنس کی میزبانی کریں گے۔ مجھے امید ہے کہ ہمیں آگے بڑھنے میں مدد دے گی۔ دوستو! بھارت میں ہم تمام سطحوں پر کنکٹی وٹی میں اضافہ کررہے ہیں۔ بھارت مالا اسکیم کا مقصد قومی راہداریوں اور شاہراہوں کی تعمیر کے ساتھ سڑک رابطوں کو بہتر بنانا ہے ۔ ساگر مالا پروجیکٹ بندرگاہوں کی کنکٹی وٹی ، ان کی جدید کاری اور بندرگاہوں سے متعلق صنعتوں کو ترقی دینا ہے۔ مال برداری کی مخصوص راہداریاں تیار کی جارہی ہیں تاکہ ریلوے کے ہمارے نیٹ ورک میں بھیڑ بھاڑ کو کم کیا جاسکے۔ جل مارگ وکاس پروجیکٹ اندرونی تجارت کے لئے قومی آبی وسائل کو ٹرانسپورٹ کے لئے استعمال کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔ ہماری اڑان اسکیم علاقائی ہوائی اڈوں کی ترقی اور بہتر فضائی رابطوں کے لئے کام کررہی ہے۔ ایک ایسا شعبہ جس کے بارے میں، مجھے یقین ہے کہ اس پر کام نہیں ہوا ہے اور جس پر توجہ دئے جانے کی ضرورت ہے، وہ بھارت کی طویل ساحلی پٹی کو ٹرانسپورٹیشن اور مال برداری کے لئے استعمال کرنا ہے۔ ہم جب بھی بنیادی ڈھانچے کے روایتی نظریہ کے بارے میں بات کرتے ہیں ، تو میں ان بنیادی ڈھانچوں کے بار ے میں بتانا چاہوں گا جن پر بھارت کام کررہا ہے۔ بھارت نیٹ کے تحت پورے ملک میں آخری کونے تک انٹرنیٹ کنکٹی وٹی فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ بھارت میں 460 ملین انٹرنیٹ استعمال کرنے والے اور 1.2 ارب موبائل فون استعمال کرنے والے موجود ہیں۔ ہم ڈیجیٹل پیمنٹ کی ادائیگی کو فروغ دے رہے ہیں۔ ہمارے یوپی آئی اور بھیم ایپ اور رو-پے کارڈ میں بھارت میں ڈیجیٹل معیشت کے وسیع امکانات کو ظاہر کیا ہے۔ امنگ ایپ کے ذریعے شہریوں کو ان کے موبائل پر 100 سے زیادہ سرکاری خدمات دستیاب کرائی گئی ہیں۔ ہمارا ڈیجیٹل انڈیا مشن کا مقصد دیہی شہری ڈیجیٹل عدم مساوات کو ختم کرنا ہے۔ زراعت بھارتی معیشت کی شہ رگ ہے ۔ ہم ویئر ہاؤسز اور کولڈ چین ، خوراک ڈبہ بندی ، فصلوں کا انشورنس اور متعلقہ سرگرمیوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دے رہے ہیں۔ ہم پانی کے بہترین استعمال کے ساتھ ساتھ پیداوار میں اضافہ کو یقینی بنانے کے لئے مائیکرو آبپاشی کو فروغ دے رہے ہیں۔ میں چاہوں گا کہ اے آئی آئی بی اس شعبے میں سرمایہ کاری کے امکانات پر غور کرے اور ہمارے ساتھ جڑے۔ ہمارا مقصد 2022 تک ہر غریب اور بے گھر کو بیت الخلاء ، پانی اور بجلی کے ساتھ مکانات فراہم کرنا ہے۔ ہم کچرے کےمؤثر بندوبست کے لئے بھی مختلف حکمت عملی پر غور کررہے ہیں۔ ہم نے حال ہی میں قومی صحت تحفظ مشن ، آیوش مان بھارت، کا آغاز کیا ہے۔ یہ 100 ملین غریب اور محروم کنبو ں کو سالانہ 7000 ڈالر سے زیادہ کا حفظان صحت کا احاطہ فراہم کرے گا۔ حفظان صحت کی سہولیات کی توسیع کے نتیجے میں بڑی تعداد میں روزگار پیدا ہوں گے۔ اس کی وجہ سے اعلیٰ معیار کی ادویات اور دیگر طبی ٹیکنالوجی اور سازوسامان کی پیداوار کو فروغ ملے گا۔ اس کے علاوہ حکومت کی حفظان صحت کے فوائد کی یقین دہانی کے ساتھ ایک کنبے کی گئی بچت کو دیگر استعمال اور سرمایہ کاری کے لئے بہتر طور پر استعمال کیا جاسکے گا۔ اس کے نتیجے میں ایک غریب خاندان کے ہاتھوں میں زیادہ آمدنی پہنچ سکے گی۔ جس سے معیشت کی مانگ میں اضافہ ہوگا۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس سے سرمایہ کاروں کے لئے وسیع امکانات پیدا ہوں گے۔ دوستو! اقتصادی بحالی کی ہندوستان کی کہانی ایشیا کے بہت سے دوسرے علاقوں کی عکاسی کرتی ہے۔ اب یہ براعظم عالمی معاشی سرگرمیوں میں مرکزی سطح پر پہ��چ گیا ہے اور یہ دنیا میں ترقی کا اصل انجن بن چکا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جسے بہت سوں نے ایشیا کی صدی قرار دیا ہے۔ ایک نیا بھارت طلوع ہورہا ہے۔ یہ ایک ایسا بھارت ہے جو سب کے لئے اقتصادی مواقع، علم پر مبنی معیشت ، جامع ترقی ، ابھر نے والے اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کے ستونوں پر ایستادہ ہے۔ ہم اے آئی آئی بی سمیت ترقی کے سبھی ساجھیداروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔ آخر میں، میں امید کرتا ہوں کہ اس فورم میں ہونے والی گفتگو مفید اور سب کے لئے فائدہ مند ہوگی۔ شکریہ! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,এশীয় পরিকাঠামো বিনিয়োগ ব্যাঙ্কের তৃতীয় বার্ষিক বৈঠকের সূচনা পর্বে প্রধানমন্ত্রী শ্রী নরেন্দ্র মোদীর ভাষণ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%DB%8C%D8%A7%D9%86%DA%AF%D9%88%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%D8%B4%DB%81%D8%B1%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A7%80-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4%E0%A7%80%E0%A7%9F%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%AC%E0%A6%B9%E0%A6%BF%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AD%E0%A6%BE/,نئی دہلی ،7ستمبر: وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے کل یانگون ، میانمارمیں بھارتی برادری سےخطاب کیا : وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ آپ سب بھارت اورمیانمارکے ان عظیم بیٹوں اور بیٹیوں کی ہزاروں سالوں پرمشتمل مشترکہ ثقافت اور تہذیب ، جغرافیہ اورتاریخ ، تمناوں اورحصولیابیوں کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ وزیراعظم نے میانمار کی مالامال روحانی روایات پرروشنی ڈالی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نثراد افراد،‘راشٹردوت’ یا بھارت کے سفیر کی حیثیت رکھتے ہیں ۔انھوں نے کہاکہ یوگاکوعالمی پیمانے پرجو پہچان ملی ہے وہ دراصل غیرممالک میں سکونت پذیر بھارت نژاد افراد کی کامیابی ہے ، جو یوگاکو دنیا کے کونے کونے میں لے گئے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ‘‘جب میں آپ لوگوں سے ملتاہوں تومجھے بھی یہ احساس ہوتاہے کہ غیرممالک میں رہنے والے ہمارے افراد بھارت کے سرکاری حکام سے جس طرح کا ربط وضبط رکھتے ہیں ،اب وہ یک طرفہ ہرگز نہیں رہاہے ۔ہم صرف اپنے ملک میں اصلاحی عمل ہی نہیں کررہے ہیں بلکہ اسے کلی طورپرتبدیلی سے ہم کنارکررہے ہیں ۔ غربت ، دہشت گردی ، بد عنوانی ، فرقہ پرستی ،اور ذات پات کی تفریق سے پاک بھارت وجود میں آرہاہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ بھارت میں مرکزی حکومت بنیادی ڈھانچے پرتوجہ مرکوز کررہی ہے ۔ اب بنیادی ڈھانچے کا مطلب صرف سڑک اورریل ہی نہیں ہے بلکہ اس کے تحت ایسے دیگرمتعدد پہلوبھی شامل ہیں جوہمارے معاشرے میں بامعنی طورپر یاکوالٹی کے لحاظ سے تبدیلی لاسکتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سخت فیصلے لینے سے بھی نہیں ہچکچاتی۔ وزیراعظم نے کہاکہ جی ایس ٹی پورے ملک میں ایک نئی ثقافت یانیا طرز عمل متعارف کرارہی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ بھارت کے لوگوں کو اس بات میں اعتمادہے کہ بھارت کو بدلا جاسکتاہے اور ہمارے نظام میں جو خرابیاں درآئی ہیں ہم ان سے نجات حاصل کرسکتے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت ۔میانمارتعلقات میں عوام سے عوام کے مابین تعلقات ہی اس کی اصل قوت ہیں ۔ اس موقع پریانگون خطے کے وزیراعلیٰ ، جناب فیومن تھین بھی موجود تھے ۔,"প্রবাসী ভারতীয়রা বহির্ভারতে এক অর্থে ভারতেরই ‘রাষ্ট্রদূত’ : ইয়াঙ্গনে ভারতীয় সম্প্রদায়ের এক বিশেষ সমাবেশে বললেন, শ্রী নরেন্দ্র মোদী" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%93%D8%A6%DB%8C-%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%85-%D8%A7%D9%93%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%81%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%87%E0%A6%B8%E0%A6%BF%E0%A6%8F%E0%A6%AE%E0%A6%86%E0%A6%B0-%E0%A6%93-%E0%A6%AB%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%B8%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%87%E0%A6%A8%E0%A6%B8/,نئیدہلی،14جون ۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والے مرکزی کابینہ کے اجلاس میں انڈین کاؤنسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر ) اور فرانس کے انسٹی ٹیوٹ نیشنل ڈی لا سینٹیٹ ڈی لا ریسرچی میڈیکیل (آئی این ایس ای آر ایم ) کے درمیان ایک مفاہمتی عرضداشت کی منظوری دے دی ہے ۔اس مفاہمتی عرضداشت پر مارچ 2018 میں دستخط کئے گئے تھے۔ خاص خاص باتیں : اس مفاہمتی عرضداشت کا مقصد طبی ، علوم حیاتیات او ر صحت سے متعلق امور کے تحقیق کے شعبوں میں مشترکہ دلچسپی کے میدان میں تعاون کرنا ہے ۔ دونوں فریقوں کی سائنسی مہارت پر مبنی اس تعاون پر دونوں فریقوں نے خصوصی توجہ مرکوز کئے جانے پر اتفاق کیا ہے ۔ اس تعاون کے دائرہ کار میں مندرجہ ذیل امور شامل ہیں: ذیا بطیس اور جسمانی نظام میں خلل ۔ جین ایڈیٹنگ کی تکنیکوں کی ضابطہ بندی کے مسائل اور اصولوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ بایو – ایتھکس کے امور ۔ شاذونادر لاحق ہونے والے امراض ۔ اس کے ساتھ ہی دونوں فریقوں کے درمیان تفصیلی گفتگو کے بعدباہمی دلچسپی کے کسی دیگر معاملے پر بھی غور کیا جاسکتا ہے ۔ اس مفاہمتی عرضداشت سے انٹر نیشنل سائنٹیفک اینڈ ٹکنالوجیکل کوآپریشن کے فریم ورک میں رہتے ہوئے باہمی دلچسپی کے میدانوں میں آئی سی ایم آر اور آئی این ایس ای آر ایم کے باہمی تعلقات کو استحکام حاصل ہوگا اور دونوں فریقوں کی سائنسی مہارت ،خصوصی میدانوں میں صحت سے متعلق تحقیقی کاموں کی کامیابی میں معاون ہوگی ۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم,আইসিএমআর ও ফ্রান্সের ইনসার্মের মধ্যে সমঝোতায় কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B1%D8%B2%D8%A7%D9%BE%D9%88%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%A7%D9%86-%D8%B3%D8%A7%DA%AF%D8%B1-%D9%86%DB%81%D8%B1-%D9%BE%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%AE%E0%A6%BF%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%AA%E0%A7%81%E0%A6%B0/,"نئیدہلی۔15جولائی ، 2018؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج مرزا پور میں بان ساگر نہر پروجیکٹ قومی کے نام وقف کیا۔ اس سے پروجیکٹ سے حلقے میں آبپاشی میں کافی اضافہ ہوگا اور اتر پردیش کے مرزا پور اور الہ آباد ضلعوں کے کسانوں کے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے مرزا پور طبی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے ریاست میں 100 جن اوشدھی مراکز کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے چُنار کے بالوگھاٹ میں گنگا ندی پر بنے ایک پُل کو بھی قوم کے نام وقف کیا جو مرزا پور اور وارانسی کے درمیان رابطے کو آسان بنائے گا۔ اس موقعے پر بولتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ مرزا پور حلقے میں لامحدود صلاحیت چھپی ہوئی ہے۔ انہوں نے شمسی پلانٹ کے افتتاح کے لیے فرانس کے صدر میخواں کے ساتھ مرزا پور کی اپنی گزشتہ دورے کو یاد کیا۔ وزیراعظم نے مختلف ترقیاتی منصوبوں اور کاموں کا ذکر کیا جن کا انہوں نے گزشتہ دو دنوں کے دوران یا تو افتتاح کیا ہے یا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بان ساگر پروجیکٹ کی منصوبہ بندی تقریباً چار دہائی پہلے ہوئی تھی اور 1978 میں اس کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا لیکن اس پروجیکٹ میں بے وجہ کافی تاخیر ہوتی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد ، اس منصوبہ کو پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا کا ایک حصہ بنا دیا گیا اور مکمل کرنے کی سبھی کوشش کی گئی۔ مرکزی حکومت کے ذریعے کسانوں کی بہبود کے لیے کیے گئے اقدام کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے، وزیراعظم نے خریف فصلوں کے لیے ایم ایس پی میں حال میں کیے گئے اضافے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے اوشدھی کیندروں سمیت، غریبوں کو کفایتی صحت دیکھ بھال دستیاب کرانے کےلیے کیے گئے اقدام کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ سوچھ بھارت مشن بیماری کو کنٹرول کرنے میں بھی اثردار ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت بیمہ یوجنا – آیوشمان بھارت جلد ہی نافذ کی جائے گی۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی دیگر سماجی فلاحی منصوبوں کے بارے میں بھی ذکر کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح( ,",প্রধানমন্ত্রী মির্জাপুরে বানসাগর সেচখাল প্রকল্প জাতির উদ্দেশে উৎসর্গ করলেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%8C-17-%D8%B3%D8%A7%D9%84-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%D9%85-%D8%B9%D9%85%D8%B1-%DA%A9%DA%BE%D9%84%D8%A7%DA%91%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%81/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%85%E0%A6%A8%E0%A7%82%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%A7-%E0%A7%A7%E0%A7%AD%E0%A6%AB%E0%A6%BF%E0%A6%AB%E0%A6%BE-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%AA/,نئی دہلی؍09نومبر2017،وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج حال ہی میں ختم ہوئے 17 سال سے کم عمر کھلاڑیوں کے فیفا عالمی کپ میں شرکت کرنے والی ہندوستانی ٹیم کے ساتھ ملاقات کی۔ وزیر اعظم کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران کھلاڑیوں نے فیفا عالمی کپ کے دوران حاصل ہونے والےاپنے تجربے کے علاوہ میدان میں اور میدان سے باہر ملنے والی اپنی پہچان کے بارے میں گفتگوکی۔ وزیر اعظم نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ وہ ٹورنامنٹ کے نتیجے سے ہرگز مایوس نہ ہوں، بلکہ وہ اسے سیکھنے کا ایک موقع سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے جوش و خروش اور جذبے کے ساتھ کھیلنا ہی کامیابی کا پہلا قدم ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان فٹ بال میں بہت کچھ حاصل کرسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھیل کود شخصیت کی تعمیر، اعتماد بحال کرنے اور فرد کی مجموعی ترقی کے لئے مدد گار ثابت ہوتاہے۔ اس موقع پر نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب راجیہ وردھن سنگھ راٹھور موجود تھے۔ م ن۔م ع ۔ن ع (10-11-17),অনূর্দ্ধ-১৭ফিফা বিশ্বকাপে অংশগ্রহণকারী ভারতীয় খেলোয়াড়দের সঙ্গে এক আলাপচারিতায় মিলিত হলেনপ্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D8%B1%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%81-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%A8%D9%84-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE-%E0%A6%B8%E0%A6%AB%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%82%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A7%87-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7/,نئیدہلی۔20مئی، 2018؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی اپنے روس کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل جو بیان دیئے ہیں وہ حسب ذیل ہے : ’’روس کے دوستوں کو مبارکباد۔ امید کرتا ہوں کہ کل سے سوچی کا میرا دورہ اور صدر پتن کے ساتھ میری ملاقات ہوگی۔ ان کے ساتھ ملاقات کرنا ہمیشہ باعث مسرت رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ صدر پتن کے ساتھ بات چیت ہندوستان اور روس کے درمیان مراعتی اسٹریٹیجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرے گی۔‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح(,রাশিয়া সফরের পূর্বে প্রধানমন্ত্রীর বিবৃতি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D9%88%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D9%86%D9%88%D8%A6%DB%8C%DA%88%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%A8%E0%A7%9F%E0%A6%A1%E0%A6%BE%E0%A7%9F-%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%82-%E0%A6%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A1%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%B0/,نئی دہلی،9/جولائی۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی اور جمہوریہ کوریا کے صدر جناب مون جے اِن نے آج مشترکہ طور پر نوئیڈا میں سیمسنگ انڈیا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے موبائل بنانے والے ایک بڑے کارخانے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہندوستان کو ایک عالمی معیار کا مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے سفر میں اس موقع کو خصوصی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ تقریباً پانچ ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری سے نہ صرف ہندوستان کے ساتھ سیمسنگ کے تجارتی روابط مضبوط ہوں گے، بلکہ یہ ہندوستان اور کوریا کے درمیان باہمی رشتوں کے تناظر میں بھی کافی اہم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تیزتر اور مزید شفافیت کے ساتھ خدمات دستیاب کراکر عوام الناس کی زندگی کو سہل بنانے میں کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔ انھوں نے اسمارٹ فون، براڈ بینڈ اور ڈیٹا کنیکٹیوٹی کے شعبوں میں توسیع کا ذکر کرتے ہوئے، اسے ہندوستان میں ڈیجیٹل انقلاب کی علامات قرار دیا۔ اس تناظر میں انھوں نے گورنمنٹ ای-مارکیٹ پیلس (جی ای ایم-جیم) ڈیجیٹل لین دین میں اضافہ، بھیم ایپ اور روپئے کارڈ کے بارے میں بھی بات کی۔ انھوں نے کہا کہ میک اِن انڈیا مہم محض ایک اقتصادی پالیسی سے متعلق اقدام نہیں ہے، بلکہ یہ جنوبی کوریا جیسے دوست دار ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے عزم کا اظہار بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نیوانڈیا میں شفاف بزنس کلچر سے فائدہ اٹھانے کے خواہش مند دنیا بھر کے کاروباریوں کو ایک کھلی دعوت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی نموپذیر معیشت اور ابھرتے ہوئے نیو مڈل کلاس (نیا متوسط طبقہ) کے سبب یہاں سرمایہ کاری کے زبردست امکانات ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ موبائل فون کی مینوفیکچرنگ میں عالمی سطح پر ہندوستان کا اب دوسرا درجہ ہے، کیونکہ تقریباً چار برسوں کے دوران یہاں موبائل فون بنانے والے کارخانوں کی تعداد محض دو سے بڑھ کر 120 ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ اس نئے موبائل مینوفیکچرنگ کارخانے، کوریائی ٹیکنالوجی اور ہندوستانی مینوفیکچرنگ اور سافٹ ویئر سپورٹ کے امتزاج سے دنیا کو شاندار قسم کی مصنوعات دستیاب ہوں گی۔ انھوں نے اسے دونوں ملکوں کی طاقت اور مشترکہ تصور قرار دیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ م م۔ م ر(,নয়ডায় স্যামসাং ইন্ডিয়ার নতুন মোবাইল কারখানার উদ্বোধন করলেন ভারতের প্রধানমন্ত্রী এবং কোরিয়া সাধারণতন্ত্রের প্রেসিডেন্ট +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%BE%D9%88%D8%B1%DB%92-%D9%85%D9%84%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%93%D9%86%DA%AF%D9%86-%D9%88%D8%A7%DA%91%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%BE-%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%85%E0%A6%99%E0%A7%8D%E0%A6%97%E0%A6%A8%E0%A6%93%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%A1%E0%A6%BC%E0%A6%BF-%E0%A6%95/,نئی دہلی،19 ستمبر2018؍پورے ملک سے آئے ہوئے آنگن واڑی کارکنوں کے 100��فراد پر مشتمل ایک گروپ نے آج وزیر اعظم جناب نریندر سے ملاقات کی، جس کا مقصد اعزازی مشاہرے میں اضافے اور دیگر ترغیبات کے حالیہ اعلان کے سلسلے میں وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرنا تھا۔ آنگن واڑی کارکنوں کی مبارکباد کو قبول کرتے ہوئے وزیر اعظم نے خوشی ظاہر کی کہ وہ آج ان سے ملنے کے لئے پورے ملک سے یہاں آئے ہیں۔ وزیر اعظم نے ایک بچے کی جسمانی اور ادراکی ترقی میں تغذیے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں آنگن واڑی کارکنوں کو ایک اہم رول ادا کرنا ہے۔ اس وقت جاری پوشن ماہ (تغذیے کا مہینہ) کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جو رفتار اس مہم کے دوران قائم کی گئی ہے اسے مدھم نہیں ہونے دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تغذیہ کے لئے ضروری ہے کہ اچھی عادتوں کے فروغ پر مسلسل توجہ دی جائے اور یہ کام آنگن واڑی کارکن کرسکتے ہیں۔ انہوں نے آنگن واڑی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تغذیے کے سلسلے میں دی جانے والی امداد اس سے فیض اٹھانے والوں کے درمیان منصفانہ طورپر تقسیم کی جائے۔ بچے آنگن واڑی کارکنوں کی مزید باتیں سنیں گے۔ انہیں آگاہی پیدا کرانے میں ایک اہم کردار نبھانا ہے۔ انہوں نے آنگن واڑی کارکنوں کے مابین صحت مندانہ مقابلے کی حوصلہ افزائی کی، تاکہ آنگن واڑی کارکن تغذیے کی بہتر دیکھ بھال اور کوششوں کے لئے اپنے آپ کو تیار کرسکیں۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ مینکا گاندھی بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ م ن۔ج۔ن ع,সারা দেশের অঙ্গনওয়াড়ি কর্মীরা প্রধানমন্ত্রীর সঙ্গে সাক্ষাৎ করেছেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D8%A7%D8%AA%D8%B0%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D8%B3%D8%A7%D8%AA%D8%B0/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%95-%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A6%AC%E0%A6%B8%E0%A7%87-%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%95-%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%9C/,نئیدہلی،05ستمبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے یوم اساتذہ کے موقع پر ملک کی اساتذہ برادری کو مبارکباددی ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے سابق صدرجمہوریہ ہند آنجہانی سروپلّی رادھا کرشنن کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم نے اپنی مبارکباد کے پیغام میں کہا :’’ اساتذہ برادری کو یوم اساتذہ کی مبارکباد ! اساتذہ حضرات جوان اذہان کی چہرہ کاری اور تعمیر قوم میں اہم کردار اد ا کرتے ہیں۔ ہم سابق صدرجمہوریہ ہند اور ایک مثالی استاد آنجہانی ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے یوم پیدائش پر ان کے سامنے سر عقیدت سرنگوں کرتے ہیں۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم,শিক্ষক দিবসে শিক্ষক সমাজকে শুভেচ্ছা জানালেন প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%AC%D9%86%D8%A7%D8%A8-%D9%86%D8%B1%DB%8C%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D9%85%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D9%88%D9%84%D8%AA-%D9%85%D8%B4%D8%AA/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%8B%E0%A6%9E%E0%A7%8D%E0%A6%9C-%E0%A6%9C%E0%A7%9F%E0%A7%80-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%8B%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8B%E0%A6%B2%E0%A6%95-%E0%A6%A6/,نئی دہلی، 6 اپریل 2018/ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے دولت مشترکہ کھیلوں میں ویٹ لفٹنگ میں کانسہ کا تمغہ جیتنے پر دیپک لاتھر کو مبارک باد دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ہمارے ویٹ لیفٹر بہترین فارم میں ہیں! میرے نوجوان دوست دیپک لاتھر نے مردوں کے 69 کلو گرام کے زمرے میں کانسہ کا تمغہ جیتاہے۔اس نوجوان کھلاڑی کو مبارک باد اور ان کی مستقبل کی کوششوں کے لئے بھی نیک خواہشات ’’۔ دیپک لاتھر دولت مشترکہ کھیلوں میں تمغہ حاصل کرنے والے سب سے نوجوان ویٹ لیفٹر ہیں اور انہوں نے گولڈ کوسٹ میں مردوں کے 69 کلو گرام زمرے میں کانسہ کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ م ن۔ ۔ ج۔,ব্রোঞ্জ জয়ী ভারোত্তোলক দীপক লাথের’কে শুভেচ্ছা ওঅভিনন্দন প্রধানমন্ত্রীর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%86%D8%A7%DA%AF%D8%A7%D9%84%DB%8C%D9%86%DA%88-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A1%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A4/,نئی دہلی،یکم /دسمبر۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ناگالینڈ کے عوام کو ان کی ریاست کے یوم قیام پر مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ریاست کے یوم قیام کے اس موقع پر میں ناگالینڈ کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ یہ ریاست زبردست قدرتی خوبصورتی اور صنعت کار شہریوں سے مالامال ہے۔ میری دعا ہے کہ یہ ریاست آنے والے دنوں میں ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوئے۔ (م ن ۔ ن ا۔ م ر(,নাগাল্যান্ডরাজ্যের প্রতিষ্ঠা দিবসে অভিনন্দন প্রধানমন্ত্রীর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%AF%D9%88%D8%B1%D9%86%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%B1%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D8%AA%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%D9%85%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%B2%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%AA%E0%A7%8D/,نئی دہلی، 13 اکتوبر 2017، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج راشٹرپتی بھون میں منعقدہ گورنروں کی کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے کانفرنس کے دوران پیش کئے گئے متعدد طرح کے مشورے کےلئے گورنروں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان میں خیالات، وسائل اور صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے۔ تاہم کچھ ریاستیں اور خطے ناقص حکمرانی کی وجہ سے ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئےہیں۔انہوں نےکہا کہ غریبوں کی فلاح و بہبود سے متعلق مختلف سرکاری اسکیموں کا بہتر نفاذ ان علاقوں میں ہوتا ہے جہاں اچھی حکمرانی ہوتی ہے۔ مشن اندردھنش جیسی اسکیموں کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرکاری اقدامات کے زیادہ موثر انداز میں نفاذ کے عمل میں گورنر اپنا تعاون دے سکتے ہیں۔ ہندوستان کی وحدت اور سالمیت کو مضبوط کرنے کے مقصد سے وزیراعظم نے گورنروں سے درخواست کی کہ وہ ایک بھارت، سریشٹھ بھارت اور اتحاد کےلئےدوڑ، جیسے اقدامات سے اپنےآپ کو جوڑیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔م م ۔ ن ا۔ (13-10-17),রাজ্যপালসম্মেলনের সমাপ্তি পর্বে প্রধানমন্ত্রীর বক্তব্য +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%BE%D9%B9%D9%86%DB%81-%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%B1%D8%B3%D9%B9%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D8%AF-%D8%B3%D8%A7%D9%84%DB%81-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D9%88%D8%B2/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A3-%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%81%E0%A6%B7%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%B0/,نئی دہلی۔14 اکتوبر 2017؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج پٹنہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقریبات سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پٹنہ یونیورسٹی کے دورہ اور طلبا کے درمیان ان کا آنا اعزاز کی بات ہے۔ میں بہار کی سرزمین کو سلام پیش کرتا ہوں۔ اس یونیورسٹی نے طلبا کی تعلیم میں اہم رول ادا کیا ہےا ور طلبا ن�� ملک کی خدمت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے یہ مشاہدہ کیا ہے کہ اس ریاست سے سول سروسیز میں اعلیٰ سطح پر آنے والے طلبا نے اسی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ہے۔ میں دلی میں بہت سے افسران سے تبادلہ خیال کرتا ہوں جن میں سے بہت سے افسران کا تعلق بہار سے ہے۔ جناب نریندر مودی نے کہا کہ ریاست کی ترقی کے سلسلے میں وزیراعلی نتیش کمار کی عہدبستگی قابل ستائش ہے۔ مرکزی حکومت مشرقی ہندوستان کی ترقی کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بہار کی خوش قسمتی ہے کہ یہاں گیان اور گنگا دونوں ہے۔ اس اراضی ورثہ انمول ہےانہوں نے کہا کہ روایتی درس و تدریس سے ہماری یونیورسٹیوں کو اختراعی درس کی جانب متوجہ ہونے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آفاقیت کے اس دور میں ہمیں دنیا میں بدلتے رجحانات اور بڑھتے مصابقت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اس تناظر میں ہندوستان کو دنیا میں اپنا مقام بنانا ہوگا۔ انہوں نے عوام کو درپیش مسائل کے اختراعی حل کے لیے غور و فکر کرنے کی طلبا سے درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ سیکٹر کے ذریعہ طلبا سماج کے لیے بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ پٹنہ یونیورسٹی سے ہوائی اڈے کی جانب جاتے ہوئے وزیراعظم ، بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار اور دیگر شخصیات نے بہار میوزیم کا دورہ کیا جو بہار کی ثقافت اور تاریخ کی ترجمانی کرتا ہے۔,সাধারণ মানুষের সমস্যানিরসনে উদ্ভাবনী পদক্ষেপ গ্রহণের আহ্বান জানালেন প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B9%D9%85%D9%84%DB%81-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%D8%B9%D8%A8%DB%92/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A7%80-%E0%A6%AA%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%9A%E0%A6%BE%E0%A6%B2%E0%A6%A8%E0%A6%BE-%E0%A6%93-%E0%A6%97%E0%A6%A3-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%B6%E0%A6%BE/,نئیدہلی۔24؍مئی۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے عملہ انتظام اور عوامی انتظامیہ کے شعبے میں باہم تعاون کیلئے بھارت اور سنگاپور کے مابین مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے جانے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ مذکورہ مفاہمتی عرضداشت کا مقصد انتظامیہ چلانے کے موجودہ نظام خصوصاً افرادی قوت، کام کاج کے مقام اور ملازمت ، عوامی خدمات کی فراہمی ، انسانی وسائل کا انتظام ، عوامی علاقے کی اصلاح ، قیادت /صلاحیت کی ترقی ، ای حکمرانی ۔ ڈیجیٹل حکمرانی کے شعبے میں اصلاح لانا ہے۔ مذکورہ مفاہمتی عرضداشت عوامی انتظامیہ اور حکومت چلانے سے متعلق اصلاحات کے شعبے میں بھارت اور سنگاپور کے مابین تعاون کے لئے ایک لائحہ عمل پیش کریگا۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ عوامی انتظامیہ اچھی حکمرانی اور عوامی خدمات کی اصلاح کے معاملے میں عمدگی حاصل کی جائے جس سے زیادہ بہتر طور پر عوامی ذمہ داریاں اٹھانا ممکن ہوگا اور اس عمل کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ اس مقصد کے تحت انتظامیہ اور خدمات کی بہتر فراہمی کیلئے اختراعاتی اور بہتر سے بہتر طریقہ ہائے کار کی شناخت اور انہیں اپنایا جانا بھی شامل ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,কর্মী পরিচালনা ও গণ প্রশাসনের ক্ষেত্রে ভারত-সিঙ্গাপুর সহযোগিতায় মন্ত্রীসভার সায় +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF%D8%A7%D9%93%D8%A8%D8%A7%D8%AF-%D8%B4%D8%A7%D9%BE%D9%86%DA%AF-%D9%81%DB%8C%D8%B3%D9%B9%D9%88%D9%84-%DB%942019/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%97%E0%A7%81%E0%A6%9C%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9F%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%86%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%A6%E0%A6%BE%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%A6%E0%A7%87-%E0%A6%95%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%95/,نئی دہلی ،18جنوری :وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے احمدآباد میں سابرمتی ریورفرنٹ یالب دریا شاپنگ فیسٹول ۔2019کا افتتاح کیا۔وزیراعطم نے اس موقع پرکہاکہ گلیوں میں سامان فروخت کرنے والوں سے لے کر بڑے بڑے شاپنگ مال تک اورصناعوں سے لے کر ہوٹل ، ریسٹورینٹ سے مربوط کاروبار ، پورا گجرات آج یہاں اپنی مصنوعات کی جھلک پیش کرنے اوراسے فروغ دینے کی غرض سے جمع ہواہے ۔ یہ فیسٹول اپنی نوعیت کے لحاظ سے منفرد حیثیت رکھتاہے کیونکہ اس کا اہتمام وائبرینٹ گجرات سمٹ یافعال گجرات سربراہ اجلاس کے شانہ بہ شانہ کیاجارہاہے ۔ وزیراعظم نے اس موقع پر ایک عوامی جلسے سے بھی خطاب کیا ۔ انھوں نے اس اہتما م کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ عام طورپرہم اس طرح کے بڑے کاروباری اجلاسات صرف بیرونی ملک میں ہی ملاحظہ کرپاتے ہیں ۔ اب وائبرینٹ گجرات اور احمدآباد شاپنگ فیسٹول کا آغاز اس لحاظ سے ایک قابل ستائش قدم ہے ۔ وزیراعظم نے مزید کہاکہ حکومت ملک میں سازگارکاروباری ماحول پیداکرنے کے لئے لگاتارکوشاں ہے ۔ گذشتہ چاربرسوں کے دوران فرسودہ قوانین کو منسوخ کردیاگیاہے اورسیکڑوں قواعد کوآسان بنایاگیاہے ۔ ان ہی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ ہم نے کاروبارکرنا آسان ہونے کے زمرے میں ، زمرہ بندی کے لحاظ سے 142ویں مقام سے اوپراٹھ کراب 77واں مقام حاصل کرلیاہے ۔ وزیراعطم نے مزید کہاکہ ہماری لگاتارکوشش یہی ہے کہ ضوابط کو چھوٹے صنعت کاروں کے لئے آسان بنایاجائے ۔ ہم ایک ایسے نظام کی جانب آگے بڑھنے کی کوشش میں ہیں ،جس کے تحت بینک جیسے ادارے چھوٹے صنعت کاروں کو جی ایس ٹی اوردیگر ریٹرنس کی بنیاد پرقرض فراہم کرسکیں ۔ اب ہم ایک کروڑروپے تک کے قرض 59منٹوں میں منظورکررہے ہیں ۔ اس سے قبل وزیراعظم نے گاندھی نگرمیں مہاتمامندر نمائش اور کنوینشن سینٹرمیں وائبرینٹ گجرات گلوبل ٹریڈ شوواٹ کاافتتاح کیا ۔ اس کے ساتھ ہی اب وائبرینٹ گجرات سربراہ ملاقات کے نویں ایڈیشن کے انعقاد کے لئے حالات پوری طرح سے سازگارہوچکے ہیں ۔ یہ نواں ایڈیشن 18سے 20جنوری کے دوران گاندھی نگرمیں منعقد ہورہاہے ۔ سربراہ ملاقات میں ریاستوں کے سربراہان ، عالمی صنعتوں کے سربراہان اور فکری رہنما شریک ہوں گے ۔ وزیراعظم ، جناب نریندرمودی اس سربراہ ملاقات کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کریں گے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,গুজরাটের আমেদাবাদে কেনাকাটার উৎসবের সূচনা করলেন প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7%DA%86%D9%84-%D9%BE%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%B4-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D8%AC-%D9%81%DB%81%D8%B1%D8%B3%D8%AA-%D9%82%D8%A8/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%85%E0%A6%B0%E0%A7%81%E0%A6%A3%E0%A6%BE%E0%A6%9A%E0%A6%B2-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A7%87-%E0%A6%A4%E0%A6%AA%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%B2%E0%A6%BF-%E0%A6%89/,نئی دہلی،2جنوری/ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے دستوری(درج فہرست قبائل) حکم نامہ(ترمیمی) بل، 2018 کو، دستوی/ آئینی( درج فہرست قبائل) حکم نامہ، 1950 میں کچھ ترامیم کرانے کی غرض سے تاکہ اروناچل پردیش کے درج فہرست قبائل( ایس ٹی) کی فہرست میں ترمیم اور تبدیلی کی جاسکے، پارلیمنٹ میں متعارف کرانے کے لئے اپنی منظوری دے دی ہے۔ اروناچل پردیش کی درج فہرست قبائل کی فہرست میں مندرجہ ذیل تبدیلیاں آ ئیں گی: نمبرشمار1 سے‘‘ابور’’ کو ہٹانا، کیونکہ یہ‘ آدی’ کے نام سے نمبرشمار 16 درج ہے۔ نمبرشمار6 درج پر کھامیتی، ��ی جگہ تائے کھامیتی کو درج کیاہے۔ نمبرشمار8 میں ‘مشمی۔ کامن(میجو مشمی)، ایدو( مشمی) اور تراؤں( دیگا رومشمی) کو شامل کیا ہے۔ نمبرشمار9 میں مومبا کے عوض/ بدلے میں مونیا، میمبا، سارتنگ ، سجو لونگ( میجی) کو شامل کیا ہے۔ اروناچل پردیش کی درج فہرست قبائل کی فہرست میں نمبرشمار 10 میں کوئی بھی ناگا قبیلے کی جگہ نوئٹے، تنگسا، تتسا، وانچو کو شامل کیا ہے۔ اروناچل پردیش کی درج فہرست قبائل کی فہرست میں مندرجہ ذیل تبدیلیاں آئیں گی: ‘ابو’ کو ہٹانا۔ ایک ہی قبیلے کے دوبارہ درج ہونے کو ہٹانا۔ ‘کھامیتی کو ہٹانا۔ کھامیتی نام کا کوئی قبیلہ نہیں ہے۔ iii. مشمی۔ کامن۔ ایدو اور تراؤں کی شمولیت ۔موجودہ اندراج صرف مشمی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایسا کوئی معاشرہ نہیں ہے۔ iv. مونیا، میمبا، سارتانگ، وانچو کی شمولیت۔ موجودہ اندراج ‘‘کوئی بھی ناگا قبیلہ’’ کے نام سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق درج بالا ریاست میں یہی قبیلے موجود ہیں۔ ‘نوئٹے، تانگسا، تتسا، وانچو کی شمولیت۔ موجودہ اندراج ، کوئی بھی ناگا قبیلہ، کے نام سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق درج بالا ریاست میں یہی قبیلے موجود ہیں۔ بل کے ایکٹ میں تبدیل ہونے کے بعد، مندرجہ بالا معاشروں کے ممبران اروناچل پردیش کی درج فہرست قبائل کی فہرست میں شامل ہوجائیں گے اور وہ بھی حکومت کی موجودہ فلاحی اسکیموں سے مستفید ہوسکیں گے۔ حکومت کی ان فلاحی اسکیموں میں سے کچھ اسکیمیں ہیں: میٹرک کے بعد اسکالر شپ، بیرون ملک تعلیم کے لئے قومی اسکالر شپ، قومی فیلو شپ اعلی قسم کی تعلیم، قومی شیڈولڈ ٹرائبس فائننس اور ترقیاتی کارپوریشن سے مراعاتی قرض، ایس ٹی لڑکے اور لڑکیوں کے لئے ہوسٹلزوغیرہ۔ مذکورہ بالا کے علاوہ، حکومت کی پالیسی کے مطابق انہیں ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں داخلے کے لئے ریزرویشن کی سہولت بھی حاصل ہوسکے گی۔,অরুণাচল প্রদেশে তপশিলি উপজাতির তালিকায় সংশোধনের জন্য সাংবিধানিক নির্দেশ সংক্রান্ত একটি বিল মন্ত্রিসভায় অনুমোদিত হয়েছে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A7%D9%86%DA%88%D9%88%D9%86%DB%8C%D8%B4%DB%8C%D8%A7%D8%A1-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%DA%88%D8%A7%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%D9%88%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%AA%D9%88-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%B2/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8B%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE-%E0%A6%A8%E0%A7%8C-%E0%A6%B8%E0%A6%B9%E0%A6%AF%E0%A7%8B/,نئی دہلی، 9 ؍جنوری؍جمہوریہ انڈونیشیا کے سیاسی ، قانونی اور سکیورٹی معاملات کیلئے کوارڈینیٹنگ کے وزیر ڈاکٹر ایچ ویرانتو نے آج وزیراعظم جناب نریندر مودی سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے دسمبر 2016 میں ہندوستان میں صدر جوکووڈوڈو کے کامیاب دورے کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ اس ماہ کے آخر میں پھر ہندوستان میں صدر جوکوڈوڈو کا خیر مقدم کرنے کیلئے بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں، جب آسیان ملکوں کے لیڈر آسیان-ہندوستان یادگاری چوٹی کانفرنس کیلئے ہندوستان کا دورہ کریں گے اور یوم جمہوریہ تقریبات میں مہمان خصوصی بھی ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بحری پڑوسی کی حیثیت سے بلیو اکنامی کی ترقی کے ساتھ ساتھ بحری سلامتی تناظر میں ہندوستان اور انڈونیشیا کے درمیان تعاون کی بڑی گنجائش ہے۔ اس تناظر میں وزیراعظم نے ہندوستان اور انڈونیشاء کے درمیان سکیورٹی مذاکرات کی پہلی میٹنگ کے انعقاد کا خیر مقدم کیا۔,ভারত-ইন্দোনেশিয়া নৌ-সহযোগিতা সম্পর্কে ডঃ এইচ উইর‍্যান্টোরকাছে বিশেষ আশা প্রকাশ করলেন ভারতের প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%86%D8%AF-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%AA%DB%8C%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%93-%E0%A6%87%E0%A6%9C%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A7%9F%E0%A7%87%E0%A6%B2%E0%A7%87%E0%A6%B0%E0%A6%AE%E0%A6%A7%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A7%87-%E0%A6%A4%E0%A7%87/,نئی دہلی، 3 جنوری 2018، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے تیل اور گیس کے شعبے میں تعاون کے سلسلے میں ہندوستان اور اسرائیل کے مابین ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے جانے کو منظوری دے دی ہے۔ توقع ہے کہ یہ مفاہمت نامہ توانائی کے شعبے میں ہندوستان اور اسرائیل کے تعلقات کو گوناں جہت فراہم کرے گا۔ معاہدے کے تحت اس تعاون سے ایک دوسرے کے ملکوں میں سرمایہ کاری کے فروغ کی راہ ہموار ہوگی، ٹیکنالوجی کی منتقلی میں مدد ملے گی اور تحقیق و ترقی، مشترکہ مطالعات، انسانی وسائل کی صلاحیت سازی اور اسٹارٹ اپ کے شعبے میں اشتراک کی راہ ہموار ہوگی۔,ভারত ও ইজরায়েলেরমধ্যে তেল ও গ্যাস ক্ষেত্র সহযোগিতায় অনুমোদন কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%D9%88%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%DB%8C%D9%82%D9%88%DA%BA-%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%A4%E0%A6%A8-%E0%A6%9A%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%BF%E0%A7%8E%E0%A6%B8%E0%A6%BE-%E0%A6%AC%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%AC%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%B9%E0%A6%BE-%E0%A6%8F/,نئی دہلی۔25اپریل؛وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے روایتی طریقہ علاج اور ہومیو پیتھی کے میدان میں تعاون کے لیے بھارت، ساؤٹوم اور پنسپے کے مابین ایک مفاہمت نامےکو منظوری دی ہے جس کا اطلاق ماضی سے کیا جائے گا۔ مفاہمت نامے پر مارچ 2018 میں دستخط کئے گئے تھے۔ اہم اثرات: مفاہمت نامے سے دونوں ملکوں کے درمیان روایتی طریقہ علاج کے میدانوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ حاصل ہوگا۔ دونوں ملکوں کی مشترک ثقافتی وراثت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مفہامت نامے کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ (م ن ۔اس ۔ن ر۔ ),সনাতন চিকিৎসা ব্যবস্হা এবং হোমিওপ্যাথির ক্ষেত্রে সহযোগিতার জন্য সমঝোতাপত্র অনুমোদন করল কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%93%D8%B2%D9%85%D9%88%D8%AF%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D8%B4%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%D9%BE%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F-%E0%A6%85%E0%A6%AD%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%A4%E0%A6%BE-%E0%A6%B6%E0%A6%B6%E0%A7%80-%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%AA%E0%A7%81/,نئی دہلی، 4 دسمبر 2017/ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آزمودہ کار ششی کپور کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ‘‘ ششی کپور کی اداکاری کا تنوع ان کی فلموں اور یہاں تک کہ تھیٹر میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بڑی لگن کے ساتھ اس تنوع کو فروغ دیا۔ ان کی شاندار اداکاری کو آنے والی نسلوں تک یاد رکھا جائے گا۔ مجھے ان کے انتقال سے بڑا صدمہ پہنچا ہے۔ ان کے افراد خاندان اور شائقین کے لئے میری طرف سے تعزیت کا اظہار ہے’’۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ ج۔ ج۔,বিশিষ্ট অভিনেতা শশী কাপুরের প্রয়াণে প্রধানমন্ত্রীর শোক +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/2016-%D8%A8%DB%8C%DA%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AA%D8%B1%D8%A8%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%93%D8%A6%DB%8C-%D9%BE%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B3-%D8%A7%D9%81%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%B8%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B6%E0%A7%87-%E0%A7%A8%E0%A7%A6%E0%A7%A7%E0%A7%AC/,نئی دہلی، 8 نومبر 2017، 2016 بیچ کے زیر تربیت انڈین پولیس سروس ( آئی پی ایس) کے 110 سے زیادہ زیر تربیت افسران نے آج وزیراعظم جناب نریندر مودی سے ملاقات کی۔ زیر تربیت افسران سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے پولیسنگ میں انسانی ہمدردی کا طریقہ کار اور ٹکنالوجی جیسی موضوعات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ان 33 ہزار سے زیادہ پولیس اہلکاروں کی قربانی کو یاد کیا جنہوں نے اپنی فرائض کی ادائیگی کے دوران آزادی سے اب تک اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ اس موقع پر قومی سلامتی کے مشیر جناب اجیت ڈوال بھی موجود تھے۔ م ن۔ و۔ ج۔,প্রধানমন্ত্রী সকাশে ২০১৬ ব্যাচের আইপিএস আধিকারিকপ্রশিক্ষণার্থীদের এক প্রতিনিধিদল +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D9%88%D9%84-%D8%B3%D8%B1%D9%88%D8%B3%D8%B2-%DA%88%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D8%B3%D8%B1%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%9C%E0%A6%A8-%E0%A6%B8%E0%A7%87%E0%A6%AC%E0%A6%BE-%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A6%AC%E0%A6%B8%E0%A7%87-%E0%A6%B8%E0%A6%B0%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%BF-%E0%A6%86%E0%A6%AE%E0%A6%B2%E0%A6%BE/,نئی دہلی۔21 اپریل وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج سول سروسز ڈے کے موقع پر سرکاری ملازموں سے خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدر دانی ، تجزیہ اور محاسبہ کا ایک موقع ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم ایوارڈ کو سرکاری ملازمین کو ترغیب دینے کی جانب ایک قدم قرار دیا اور ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈ حکومت کی ترجیحات کا بھی اشاریہ ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترجیحاتی پروگرام جیسے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا ، دین دیال اپادھیائے کوشلیہ یوجنا ، پردھان منتری آواس یوجنا اور ڈیجیٹل ادائیگی ، جس کے لیے ایوارڈ دیے گئے ہیں ، نئے بھارت کے اہم پروگرام ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم ایوارڈ سے متعلق آج دو کتابوں کے اجراء اور خواہشمند اضلاع میں اقدامات کا بھی ذکر کیا ۔ خواہشمند اضلاع کے موضوع پر بولتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سبھی 115 اضلاع تمام ریاستوں کے لیے ترقی کے انجن بن گئے ہیں ۔ انہوں نے ترقی کے عمل میں جن بھاگیداری یعنی عوامی شراکت کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2022 جو کہ آزادی کی 75 ویں سالگرہ ہے ، ہمارے مجاہدین آزادی کے خوابوں کے ہندوستان کے حصول کی خاطر کام کرنے کے لیے ترغیب کا باعث بن سکتا ہے ۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ خلائی ٹکنالوجی سمیت تمام دستیاب ٹکنالوجی کا استعمال بہتر حکمرانی کے لیے کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے لیے اہم ہے کہ وہ عالمی سطح پر ابھرتی ٹکنالوجیوں کے ساتھ قدم سے قدم ملائیں ۔ انہوں نے سرکاری ملازمین کو عظیم صلاحیتوں کا حامل قرار دیا اور کہا کہ یہ صلاحیتیں قوم کو فائدہ پہنچانے میں بڑے پیمانے پر تعاون کرسکتی ہیں ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح(,জন সেবা দিবসে সরকারি আমলাদের উদ্দেশে প্রধান মন্ত্রীর ভাষণ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%AC%D9%85%DB%81%D9%88%D8%B1%DB%8C%DB%81-%DA%A9%D9%85%D8%A8%D9%88%DA%88%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%DB%81%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A7%8B%E0%A6%A1%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0/,نئی دہلی۔27 جنوری ؛ 1۔ کمبوڈیا کے ساتھ سال 2022-2018 کے لیے ثقافتی تبادلے کا پروگرام طے کیا گیا۔ اس سمجھوتے سے ثقافتی تبادلے کو فروغ حاصل ہوگا اور ہندوستان اور کمبوڈیا کے مابین دوستانہ تعلقات مستحکم ہوں گے۔ اس سمجھوتے پر ہندوستان کی طرف سے ثقافت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر مہیش شرما اور کمبوڈیا کی جانب سے محترمہ نیونگ سکونا وزیر برائے ثقافت اور فائن آرٹ نے دستخط کیے۔ 2۔ ایگزم بینک اور حکومت کمبوڈیا کے درمیان کریڈٹ لائن سمجھوتہ طے کیا گیا تاکہ اسٹنگ سواہیب واٹر ریسورس ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو فنڈ فراہم کیا جا سکے۔ مذکورہ سمجھوتے پر وزارت خارجہ کی سکریٹری (مشرق) محترمہ پریتی سرن جبکہ کمبوڈیا کی جانب سے معیشت اور خزانہ کے انڈر سکریٹری آف اسٹیٹ فن فلا نے دستخط کیے۔ 3۔جرائم سے متعلق معاملات میں باہمی قانونی مدد سے متعلق سمجھوتہ ۔ اس کا مقصد تعاون اور جرائم سے متعلق قانونی مدد کے ذریعے جرائم کی روک تھام، اس کی جانچ کی موثر بہتری ہے۔ مذکورہ سمجھوتے پر ہندوستان کی جانب سے وزارت خارجہ کی سکریٹری (مشرق) محترمہ پریتی سرن اور کمبوڈیا کی جانب سے بین ممالک جرائم سے متعلق مشیر نے دستخط کیے۔ 4۔ انسانوں کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مفاہمت کی یادداشت۔ اس سمجھوتے کا مقصد انسانوں کی اسمگلنگ سے متعلق امور پر باہمی تعاون کو بڑھانا ہے۔ مذکورہ سمجھوتے پر حکومت ہند کی طرف سے وزارت خارجہ کی سکریٹری (مشرق) محترمہ پریتی سرن اور کمبوڈیا کی جانب سے داخلہ کی سکریٹری آف اسٹیٹ (انسانوں کی اسمگلنگ) نے دستخط کیے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,"কম্বোডিয়ার প্রধানমন্ত্রীর ভারত সফরকালে দু’দেশের মধ্যেস্বাক্ষরিত মউ/চুক্তির তালিকা (২৭ জানুয়ারি, ২০১৮)" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B4%D9%86-%DA%AF%D9%86%DA%AF%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D9%81%D8%AF-%D8%B3%DB%92-%DA%AF%D9%81%D8%AA%DA%AF%D9%88-%DA%A9%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A6%B0-%E0%A6%AE%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A6%A8-%E0%A6%97%E0%A6%99%E0%A7%8D%E0%A6%97/,نئی دہلی 04 اکتوبر ۔ دریائے گنگا کی صفائی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی غرض سے ایک قافلے کی شکل میں نکلے کوہ پیمائی کے تقریباََ تجربہ کار افراد کے ایک گروپ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ۔ اس گروپ میں وہ آٹھ کوہ پیما بھی شامل ہیں ،جو محترمہ بچیندری پال کی قیادت میں پہلی بار ماؤنٹ ایوریسٹ سرکرنے والی خواتین کی ٹیم میں شامل تھے۔ مرکزی سرکار کی ’’نمامی گنگے ‘‘ کی حوصلہ افزائی سے اس قافلے کے مشن کا نام ’’مشن گنگے ‘‘ رکھا گیا ہے ۔ مہینے بھرتک دریا میں جاری رہنے والی ریفٹنگ کے دوران یہ گروپ دریائے گنگا میں ہر ی دوار سے پٹنہ تک کا سفرکرے گا ۔ اس سفر کے دوران یہ گروپ بجنور ،نرورہ ، فرخ آباد ،کانپور ، الہ آباد ،وارانسی اور بکسر میں رکے گی ۔ ان سبھی 9 شہروںمیں یہ گروپ دریائے گنگا کی صفائی کے بارے میں بیداری پیدا کرے گا اور صفائی ستھرائی کی سرگرمیوں میں بھی حصہ لے گا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے اس گروپ سے گفتگو کے دوران اس قابل ستائش مہم کے لئے گروپ میں شامل ممبران کی تعریف کی ۔ انہوں نےصاف ستھرے اورفعال دریائے گنگا کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس گروپ سے کہا کہ وہ جن شہروں میں عبوری قیام کریں، وہاں کے اسکولی بچوں کو اس بیداری مہم میں شامل کیا جاناچاہئے ۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم,প্রধানমন্ত্রীর মিশন গঙ্গে অভিযাত্রী দলের সঙ্গে আলাপচারিতা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%85%D8%A8%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%B1%D8%A7-%D9%88%D8%B1%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DB%8C-%D9%84%D9%86%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A7%81%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%87%E0%A7%9F%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BE-%E0%A6%93%E0%A6%B0/,وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ممبئی میں باندرہ-ورلی سی لنک پر پیش آنے والے ایک حادثے میں ہونے والے جانی نقصان پر غم کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے پرارتھنا بھی کی۔ وزیر اعظم کے دفتر نے ٹویٹ کیا؛ ’’ممبئی میں باندرہ-ورلی سی لنک پر ایک حادثے کی وجہ سے جانوں کے نقصان پر غم زدہ ہوں۔ سوگوار خاندانوں کے لئے تعزیت۔ میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی امید کرتاہوں ‘‘۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ش ح۔ا گ۔ن ا۔,মুম্বাইয়ের বান্দ্রা – ওরলি সমুদ্র সংযোগে দুর্ঘটনায় জীবনহানিতে শোক প্রকাশ প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%AD%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%AC%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A6%97%E0%A6%A4-%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%87%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%87-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%93/,نئی دہلی،10 اکتوبر / مرکزی کابینہ نے جس کی صدارت وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کی ماحولیاتی تعاون کے بارے میں ہندوستان اور فن لینڈ کے درمیان تعاون کے مفاہمت نامے کی منظوری دے دی ہے ۔ تعاون کے اس مفاہمت نامے کے ذریعےہر ایک ملک میں نافذ قانونی ضابطوں کے نفاذ کو ذہن میں رکھتے ہوئے یکسانیت ، دونوں طرف سے ایک طرح کے اقدامات اور آپسی فائدے کی بنیاد پر ماحولیات کے تحفظ اور قدرتی وسائل کے بندوبست کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان قریبی اور طویل مدتی تعاون کو قائم کیا جا سکے گا اور اسے فروغ دیا جا سکے گا ۔ امید ہے کہ تعاون کے اس مفاہمت نامے کے ذریعے ماحولیاتی کے بہتر تحفظ اس کی بہتر برقراری اور آب و ہوا کے بہتر بندوبست نیز جنگلاتی زندگی کے تحفظ اور اسے محفوظ رکھنے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجیوں اور بہترین کارروائیوں کا استعمال کیا جا سکے۔ اس مفاہمت نامے کے تحت جن شعبوں میں تعاون کیا جائے گا وہ مندرجہ ذیل ہے: ہوا اور پانی کے آلودہ ہونے کی روک تھام اور اسے صاف ستھرا بنانے ، کثافت سے دو چار زمینوں کی اصلاح کرنا ۔ کچرے کا بندوبست جس میں خطرناک کچرا اور کچرے کو توانائی میں بدلنے کی ٹیکنالوجی بھی شامل ہے ۔ گشتی اقتصادیات کا فروغ ، چھوڑے کاربن کے مسائل کا حل اور جنگلات سمیت قدرتی وسائل کا دیر پا بندوبست ۔ آب و ہوا کی تبدیلی ۔ ماحولیات اور جنگلات کی نگرانی اور اس کی معلومات کا بندوبست ۔ سمندری اور ساحلی وسائل کا تحفظ ۔ سمندری ؍ سمندری ساحلوں کے پانی کا مضبوط بندوبست ۔ کوئی بھی ایسا دوسرا شعبہ جس پر متفقہ طور پر اتفاق ہو۔ پس منظر : بڑھتے ہوئے ماحولیاتی مسائل کسی ایک ملک تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ پوری دنیا کے لئے ایک سنجید چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے۔ ہندوستان دنیا میں تیزی سے ابھرنے والی معیشتوں میں شامل ہے۔ جس کے ساحل بہت وسیع ہیں۔ اور وہ قیمتیں حیاتیاتی تنوع کا حامل ہے۔ فن لینڈ کے خاص ماحولیاتی مسائل ، فضا اور پانی کی آلودگی ہے اور اس میں اس کی جنگلاتی زندگی کا تحفظ بھی شامل ہے۔ فن لینڈ کی سب سے بڑی ماحولیاتی ایجنسی اس کی ماحولیاتی وزارت ہے۔ جس کا قیام 1983 میں عمل میں آ تھا۔ اندرون ملک اور آس پاس کے ملکوں کی صنعتی کثافت دونوں ملکوں کی فضا اور خالص پانی کی فراہمی کو متاثر کرتی ہے۔ فن لینڈ کو آبی کثافت اور قدرتی وسائل کی بڑھتی ہوئی مانگ کے چیلنج کا سامنا ہے۔ دونوں ملکوں کی بہت سے ماحولیاتی مسائل درپیش ہیں۔مثلاً ذائعے شدہ پانی کا بندو بست، ایسے جانوروں کا تحفظ جن کی بقا کو خطرہ در پیش ہے فضائی اور آبی کثافت پر قابو پانا اور قدرتی وسائل کی بڑھتی ہوئی مانگ ۔ فوری ضرورت کو دیکھتے ہوئے دونوں ملکوں نے ماحولیات کے تحفظ اور قدرتی وسائل کے بندوبست نیز بہتر ماحولیاتی تحفظ کے لئے درکار جدید ترین ٹیکنالوجی اور بہترین کارروائیوں کے شعبے میں آپس میں تعاون کرے اور طویل مدتی تعاون قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔,পরিবেশগত ক্ষেত্রে ভারত ও ফিনল্যান্ডের মধ্যে সহযোগিতার লক্ষ্যে সমঝোতাপত্র স্বাক্ষরে কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%DA%86%DB%8C%D8%AA%DB%8C-%DA%86%D8%A7%D9%86%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%9A%E0%A7%87%E0%A6%9F%E0%A6%BF-%E0%A6%9A%E0%A6%BE%E0%A6%81%E0%A6%A6-%E0%A6%89%E0%A6%AA%E0%A6%B2%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%87-%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B8/,نئی دلّی ، 19 مارچ؍ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے عوام کو چیتی چاند کے موقع پر مبارک بادپیش کی ہے ۔ اس موقع پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ’’ چیتی چاند کے مبارک موقع پر سندھی برادری کو بہترین خواہشات ۔ میری دعا ہے کہ جھولے لال ہم پر رحمتیں ہمیشہ برساتے رہیں اور آنے والے برس خوشیوں سے بھر دیں ۔ ‘‘ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ م ۔ ر ۔ ر۔,চেটি চাঁদ উপলক্ষে দেশবাসীকে প্রধানমন্ত্রীর শুভেচ্ছা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%A7%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A6%D9%86%D8%AF%DA%AF%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%A4%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%B8%E0%A6%82%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%A6%E0%A6%AA%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0-%E0%A6%A4%E0%A6%A5%E0%A6%BE-%E0%A6%B8%E0%A6%82%E0%A6%AC%E0%A6%BE/,نئی دہلی،16؍نومبر:وزیراعظم جناب نریندرمودی نے نیشنل پریس ڈے کے موقع پر میڈیانمائندگان کو مبارکباد پیش کی ہے ۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہاہے کہ نیشنل پریس ڈے کے موقع پر،میں میڈیاکے اپنے تمام دوستوں کو مبارکباد پیش کرتاہوں ۔ میں اپنے میڈیا کی کڑی محنت خصوصاًرپورٹروں اورکیمرہ مینوں کی محنت کی تعریف کرتاہوں جو لگاتارمصروف عمل رہتے ہیں اورمختلف خبریں منظرعام پرلاتے ہیں جو ہماری قومی اورعالمی رائے عامہ ہموار کرتی ہیں ۔ میڈیاکا رول بے نواؤں کی آوازکو بلند کرنا ہے جوایک قابل تعریف عمل ہے ۔گذشتہ تین برسوں کے دوران میڈیانے ‘سووچھ بھارت مشن ’کو زبردست تقویت پہنچائی ہے اورصفائی ستھرائی کے پیغام کو موثر طریقے سے فروغ دیاہے ۔ آج کے دورمیں ہم عالمی میڈیا کے فروغ کا مشاہدہ کررہے ہیں اور خبریں موبائل فون کے ذریعہ حاصل کی جارہی ہیں ۔مجھے پورا یقین ہے کہ یہ ترقیات میڈیا کے دائرہ کارکو مزید تقویت دیں گی اور میڈیا کے لئے گنجائش زیادہ جمہوری اورمبنی برشراکت ہوسکے گی ۔ ایک آزاد پریس، فعال جمہوریت کی روح رواں ہوتاہے ۔ہم نے پریس اوراظہاررائے کی آزادی کی حفاظت ہرشکل میں کرنے کا عہد کررکھاہے ۔ وزیراعظم نے کہاہے کہ خداکرے کہ میڈیاکے لئے جوگنجائش موجود ہے، اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال، 125کروڑبھارتیوں کی ہنرمندیوں ، قوت اورخلاقیت کے افزوں اظہارکے لئے ہوسکے ۔,জাতীয় সংবাদপত্র তথা সংবাদ মাধ্যম দিবসে শুভেচ্ছা ও অভিনন্দনপ্রধানমন্ত্রীর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/9-%D9%88%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%B1%DA%A9%D8%B3-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%B1%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%DA%A9%D9%85%D9%84-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%9A%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%B0%E0%A6%9C%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%A8-%E0%A6%8F-%E0%A6%86%E0%A7%9F%E0%A7%8B%E0%A6%9C%E0%A6%BF%E0%A6%A4-%E0%A6%A8%E0%A6%AC/,نئی دہلی،4 ستمبر / حضرات ، صدر شی جن پنگ ، صدر جیکب زوما ، صدر مائیکل ٹیمبر ، صدر ولادیمیر پتن ، میں اپنی بات ایک بار پھر گرم جوشی کے ساتھ استقبال کرنے اور اس سربراہ کانفرنس کے شاندار اہتمام کے لئے صدر شی کا دلی شکریہ ادا کرتے ہوئے شروع کرتا ہوں ۔ محدود اجلاس کے دوران ہماری بات چیت مثبت تھی ۔ اس سے ہماری باہمی افہام و تفہیم میں اضافہ ہوا ۔ اپنے قیام کے بعد ایک دہائی سے زیادہ کی مدت میں برکس نے تعاون کے لئے ایک زبردست فرہم ورک تیار کیا ہے ۔ غیر یقینی کیفیت کی طرف بڑھتی ہوئی دنیا میں ہم نے استحکام اور ترقی کا رول ادا کیا ہے ۔ اگرچہ ہمارے تعاون کی بنیاد تجارت اور معیشت ہیں ، اس کے باوجود آج ہم ٹکنا لوجی ، روایت ، ثقافت ، زراعت ، ماحولیات ، توانائی ، کھیلوں اور آئی سی ٹی کے مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے کوشش کر رہے ہیں ۔ نیو ڈیولپمنٹ بینک نے برکس ممالک میں بنیادی ڈھانچے اور پائیدار ترقی کے لئے وسائل کا انتظام کرنے کے مقصد سے اپنے منشور پر عمل کرتے ہوئے قرضوں کی تقسیم کا کام شروع کر دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ہمارے سینٹرل بینکوں نے بھی کنٹجینٹ ریزرو ارینجمنٹ کو پوری طرح فعال بنانے کے لئے اقدامات کئے ہیں ۔ یہ ترقی کے وہ سنگ میل ہیں ، جن کو ہم بنیاد بنا سکتے ہیں ۔ مستقبل کی طرف دیکھتے ہوئے یہ اہم ہے کہ ہمارے عوام ہمارے سفر کے مرکز میں ہی رہیں ۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوتی ہے کہ گذشتہ برس سے چین نے ہمارے لین دین کے سلسلے میں عوام سے عوام کے روابط کو فروغ دیا ہے ۔ اس طرح کے عوامی میل جول سے ہمارے روابط مستحکم ہوں گے اور ہماری تفہیم میں گہرائی پیدا ہو گی ۔ حضرات ، تبدیلی کے اپنے دور رس سفر میں ہندوستان ایک اہم مقام پر ہے ۔ غریبی کو دور کرنے ، سبھی کے لئے صحت ، صفائی ستھرائی ، ہنر مندی ، فوڈ سکیورٹی ، جنسی مساوات ، توانائی ، تعلیم اور اختراع کے معاملے میں ہم مشن موڈ میں کام کر رہے ہیں ۔ گنگا کی صفائی ، قابل تجدید توانائی ، ڈجیٹل انڈیا ، اسمارٹ سٹیز ، سبھی کے لئے مکان اور اسکل انڈیا ، صاف ستھری ، ہری بھری اور شمولیت والی ترقی کے لئے بنیاد ہیں ۔ ان کے ذریعے ہمارے 800 ملین نو جوانوں کی تخلیقی توانائی کو بھی کام میں لایا جا رہا ہے ۔ خواتین کو تفویض اختیارات کے ہمارے پروگرام پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لئے ہیں ، جو قوم کی تعمیر کے سلسلے میں خواتین کو قومی دھارے میں لاتے ہیں ۔ ہم نے کالے دھن اور بدعنوانی کے خلاف جنگ بھی تیز کی ہے ۔ اپنے قومی تجربات کو بنیاد بناکر برکس ممالک باہمی مفاد کے نتائج کے لئے شراکت داری میں گہرائی پیدا کر سکتے ہیں ۔ باہمی تعاون کو ایگریڈ کرنے کے لئے ذہن میں کچھ خیالات آتے ہیں ۔ پہلا تو یہ کہ گذشتہ سال ہم نے ایک برکس ریٹنگ ایجنسی کی تشکیل کے لئے مل جل کر کوشش کرنے کے بارے میں بات چیت کی تھی ۔ ایک ایسی ایجنسی کے امکانات کے بارے میں م��ہرین کا ایک گروپ مطالعہ کر رہا ہے ۔ میں اصرار کروں گا کہ اس کی تشکیل کے لئے روڈ میپ کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے ۔ دوسرا یہ کہ ہمارے سینٹرل بینکوں کو اپنی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرنا اور کنٹنجینٹ ریزرو ارینجمنٹ اور آئی ایم ایف کے درمیان تعاون کو فروغ دینا چاہیئے ۔ تیسرا یہ کہ ہمارے ملکوں کی ترقی کے لئے کم قیمت میں ، اعتماد اور پائیداری کےساتھ توانائی تک رسائی بہت اہم ہے ۔ آب و ہوا کے سلسلے میں لچک دار ترقی کا تقاضہ ہے کہ تمام دستیاب وسائل کو استعمال کیا جائے ۔ قابل تجدید توانائی بہت سے معاملوں میں خصوصی طور پر اہم ہے ۔ اس کو پہچان کر ہندوستان نے فرانس کے ساتھ نومبر ، 2015 ء میں ایک بڑی بین الاقوامی پہل ۔ انٹر نیشنل سولر ایلائنس ( آئی ایس اے ) کا آغاز کیا ۔ یہ پہل شمسی توانائی کے استعمال میں اضافے کے ذریعہ باہمی مفاد کے لئے 121 ممالک کے اتحاد پیدا کرے گی ۔ شمسی توانائی کے ایجنڈے کو مستحکم کرنے کے لئے برکس ممالک آئی ایس اے کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں ۔ ہمارے پانچ ممالک قابل تجدید اور شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے اضافی ہنر مندی اور طاقت رکھتے ہیں ۔ این ڈی بی بھی ایسے تعاون کو فروغ دینے کے لئے آئی ایس اے کے ساتھ موثر طریقے سے رابطہ قائم کر سکتا ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ خصوصی طور پر شمسی توانائی کےمعاملے میں صاف ستھری توانائی کے لئے این ڈی بی کی جانب سے مزید فنڈ فراہم کرائے جائیں ۔ چوتھا یہ کہ ہمارا ملک نو جوانوں کی بہت بڑی آبادی والا ملک ہے ۔ ہمیں ضرورت اس بات کی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو سکے اپنے مشترکہ اقدامات میں اپنے نو جوانوں کو قومی دھارے میں لائیں ۔ اس کے لئے ہنر مندی کی ترقی میں تعاون میں اضافہ اور بہترین طریقہ کار کا تبادلہ بہت کارگر ثابت ہو گا ۔ پانچواں یہ کہ گزشتہ سال گوا میں منعقدہ سربراہ کانفرنس میں ہم نے اپنےشہروں کے درمیان تعاون کے سلسلے میں ، اسمارٹ سٹیز ، شہر کاری اور آفات کے انتظام کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا تھا ۔ اس چیز کو ہمیں مزید رفتار دینے کی ضرورت ہے ۔ چھٹا یہ کہ ٹکنا لوجی اور اختراع عالمی ترقی اور تبدیلی کے سلسلے میں آئندہ نسل کے لئے بنیاد ہیں ۔ ہندوستان میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ٹکنا لوجی اور ڈجیٹل وسائل غریبی اور بد عنوانی سے لڑنے کے طاقتور ہتھیار ہیں ۔ اختراع اور ڈجیٹل معیشت کے بارے میں ایک مستحکم برکس شراکت داری ترقی کو فروغ دینے ، شفافیت کو فروغ دینے ، پائیدار ترقی کے مقاصد میں مدد کر سکتی ہے ۔ میری تجویز ہے کہ نجی صنعت کاری سمیت برکس فریم ورک کے تحت ایک تعاون والے پایلٹ پروجیکٹ پر غور کیا جائے ۔ آخر میں یہ کہ ہنر مندی ، صحت ، بنیادی ڈھانچہ ، مینو فیکچرنگ اور کنکٹی وٹی کے شعبوں میں برکس اور افریقی ممالک کے درمیان اور زیادہ توجہ کے ساتھ صلاحیت سازی کے معاملات کی سمت میں کام کرنا ہندوستان کے لئے باعث مسرت ہو گا ۔ حضرات ، گذشتہ دہائی میں ہمارے ممالک کے لیڈروں کی دو نسلوں نے برکس کے قیام کے سلسلے میں رول ادا کیا ہے ، جس سے ہماری ساکھ اور اثر میں بھی اضافہ ہوا ہے اور ترقی کو بھی رفتار ملی ہے ۔ اب آئندہ دہائی فیصلہ کن ہے ۔ ایسے ماحول میں ، جہاں ہم استحکام ، پائیدار ترقی اور خوشحالی کی تلاش میں ہیں ، اس تبدیلی کو لانے میں برکس قیادت فیصلہ کن ہو گی ۔ اگر برکس ممالک کے طور پر ہم ان شعبوں میں ایجنڈا قائم کریں گے تو دنیا اسے سنہری دہائی کہے گی ۔ کل کے ابھرتے ہوئے بازاروں میں ہماری رسائی کا یہ ایک حصہ ہو گ�� ۔ اس سلسلے میں ، میں اپنے کچھ خیالات شیئر کروں گا ۔ مجھے یقین ہے کہ اس سے اپنی شراکت داری کو نئی اونچائیوں تک پہنچانے کے ہمارے مشترکہ سفر میں برکس کو مدد ملے گی ۔ شکریہ ۔ ( م ن ۔ ا گ ۔ ع ا ۔ 04 – 09 – 2017 ) No. 4357,"চিনের জিয়ামেন-এ আয়োজিত নবম ব্রিক্‌স শীর্ষ সম্মেলনের পূর্ণাঙ্গ অধিবেশনে ভারতের প্রধানমন্ত্রী শ্রী নরেন্দ্র মোদীর বিবৃতি (৪ সেপ্টেম্বর, ২০১৭)" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D9%88%D8%A7%D8%B2%DB%8C-%D9%84%DB%8C%D9%86%DA%88-%DA%A9%D9%88%D8%8C-%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D8%A7%D9%93%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A7%8B%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%BF%E0%A6%B2%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A1%E0%A6%95%E0%A7%87-%E0%A6%95%E0%A6%B0-%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%87%E0%A6%A4/,نئی دہلی 11 جنوری ۔وزیر اعظم جناب نریندرمودی کی صدارت میں ہونے والے مرکزی کابینہ کے اجلاس میں اب اسواٹنی کے نام سے موسوم سوازی لینڈ کو ٹیکس معاونت فراہم کرائے جانے کے لئے نامزد ہندوستانی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کے ضابطے کے کام کاج کی شرائط پر دستخط کئے جانے کی منظوری دے دی ۔ یہ ٹیکس معاونت ہندوستان اور اسواٹنی کے درمیان ٹیکس انسپکٹرز ودآؤٹ بارڈر پروگرام یعنی سرحد کے بغیر ٹیکس انسپکٹروں کے پروگرام کے تحت دی جائے گی۔ نکتہ وار تفصیلات : 1 ٹی آئی ڈبلیو بی پروگرام کے تحت ہندوستان اور مملکت اسواٹنی کی سرکار نے باہمی اتفاق سے ایک ہندوستانی ماہر کا انتخاب کیا ہے ۔ 2 اس کے کام کاج کی شرائط میں ٹی آئی ڈبلیو بی پروگرام کے تحت اسواٹنی کو ٹیکس معاونت فراہم کرائے جانے کی مددسے ہندوستانی ماہر کی خدمات حاصل کرنے کے کام کی شرائط کو رسمی شکل دی جاسکے گی۔ وسیع تر اثرات : ٹی آئی ڈبلیو بی پروگرام کے تحت ہندوستانی ماہر کی خدمات حاصل کئے جانے سے ترقی پذیر ممالک میں ٹیکس امور کے میدان میں اہلیت سازی کو ہندوستان کی معاونت میں تیز روی پیدا ہوسکے گی۔ پس منظر : یو این ڈی پی اور او ای سی ڈی کے ذریعہ مشترکہ طور سے شروع کئے جانے والے ٹیکس انسپکٹرز ود آؤٹ بارڈرس ( ٹی آئی ڈبلیو بی ) پروگرام کا مقصد ترقی پذیر ممالک کو محاسبے کی اہلیت پیدا کرنے کے ذریعہ قومی ٹیکس انتظامیہ کو مستحکم کرنا اور اس معلومات کو دیگر ممالک کے ساتھ بانٹنا ہے۔ٹی آئی ڈبلیو بی پروگرام کا مقصد تکنیکی معلومات اور ہنر مندی کو اپنے ٹیکس محاسبین کے ساتھ بانٹ کر اور ترقی پذیر ممالک کے ساتھ معلوماتی مصنوعات اور محاسبے یعنی آڈٹ کے عام طریقوں کو ایک دوسرے کے ساتھ بانٹنا ہے ۔ ٹی آئی ڈبلیو بی پروگرام ٹیس کے امور پر تعاون کو مستحکم کرنے میں عالمی برادری کی کوششوں کی تکمیل کرے گا اور ترقی پذیر ممالک میں داخلی ٹیکس فعالیت کی کوششوں کو اور ٹیکس امور میں تعاون کو مستحکم بنائے گی۔ واضح ہوکہ ہندوستان ترقی پذیر ممالک میں ٹیکس کے امور پر اہلیت سازی کی حمایت کرتا رہا ہے۔ اس میدان میں ایک عالمی قائد کی حیثیت سے ہندوستان کو ساؤتھ ساؤتھ کوآپریشن ( جنوب جنوب تعاون ) کے میدان میں اہم کردار اد ا کرے گا۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم,সোয়াজিল্যান্ডকে কর ক্ষেত্রে সহায়তা প্রদানে বিচার্য বিষয় নিয়ে চুক্তি স্বাক্ষরে মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B3%DA%A9%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1%D9%84%D8%AF%D8%A7%D8%AE-%DA%A9%DB%92-%D8%B7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%94-%D9%BE%D8%B1%D9%85%D8%B4%D8%AA%D9%85%D9%84-%D8%A7%D9%93%D8%A6%DB%8C-%D9%B9%DB%8C-%D8%A8%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%BF%E0%A6%AE-%E0%A6%93-%E0%A6%B2%E0%A6%BE%E0%A6%A6%E0%A6%BE%E0%A6%96%E0%A7%87%E0%A6%B0%E0%A6%9B%E0%A6%BE%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%9B%E0%A6%BE%E0%A6%A4%E0%A7%8D/,نئی دہلی ،7فروری :سکم اورلداخ سے آئے ہوئے 53طلبأ نے ، جو آئی ٹی بی پی کے دوتفریحی سفروالے گروپوں سے متعلق ہیں اور بھارت کے مختلف حصوں کا دورہ کررہے ہیں ، کل یہاں وزیراعظم ، جناب نریندرمودی سے ملاقات کی ۔ وزیراعظم سے غیررسمی ملاقات کے دوران ان طلبأ نے خوشحال، بدعنوانی سے پاک بھارت کے سلسلے میں اپنے نظریات ساجھاکئے ۔ وزیر اعظم نے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے خوابوں کے بھارت کے حصول کے لئے کوشاں رہیں ۔ وزیراعظم نے ان سے کہاکہ زیادہ مفید اور کارآمد بننے کے لئے طلبأ کو چاق وچوبند رہناچاہئے اوراس پس منظرمیں یوگ کی اہمیت بھی زیربحث آئی ۔ وزیراعظم نے زوردیکرکہاکہ سیکھنا اور اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور سیکھنے والے کو ہمہ وقت فطری طورپر سیکھنے کا رجحان برقراررکھنا چاہئے ۔ طلبأ نے ڈیجیٹل انڈیا میں گہری دلچسپی دکھائی ۔ بغیرنقدی سودوں اور لین دین پربھی بات چیت ہوئی ۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ کس طریقے سے، براہ راست فائدہ منتقلی کا عمل ،عوام الناس کو فیض پہنچارہاہے۔ طلبأ نے وزیراعظم کے ذریعہ تصنیف کردہ کتاب ‘‘ اکزام واریئرز’’یعنی امتحانات کے سورما وں کاذکرکیا۔ وزیراعظم نے طلبأ کو مشورہ دیاکہ وہ کسی غیرضروری دباؤ یا اکراہ کے بغیراپنے زندگی بسرکریں ۔,সিকিম ও লাদাখেরছাত্রছাত্রীদের নিয়ে তৈরি আইটিবিপি অভিযাত্রী দলের সঙ্গে প্রধানমন্ত্রীরআলাপচারিতা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B1%D8%A7%D8%AC%D8%B3%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%DA%91%D9%85%DB%8C%D8%B1-%D8%B6%D9%84%D8%B9-%DA%A9%DB%92-%D9%BE%DA%86%D9%BE%D8%AF%D8%B1%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B1%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%A5%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%8F%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%9A/,نئی دہلی، 16 ؍جنوری؍وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج راجستھان کے باڑمیر ضلع کے پچپدرا میں راجستھان ریفائنری کی تعمیر کے کام کے آغاز کے موقع پر ایک بڑے اور پُرجوش عوامی جلسے خطاب کیا۔ راجستھان کی وزیراعلیٰ محترمہ وسندھرا راجے اور پٹرولیم کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندرپردھان کو اس موقع پر مبارکباد دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چند دن قبل ہی ہندوستان نے زبردست جوش و خروش کے ساتھ مکرسنکرانتی کا تہوار منایا ہے۔تہواروں کا یہ موسم خوشحالی کا نقیب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسے پروجیکٹ جس سے بہت سے لوگوں کی زندگیوں میں خوشی اور خوشحالی آئے گی ، کی تعمیر کےکام کا آغاز کرنے کیلئے راجستھان آکر انہیں بے حد خوشی ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ‘‘سنکلپ سے سدھی’’کا وقت ہے۔ ہمیں اپنے اہداف کی نشاندہی کرنی ہوگی اور 2022 تک جب ہمارے ملک کی آزادی کے 75 برس پورے ہوں گے، انہیں پایۂ تکمیل تک پہنچانا ہوگا۔ وزیراعظم نے سابق نائب صدرجمہوریہ اور راجستھان کے سابق وزیراعلیٰ جناب بھیروں سنگھ شیخاوت کے تعاون کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے راجستھان کی جدید کاری کیلئے کام کیا ہے۔ انہوں نے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر جناب جسونت سنگھ کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ قوم کیلئے ان کی خدمات بے شمار ہیں۔ وزیراعظم نے ریاستی حکومت اور وزیراعلیٰ وسندھرا راجے کی خشک سالی کی صورتحال سے نمٹنے اور مشکل حالات میں لوگوں کی مد�� کیلئے ستائش کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت مسلح افواج کیلئے وَن رینک وَن پنشن کو حقیقت کی شکل دینے کیلئے پابند عہد تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اس کو ممکن بنانے کیلئے کام کیا ہے۔ انہوں نے جن دھن یوجنا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب غریبوں کی رسائی بینکنگ سہولتوں تک ہو گئی ہے۔ انہوں نے باورچی خانہ-گیس کی دستیابی سے متعلق اُجولا یوجنا اور بجلی سے محروم 18 ہزار گاؤں تک بجلی پہنچانے کے کام میں ہوئی پیش رفت کا بھی ذکر کیا۔ وزیراعظم نے راجستھان کی ترقی اور اسے فائدہ پہنچانے کیلئے وزیراعلیٰ وسندھرا راجے کے عہد کی ستائش کی۔,রাজস্থানের বারমের-এর পাচপাদরায় রাজস্থান তৈল শোধনাগারেরকাজের সূচনা উপলক্ষে এক জনসভায় প্রধানমন্ত্রী ভাষণ দিলেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%93%D9%84-%D8%A7%D9%86%DA%88%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D9%B9%DB%8C-%D9%B9%DB%8C%D9%88%D9%B9-%D8%A7%D9%93%D9%81-%D8%A7%D9%93/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%85%E0%A6%96%E0%A6%BF%E0%A6%B2-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4%E0%A7%80/,نئی دہلی۔17؍اکتوبر۔وزیراعظم نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید ملک وقوم کے نام وقف کیا۔ اس موقع پر اپنی تقریر میں وزیراعظم نے آیوروید دیوس کو دھن منتری جینتی کے طور پر منانے کیلئے ملک وقوم کو مبارکباد دی ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید کے قیام کیلئے آیوش کی وزارت کی بھی ستائش کی۔ وزیراعظم نےاپنی تقریر میں کہا کہ قومیں اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتیں جب تک کہ وہ اپنی تاریخ اور وراثت کی اہمیت اور افادیت کو محسوس نہیں کرتیں۔ وہ قومیں جو اپنی وراثت کو پیچھے چھوڑ جاتی ہیں ان کی شناخت ختم ہوجانا یقینی ہوجاتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب ہندستان آزاد نہیں تھا اس کی یوگا اور آیوروید جیسی روایات کو کمتر تصور کیا جاتا تھا ، یہاں تک کہ کوششیں کی جاتی تھیں کہ ہندوستانیوں کو اپنے اس عقیدے سے گریز پر بھی آمادہ کرلیاجائے جو انہیں کلاسیکی معلومات عامہ اور روایات پر تھا۔ لیکن گزشتہ تین برسوں کے دوران صورتحال اس حد تک تبدیل ہوچکی ہے کہ لوگوں کا عقیدہ اور اعتبار ہماری وراثت پر بحال ہوتا جارہا ہے۔ہماری وراثت پر افتخار کا اظہار اسی بات سے ہوتا ہے کہ آج لوگ ا تنی بڑی تعداد میں یوگا دیوس اور یوم آیوروید کے موقع جمع ہونے لگے ہیں۔ جناب نریندر مودی نے مزید کہا کہ آیوروید محض ایک طبی طریقہ علاج نہیں ہے بلکہ یہ نظام صحت عامہ اور صحت ماحولیات پر بھی اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرکار نے آیوروید کو مضبوط کرنے اور یوگا اور دیگر آیوش نظام علاج کو صحت عامہ کے نظام میں مربوط کرنے پر زور دیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ جڑی بوٹیوں اور دواؤں کے پودے عالمی سطح پر اور ہندوستان میں بھی آمدنی میں نمایاں اضافے کا ذریعہ ہوسکتے ہیں۔ ہندوستان کو اس سلسلے میں اپنی اہلیت کو بروئے کار لانا چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت ہند نے صحت عامہ کی دیکھ بھال کے انتظام میں 100فیصد راست غیرملکی سرمایہ کاری کی اجازت دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سرکار غریبوں کو کفایتی شرحوں پر صحت کی دیکھ بھال کے خدمات فراہم کرانے پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردست صحت کی تدارکی دیکھ بھال اور کفایتی علاج پر زور دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوچھتا یا صفائی ستھرائی تدارکی طریقہ علاج کا ایک سادہ نظام ہے۔انہوں نے بتایا کہ سرکار نے گزشتہ تین برسو ں کے دوران ملک میں پانچ کروڑ بیت الخلاء تعمیر کرائے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی نئے ایمس ادارے قائم کئے جارہے ہیں تاکہ لوگ صحت کی بہتر دیکھ بھال تک رسائی حاصل کرسکے۔ اس سلسلے میں انہوں نے اسٹنٹ اور نی امپلانٹ اور جن اوسدھی کیندر قائم کئے جانے جیسے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔,প্রধানমন্ত্রী অখিল ভারতীয় আয়ুর্বেদ সংস্থান জাতির উদ্দেশে উৎসর্গ করেছেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A7%D9%93%D8%A6%DB%8C-%D9%B9%DB%8C-%D9%88%DB%8C-%D9%BE%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%DA%88%D8%A7%D8%A6%D8%B1%DB%8C%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%87%E0%A6%9F%E0%A6%BF%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%AA%E0%A6%BF-%E0%A6%B0-%E0%A6%AE%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B6%E0%A6%95-%E0%A6%AA/,نئیدہلی،10ستمبر۔انڈوٹبیٹن بارڈر پولیس فورس کے ڈائریکٹر جنرل جناب آر کے پچنندا نے آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی سے ملاقات کرکے انہیں پرائم منسٹر نیشنل ریلیف فنڈ کے لئے 8.5 کروڑروپے کا چیک پیش کیا ۔ یہ رقم انڈو ٹبیٹن بارڈر پولیس فورس کے جوانوں اورعملے کے ذریعہ دئے جانےوالے عطیات سے جمع کی گئی ہے ۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم,আইটিবিপি-র মহানির্দেশক প্রধানমন্ত্রীর জাতীয় ত্রাণ সাড়ে ৮ কোটি টাকা দান করলেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%BE-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4%E0%A7%87%E0%A6%B0%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%B8%E0%A6%95-4/,نئی دہلی،17؍نومبر،یوروپ اور خارجی امور کے فرانسیسی وزیر جناب جین-ویس لی ڈیرین نے آج وزیراعظم جناب نریندر مودی سے ملاقات کی۔ انہوں نے جون 2017 میں وزیراعظم کے دورہ فرانس کے فالو اپ کے طور پر دو طرفہ رشتے میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے جناب لی ڈیرین کی، ان کے موجودہ اور اسی کےساتھ ساتھ اس سے قبل فرانس کے وزیر دفاع کی حیثیت سے ان کےر ول میں بھارت فرانس کے درمیان بڑھتے رشتوں سے متعلق خدمات کی ستائش کی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ بھارت فرانس کے بیچ اسٹریٹجک شراکت داری صرف دو طرفہ تناظر تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ علاقائی اور عالمی تناظر میں بھی یہ امن اور استحکام کیلئے ایک طاقت کی حیثیت سے اپنا رول ادا کرتی ہے۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ بھارت میں صدر میکرون کا خیر مقدم کرنے کے منتظر ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن-ن ا- ق ر),ভারতেরপ্রধানমন্ত্রী সকাশে ফ্রান্সের ইওরোপ এবং বিদেশ সংক্রান্ত বিষয়ের মন্ত্রী মিঃজ্যাঁ লা দ্রায়াঁ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DB%81%D9%86%D8%AF%DB%94%D9%86%D8%A7%D8%B1%DA%88%DA%A9-%D9%85%D9%85%D8%A7%D9%84%DA%A9-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%8F%E0%A6%AC%E0%A6%82-%E0%A6%89%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%B0-%E0%A6%87%E0%A6%89%E0%A6%B0%E0%A7%8B%E0%A6%AA-%E0%A6%93-%E0%A6%86%E0%A6%9F%E0%A6%B2/,نئی دہلی۔18؍اپریل۔آج اسٹاک ہوم میں ہندوستان اور نارڈک ملکوں کے سربراہان مملکت کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیراعظم ہند جناب نریندر مودی ڈنمارک کے وزیراعظم جناب لارس لوکّے راسموسین، فن لینڈ کے وزیراعظم جناب جوہا سپری��، آئس لینڈ کے وزیراعظم جناب کیٹرن جیکبس ڈاٹر ، ناروے کی وزیراعظم محترمہ ایرنا سولبرگ اور سوئیڈن کے وزیراعظم جناب اسٹیفن لاف وین نے شرکت کی۔ اس سربراہ اجلاس کا اہتمام سوئیڈن کے وزیراعظم اور ہندوستانی وزیراعظم کی جانب سے مشترکہ طور پر کیا گیا تھا۔ اس سربراہ اجلاس میں شامل وزرائے اعظم نے ہندوستان اور نارڈک ممالک کے درمیان باہمی تعاون میں مزیدگہرائی پیدا کرنے کاحلف لیا۔ ان وزرائے اعظم کی گفتگو عالمی سلامتی ، معاشی نمو، جدت طرازی اور تبدیلی ماحولیات جیسے اُمور پر مرکوز رہی۔ جس میں ان وزرائے اعظم نے مجموعی نمو اور پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول کے لئے آزاد تجارت کو عمل انگیز امر قرار دیا۔ ان وزرائے اعظم نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ باہمی طور سے مربوط موجودہ دنیا میں جدت طرازی اور ڈیجیٹل تبدیلی کی مہم میں نمو اور ہندوستان اور نارڈک ملکوں کےد رمیان باہمی مراسم کی ا ہمیت پر زور دیا ۔ جدت طرازی کے نظام کے تئیں نظریے کو پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان مضبوط شراکت داری کے تئیں نارڈک ملکوں کے نظریات پر بھی اس اجتماع میں گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر خوشحالی اور پائیدار ترقی کے کلیدی عنصر کی حیثیت سے جدت طرازی اور ڈیجیٹل اقدامات کے تئیں حکومت ہند کی مضبوط عہدبستگی پر بھی زور دیا گیا جس میں’میک اِن انڈیا‘ ، ’اسٹارٹ اپ انڈیا‘، ’ڈیجیٹل انڈیا‘ اور ’کلین انڈیا ‘ جیسے حکومت ہند کے اہم پروگرام شامل ہیں۔ نارڈک ملکوں کی جانب سے پیش کیے جانے والے صاف ستھری توانائی کے مسئلے کے حل ، بحری مسائل کے حل، بندرگاہوں کی جدیدکاری ، فوڈ پروسیسنگ ، صحت ، لائف سائنسز اور زراعتی امور کا بھی تذکرہ کیاگیا۔ اس اجتماع میں نارڈک ملکوں نے شہری منصوبوں کا بھی خیرمقدم کیا جن کا مقصد حکومت ہند کے اسمارٹ سٹیز پروگرام کی حمایت کرنا ہے۔ ان وزرائے اعظم نے اس بات کو بھی نوٹ کیا کہ ہندوستان اور نارڈک ملکوں کی منفرد طاقت ، تجارت و سرمایہ کاری ، عدم ارتکاز اور باہمی طور سے فائدہ مند شراکت داری میں مضمر ہے۔ ان مذاکرات کے دوران اصولوں پر مبنی ہمہ جہت تجارتی نظام اور کشادہ بین الاقوامی تجارت کو خوشحالی اور نمو کیلئے ضروری عنصر قرار دیا گیا۔ اس موقع پر ان وزرائے اعظم نے 230 تک پائیدار ترقی کے ایجنڈے اور پیرس معاہدے کی زبردست عمل آوری کے تئیں اپنی عہد بستگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے صاف ستھری اور قابل تجدید توانائی نیز ایندھن کے نظام کو فروغ دینے ، توانائی کی اہلیت میں اضافے اور صاف ستھری توانائی کی پیداوار کے لئے مسلسل کوششیں کیے جانے کا عہد بھی کیا۔ ان وزرائے اعظم نے ان کاموں کیلئے سیاسی، سماجی اور معاشی زندگی میں خواتین کی مکمل اور بامعنی شراکت داری کولازمی قرار دیا تاکہ مجموعی ترقی کا نشانہ حاصل کیا جاسکے۔ اجتماع کے آخر میں ان وزرائے اعظم اس امر پراتفاق کیا کہ جدت طرازی ، معاشی نمو ، پائیدار حل اور باہمی طور سے فائدے مند تجارت اور سرمایہ کاری کے اُمور میں مضبوط شراکت داری اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ اس موقع پر تعلیم ، ثقافت، مزدوروں کے نقل وحمل اور سیاحت کے میدان میں عوام سے عوام کے مضبوط رابطوں پر بھی زور دیا گیا ۔,ভারত এবং উত্তর ইউরোপ ও আটলান্টিক অঞ্চলের দেশগুলির মধ্যে অনুষ্ঠিত শীর্ষ বৈঠকে প্রচারিত যৌথ প্রেস বিবৃতি +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-18-17-%D8%B3%D8%AA%D9%85%D8%A8%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%D9%88%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A7%A7%E0%A7%AD-%E0%A6%93-%E0%A7%A7%E0%A7%AE-%E0%A6%B8%E0%A7%87%E0%A6%AA/,"نئیدہلی۔16ستمبر 2018 ؛ وزیر اعظم جناب نریندر مودی 18-17 ستمبر 2018 کو اپنے پارلیمانی حلقے وارانسی کا دورہ کریں گے۔ وہ 17 ستمبر کے دوپہر میں وارانسی شہر میں پہنچیں گے ۔ وہاں سے وہ سیدھے نرور گاؤں جائیں گے ، جہاں وہ ایک پرائمری اسکول کے بچوں کے ساتھ تبادلۂ خیال کریں گے۔ اس پرائمری اسکول کو غیر منافع بخش تنظیم ’’روم ٹو ریڈ‘‘ کی طرف سے مالی امداد دی جاتی ہے۔ اس کے بعد ڈی ایل ڈبلیو احاطے میں وزیراعظم کاشی ودیا پیٹھ کے طالب علموں اور اس کے ذریعے مدد کیے جانے والے بچوں کے ساتھ تبادلۂ خیال کریں گے۔ 18 ستمبر کو بی ایچ یو میں ایمپھی تھیئٹر میں وزیراعظم 500 کروڑ روپیے کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وزیراعظم جن پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اُن میں انٹیگریٹڈ پاور ڈیولپمنٹ اسکیم اور بی ایچ یو میں اٹل انکیوبیشن سینٹر شامل ہیں۔ وزیراعظم جن پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اُن میں بی ایچ یو میں ریجنل اوفتھالمولوجی شامل ہے۔ وزیراعظم اس موقعے پر ایک اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح( ,",প্রধানমন্ত্রী ১৭ ও ১৮ সেপ্টেম্বর বারাণসী সফর করবেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%DA%AF%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%8C-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF%D8%A7%D9%93%D8%A8%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%A6%DB%8C-%D8%AA/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%97%E0%A7%81%E0%A6%9C%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9F%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%86/,نئی دہلی’5مارچ : وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے احمدآباد میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹس لانچ کئے ۔ اس موقع پروزیراعظم نے احمد آباد کے وسترال گام میٹرواسٹیشن پر احمد آباد میٹرو سروس کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا۔ انھوں نے احمد آباد کے دوسرے مرحلے کی تعمیرات کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اس موقع پر ملک میں دیسی طریقے سے تیارکئے گئے ادائیگی کے فضائی نظام اور ایک قوم ایک کارڈ ماڈل پرمبنی خود کارکرایہ وصولی نظام کی بھی نقاب کشائی کی گئی ،بعدازاں وزیراعظم موصوف نے میٹروریل کوجھنڈی دکھاکرروانہ کیااور اس میں سفربھی کیا۔ احمدآباد میں اپنے قیام کے دوران وزیراعظم نے 1200بیڈ(بستروں ) والے نیو سول ہاسپٹل ،نیوکینسرہاسپٹل ، ڈینٹل ہاسپٹل اورآئی ہاسپٹل کابھی افتتاح کیا۔ اس موقع پروزیراعظم نے داہووڈ ریلوے ورکشاپ اور پاٹن ۔بندی لائن کا بھی افتتاح کیااور لوتھل ، میری ٹائم میوزیم کا سنگ بنیاد رکھا۔ بی جے میڈیکل کالج کے میدان میں ایک زبردست جلسے سے خطاب کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہاکہ آج کادن ایک تاریخی دن ہے جب احمدآباد میٹروکا خواب پوراہواہے ۔ انھوں نے کہاکہ یہ میٹرواحمدآباد کے لوگوں کے لئے ٹرانسپورٹ کا سیل اور موسم دوست وسیلہ فراہم کرائیگی ۔وزیراعظم نے کہاکہ 2014سے پہلے ملک میں محض 250کلومیٹرپٹریوں پرہی میٹروچل رہی تھی لیکن اب 655کلومیٹرپرمیٹروچلائی جارہی ہے ۔ وزیراعظم نے اپنی تقریرمیں آگے کہاکہ آج جس کامن موبلٹی کارڈ کی رونمائی ہوئی ہے، اس سے سفرکے لئے متعدد کارڈ رکھنے کی ضرورت ختم ہوجائیگی۔ انھوں نے کہاکہ یہ کارڈ رابطہ کاری کے لئے ایک ملک ، ایک کارڈ کے اصول کو یقینی بنائیگا ۔انھوں نے مزید کہاکہ دیسی طریقے سے تیارکئے گئے اس کارڈ سے ایسے کارڈ بنانے کے لئے کسی بھی بیرونی ملک پرانحصار کی ضرورت نہیں رہی ہے ، اب ہندوستان دنیا کے ان معدود چند ممالک میں شامل ہے، جہاں سفرکے لئے صرف ایک ہی کارڈ استعمال کیاجاتاہے ۔ اس موقع پروزیراعظم نے گجرات کے لئے ریاستی سرکاراورمرکزی سرکارکے متعدد مفید مطلب اقدامات پرروشنی ڈالی ،جن میں پانی کی فراہمی کی اسکیم ، ڈھانچہ جاتی سہولیات کے فروغ کے لئے بجلی اور غریبوں کی خاطرسبھی کے لئے گھرجیسی اسکیمیں شامل ہیں ۔جناب نریندرمودی نے ریاست کی قبائلی برادری کی اصلاح کے لئے شروع کی جانے والی مختلف اسکیموں کی بھی تفصیل سے وضاحت کی ۔ وزیراعظم نے اپنی تقریرمیں آگے کہاکہ گجرات میں آج دکھائی دینے والی مثبت تبدیلیاں گجرات کی ترقی کے لئے گذشتہ کچھ دہائیوں کے دوران کی جانے والی زبردست منصوبہ بندی اور سخت محنت اورجفاکشی کا نتیجہ ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اگریہ دیکھنا ہوکہ ترقی کس طرح کی جاتی ہے تو گجرات کا مطالعہ کیاجاناچاہیئے ۔ انھوں نے کہاکہ گجرات میں جاری ڈھانچہ جاتی سہولیات کے فروغ کے منصوبوں سے گجرات میں زبردست تبدیلیاں رونماہوں گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ آج جس لوتھل میریٹائم ہیریٹیج کمپلکس کا م کاشروع ہواہے اس میں تکمیل کے بعد قدیمی ہندوستان کی بحری طاقت کی نمائش پیش کی جائیگی ۔ انھوں نے کہاکہ اس میوزیم میں عالمی معیارکی سہولیات دستیاب ہوں گی اور اس سے ریاست میں سیاحت کے نئے مواقع پیداہوں گے ۔ صحت کو مرکزی سرکارکی اولین ترجیح قراردیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ سرکارپورے ملک میں معیاری صحت کی ڈھانچہ جاتی سہولیات کو فروغ دے رہی ہے ،جن میں ویلنیس سینٹروں سے لے کر میڈیکل کالج تک شامل ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے گجرات میں موجود عالمی معیارکی طبی سہولیات پرروشنی ڈالی ۔ انھوں نے مزید کہاکہ آج زیرتعمیر میڈیسٹی اپنی تکمیل کے بعد تقریبا10ہزارمریضوں کی ضرورتیں پوری کریگا۔ وزیراعظم نے اپنی تقریرکے آخرمیں کہاکہ سرکارملک کو تمام وباؤں سے نجات دلانے کے لئے عہد بستہ ہے، جن میں بدعنوانی سے لے کر دہشت گردی تک ساری وبائیں شامل ہیں ۔ انھوں نے عوام الناس کو یہ یقین دہانی کرائی کہ ملک کے خلاف کام کرنے والے عناصرکے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی ۔ انھوں نے اپوزیشن سے کہاکہ ملک کی سلامتی پرووٹ بینک کی سیاست نہ کی جائے کیوں کہ اس طرح کے کاموں سے ہماری مسلح افواج کی حوصلہ شکنی ہوگی اور دشمنوں کو استحکام حاصل ہوگا۔,প্রধানমন্ত্রী গুজরাটের আমেদাবাদে বেশ কয়েকটি উন্নয়নমূলক প্রকল্পের সূচনা করলেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%85%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%97%E0%A7%81%E0%A6%9C%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9F%E0%A7%87-%E0%A6%86%E0%A6%87%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A7%87%E0%A6%9F-%E0%A6%B8%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A6%BE/,نئی دہلی، 17جنوری 2018/ وزیراعظم جناب نریندر مودی اور اسرائیل کے وزیراعظم جناب نتین یاہو نے آج گجرات کے شہر احمد آباد میں واقع آئی کریئٹ (iCreat) سینٹر کو قوم کے نام وقف کیا۔ آئی کریئٹ سینٹر ایک آزاد مرکز ہے جسے خوراک کی سیکورٹی ، پانی ، رابطہ ، سائبر سیکورٹی ، آئی ٹی اور الیکٹرانکس ، توانائی ، بائیومیڈیکل آلات اور ڈیوائس وغیرہ جیسے اہم مسائل سے نمٹنے کے لئے خلاّقی ، اختراعی ، انجینئرنگ کی آمیزش سے م��نوعات کی ڈیزائننگ اور نئی تکنیک کو بروئے کار لاکر صنعت کاری سے متعلق مرکز قائم کرنا ہے۔ آئی کریئٹ کا مقصد معیاری ، صنعت کاروں کی پیداوار کےلئے ہندستان میں ماحولیاتی نظام تیار کرنا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے آج مختلف اسٹالوں کا معائنہ کیا جہاں مختلف شعبوں سے متعلق تکنالوجیوں اور جدت طرازی پرروشنی ڈالی گئی تھی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہندستان اور اسرائیل کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں اختراع نے اہم کردار ادا کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے اسرائیل کی تکنیکی طاقت اور اختراع پردازی کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان کے نوجوانوں میں جوش اور توانائی ہے ۔ ان نوجوانوں کی حوصلہ افزائی اورادارہ جاتی مدد کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ حکومت پورے نظام کو اختراع کے موافق بنانے کے لئے کام کررہی ہے تاکہ ایسے خیالات اور آرا پیدا ہوں جن کے نتیجے میں جدت پسندی سامنے آئے اور یہ جدت پسندی نئے ہندستان کی تعمیر میں مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی کی پہلی شرط حوصلہ ہے۔ انہوں نے ان حوصلہ مند نوجوانوں کو مبارک باد دی جو آئی کریئٹ سینٹر میں اختراعی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ وزیراعظم نے کالی داس کا ذکر کرتے ہوئے رسم و رواج اور اختراع کے درمیان فرق کو واضح کیا ۔ انہوں نے ہندستان کے نوجوانوں سے ملک کو آج درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور انتہائی کم لاگت پر عام آدمی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اختراع پر دازی کی اپیل کی۔ وزیراعظم نے خوراک ، پانی ، صحت اور توانائی جیسے شعبوں میں ہندستان اور اسرائیل کے درمیان تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان یہ تعاون ، گیارہویں صدی میں انسانیت کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کرے گا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,গুজরাটে আইক্রিয়েট সেন্টারটি জাতির উদ্দেশে উৎসর্গ করলেনপ্রধানমন্ত্রীদ্বয় +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D9%88%D8%B1%D8%A8%DA%BE-%DA%86%D9%88%D8%AF%DA%BE%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B1%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-10-%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%81%E0%A6%B0%E0%A7%81%E0%A6%B7%E0%A6%A6%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A7%A7%E0%A7%A6-%E0%A6%AE%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A6%BE%E0%A6%B0-%E0%A6%8F%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A6%BF/,نئی دہلی،21؍اگست، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے جکارتہ-پالمبانگ ، انڈونیشیا میں 18 ویں ایشیائی کھیل کود مقابلوں 2018 میں مردوں کے 10 میٹر ایئر پسٹل میں سونے کا تمغہ جیتنے پر مبارک باد دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’16 سالہ سوربھ چودھری نے اُس صلاحیت اور جرات مندی کا اظہار کیا ہے جو ہمارے نوجوانوں میں موجود ہے۔ اس مثالی نوجوان نے 2018 کے ایشیائی کھیلوں میں مردوں کے 10 میٹر کے ایئر پسٹل مقابلے میں سونے کا تمغہ جیتا ہے۔ اسے بہت بہت مبارک باد‘‘۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰ (م ن-ج- ق ر),পুরুষদের ১০ মিটার এয়ার পিস্তল বিভাগে স্বর্ণ পদক জয়ী সৌরভ চৌধুরীকে প্রধানমন্ত্রীর অভিনন্দন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%B9%D9%84%D9%88%D9%85-%D9%B9%DA%A9%D9%86%D8%A7%D9%84%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D9%88-%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B6-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%9C%E0%A7%8D%E0%A6%9E%E0%A6%BE%E0%A6%A8-%E0%A6%93-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%AF%E0%A7%81%E0%A6%95%E0%A7%8D/,نئیدہلی07دسمبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدار ت میں ہونےوالے مرکز ی کابینہ کے اجلاس میں خلائی علوم ،ٹکنالوجی وایپلی کیشنز کے میدان میں تعاون کے ہند – الجیریا معاہدے کو منظوری دے دی گئی ۔اس معاہدے پر بنگلورو میں 19ستمبر 2018 کو دستخط کئے گئے تھے۔ خاص خاص باتیں : اس معاہدے کی رو سے خلائی علوم، ٹکنالوجی وایپلی کیشنز اور ارضی ریموٹ سینسنگ ،سیٹلائٹ کمیونی کیشن (سیارہ جاتی مواصلت ) اور سیٹلائٹ پر مبنی نیوی گیشن ، خلائی علوم ،سیارہ جاتی استعمال ، خلائی طیاروں اور خلائی نظاموں کی جی اے سی سمیت تمام ایپلی کیشنز پر ٹھوس مفادات پرکام کیا جاسکے گا۔ علاوہ ازیں اس میں گراؤنڈ سسٹم اور خلائی ٹکنالوجی کے امور بھی شامل ہوں گے ۔ اس معاہدے کے نتیجے میں ایک جوائنٹ ورکنگ گرو پ تشکیل دیا جائے گا۔ جس میں بی او ایس /اسرو اور الجیریا کی خلائی ایجنسی (اے ایس اے ایل ) کے ممبران شامل کئے جائیں گے ، جو اوقات کے تعین اور اس معاہدے کی عمل آوری سے متعلق منصوبہ بند ی کرے گا۔ اثرات : اس معاہدے پر دستخط سے ہندوستان اورالجیریا کے درمیان تعاون کو استحکام حاصل ہوگا۔نئی تحقیقی سرگرمیوں ، اطلاق اور ریموٹ سینسنگ کے میدان کے توجہ مرکوز کی جاسکے گی۔علاوہ ازیں اس کے تحت سیٹلائٹ نیوی گیشن ،خلائی علوم اوربیرونی خلا کا پتہ لگانے کے امور پر بھی کام کیا جاسکے گا۔ پس منظر : واضح ہوکہ ہندوستان اور الجیریا خلائی امور کے میدان میں ایک دوسرے سے کاروباری مذاکرات کرتے رہے ہیں ۔اس سلسلے میں انترکش کارپوریشن لمٹیڈ ، گراؤنڈ اسٹیشن کے قیام ،سیٹلائٹوں کے داغے جانے اور الجیریا کے نینو سیٹلائٹ کے امور پر الجیریائی افسران سے گفتگو کرتا رہا ہے ۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن اور الجیریائی خلائی ایجنسی (اے ایس اے ایل ) آئی جی اے کے مسودہ کا جائزہ لیتے رہے ہیں ۔ نیز ای –میل کے ذریعہ اس سلسلے کے پیغام کے باہمی تبادلے بھی ہوتے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں متعدد بار دونوں فریقوں کی جانب سے نظریات کے تبادلے کے بعد ایجنسی کی سطح کا ایک خلائی تعاون کا معاہدہ وضع کیا گیا ہے ۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم,মহাকাশ বিজ্ঞান ও প্রযুক্তি ক্ষেত্রে ভারত ও আলজেরিয়ার মধ্যে সহযোগিতা চুক্তিতে মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86-2017-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D8%AA%D8%A7%D9%85%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%87%E0%A6%A8-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%B6%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A6%A8-%E0%A6%8F%E0%A6%AC%E0%A6%82-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%9A%E0%A6%BE%E0%A6%B0-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%AD/,نئی دہلی۔26 نومبر 2017؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دلی کے وگیان بھون میں مین قومی یوم قانون منانے سے متعلق تقریب کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے آئین کو ہمارے جمہوری ڈھانچے کی روح قرار دیا۔ انہوں نے کہ یہ دن آئین سازوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین وقت کی آزمائش پر کھرا اترا ہے اور اس سے انکار کرنے والوں کو غلط ثابت کیا ہے۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب کے دوران ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر، ڈاکٹر سچیدانند سنہا، ڈاکٹر راجندر پرساد، ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کا حوالہ دیا۔ یہ حوالہ جات آئین اور حکمرانی کی مختلف جہات کو اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیے گئے۔ ان موضوعات میں آئین کے کام کرنے کی صلاحیت ، لچک اور طویل عرصے تک زندہ جاوید رہنے کے موضوعات شامل تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئین ہمارا سرپرست رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہم لوگوں کو بھی ہم لوگوں ک�� بھی اسی طرح کام کرنا چاہیے جس طرح کی توقعات ہم سے ہمارے آئین کو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ضروریات اور چیلنجوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے حکمرانی کے متعدد اداروں کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کو مستحکم کرے اور مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ پانچ برسوں میں ہمیں اپنی توانائی اس ہندوستان کی تعمیر کے لیے بروئے کار لانی چاہیے جس کا خواب ہمارے مجاہد آزادی نے دیکھا تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح) (26.11.2017),"আইন, প্রশাসন এবং বিচার বিভাগীয় কাজকর্মের মধ ্যে ভারসাম্যরক্ষার ওপর জোর দিলেন প্রধানমন্ত্রী" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84-%DB%81%D9%88%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%81-%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4-%E0%A6%AC%E0%A6%A6%E0%A6%B2%E0%A6%BE%E0%A6%9A%E0%A7%8D%E0%A6%9B%E0%A7%87-%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A3-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4%E0%A7%80/,نئیدہلی۔31؍جنوری۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے سورت کے ٹاؤن ہال میں منعقد ہونے والے نیو انڈیا یوتھ کنکلیو کے پروگرام میں جواں سال پیشہ ور حضرات سے گفتگو کی۔ اس سے پہلے نیوانڈیا یوتھ کنکلیو میں وزیراعظم موصوف کا انتہائی گرمجوشی کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ نیوانڈیا یوتھ کنکلیو (نیا جواں سال ہندوستان اجتماع ) سے خطاب کے دوران وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ آج ملک تیزی سے تبدیل ہورہا ہے اور وہ صرف اس لئے ہورہا ہے کیونکہ عوام الناس نے بہتر ہندوستان کے لئے تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم موصوف نے کہا کہ اس سے پہلے لوگوں کا خیال یہ تھا کہ کچھ نہیں ہوگا یا کچھ تبدیل نہیں ہوگا تاہم اب ذہن تبدیل ہوچکے ہیں یہ تبدیلی بین طور سے دیکھی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت وہ تھا جب لوگوں کی سوچ یہ تھی کہ کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔ لیکن جب ہم برسراقتدار آئے تو ہم نے سب سے پہلے اس سوچ کو بدلا ، اب ہر چیز تبدیل ہوسکتی ہے، ہندوستان تبدیل ہورہا ہے کیوں کہ لوگوں نے تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جناب نریندر مودی نے ہندوستان کی طاقت اور استحکام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے ممبئی پر حملہ کیا لیکن اس کے بعد کیا ہوا؟ ہماری سرکار کے اقتدار کے دوران اڑی پر حملہ ہوا لیکن اس کے بعد کیا ہوا، یہی تبدیلی ہے۔ جو آگ ہمارے جوانوں کے دلوں میں تھی وہی وزیراعظم کے دل میں بھی تھی، جس کا نتیجہ سرجیکل اسٹرائیک کی صورت میں ظاہر ہوا۔ اڑی پر حملے نے ہمیں سونے نہیں دیا لیکن اس کے بعد کیا ہوا یہ سبھی جانتے ہیں، یہ تبدیلی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کالے دھن کے خلاف سرکار کی مہم ایک مضبوط اور فیصلہ کن قدم تھا ، نوٹ بندی کے بعد تین لاکھ کمپنیاں بند کردی گئیں۔ کسی نے بھی نہیں سوچا تھا کہ کالے دھن پر شکنجہ کسا جاسکے گا۔ ہندوستان کے لوگوں کا جذبہ تبدیل ہوچکا ہے اور مجھے یقین واثق ہے کہ یہی جذبے کی تبدیلی ہندوستان کو بھی تبدیل کرے گی۔ اس سے پہلے لوگوں کی سوچ یہ تھی کہ سب کچھ عوام کریں گے لیکن ہم نے اس سوچ کو تبدیل کردیا ہے کیوں کہ ملک ہم سب سے عظیم ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر ہلکے پھلکے انداز میں یہ کہا کہ یہ ایک روز میں چوتھا عوامی اجتماع ہے جس میں، میں شرکت کررہا ہوں لیکن میں تھکا بالکل نہیں ہوں۔ انہوں نے حاضرین سے پوچھا آپ تو تھکے نہیں ہیں، لوگوں نے بآواز بلند جواب دیا ’’نہیں‘‘۔ اس سے پہلے گجرات کے ایک روزہ دورے کے موقع پر وزیراعظم نے سورت ہوائی اڈے کی ٹرمنل بلڈنگ کی توسیعی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا اور مختلف ترقیاتی پروجیکٹس کا افتتاح کیا۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے سورت کا رسیلا بین، سیونتی لال وینس ہاسپٹل ملک وقوم کے نام وقف کیا، اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے ڈانڈی میں نیشنل سالٹ ستیہ گرہ میموریل بھی ملک وقوم کے نام وقف کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,"ভারত বদলাচ্ছে কারণ, ভারতীয়রা নিজেদের বদলানোর সিদ্ধান্ত নিয়েছেন : প্রধানমন্ত্রী" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%88%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%B1%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%AE%D9%88%D8%B1%D8%A7%DA%A9-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%96%E0%A6%BE%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%AF-%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%AA%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BE-%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%87%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%87/,نئیدہلی۔24؍مئی۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے بھارت اور ڈنمارک کے مابین خوراک سلامتی اور تعاون کے معاہدے سے متعلق مفاہمتی عرضداشت کو اپنی استقدامی منظوری دے دی ہے۔ بھارت اور ڈنمارک کے مابین اس معاہدے کے مسودے پر 16 اپریل 2018 کو دستخط کیے گئے تھے۔ اس مفاہمتی عرضداشت کی رو سے خوراک سلامتی کے شعبے میں دونوں ممالک کو اپنی صلاحیت سازی کو مستحکم بنانے اور خوراک سلامتی سے متعلق تمام موضوعات کو تیزی سے نمٹانے اور دوطرفہ تعاون کو مضبوط کرنے، باہمی افہام وتفہیم کو فروغ دینے اور باہمی اعتماد میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اس مفاہمتی عرضداشت کے نتیجے میں عمدہ ترین پیشوں تک رسائی اور خوراک تجارت میں اہم اشیاء کو خوراک سلامتی معیارات کے مطابق بنانے میں بھی مدد ملے گی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,খাদ্য নিরাপত্তা ক্ষেত্রে সহযোগিতা বিষয়ে ভারত ও ডেনমার্কের মধ্যে সমঝোতা কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভায় অনুমোদিত +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%85%DB%8C%D8%B3%D9%88%D8%B1%D9%88-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D8%A8%DB%8C%D9%84%D8%A7%DA%AF%D9%88%D9%84%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A6%B9%E0%A7%80%E0%A6%B6%E0%A7%82%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A6%A4%E0%A7%81%E0%A6%A8-%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%B2%E0%A6%AA%E0%A6%A5%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%B8%E0%A7%82%E0%A6%9A%E0%A6%A8/,نئی دہلی، 19فروری؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی کرناٹک میں میسورو اور کے ایس آر بنگلورو کے درمیان ریلوے لائن کی برق کاری کا کام قوم کے نام وقف کریں گے۔ میسورو ریلوے اسٹیشن پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران وہ میسورو اور ادے پور کے درمیان چلنے والی پیلس کوئن ہم سفر ایکسپریس کو جھنڈی دکھاکر روانہ بھی کریں گے۔ قبل ازیں وزیر اعظم باہو بلی مہاسمتھکا بھیشیکا مہوتسو 2018 کے لئے سرونا بیلاگولا کا دورہ بھی کریں گے۔ یہاں وہ ہندوستان کے محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کے ذریعے ودیاگری ہل پر بنائی گئی نئی سیڑھیوں کا افتتاح بھی کریں گے۔وہ باہو بلی جنرل استپال کا افتتاح بھی کریں گے۔ سرونا بیلا گولا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری سرزمین کے سادھو سنتوں نے ہمیشہ ہی خدمت خلق کی ہے اور نئی باتیں پیش کی ہیں۔ ہمارے سماج کی طاقت اس بات میں ہے کہ ہم نے وقت کے ساتھ خود کو تبدیل کیا ہے اور نئے پس منظر اپنا یا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم غریبوں کو اچھے معیار کی اور قابل استطاعت اور حفظان صحت کی سہولت بہم پہنچائیں ۔ م ن۔ش س۔ن ع,"মহীশূরেনতুন রেলপথের সূচনাকরলেন প্রধানমন্ত্রী, যোগ দিল���ন বাহুবলী মহামস্তকঅভিষেক মহোৎসব-এ" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A8%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B3-%D8%A7%DB%8C%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%AA%D8%A7%D8%B3%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A7%80%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4-%E0%A6%B0%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%80-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B9%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A7%80%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D/,نئی دہلی ،یکم دسمبر: وزیراعظم جناب نریندرمودی نے سرحدی سلامتی دستے (بی ایس ایف ) کے عملے اوران کے کنبوں کو بی ایس ایف کے یوم تاسیس پرمبارکباد پیش کی ہے ۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ‘‘ @بی ایس ایف انڈیا کے عملے اور ان کے کنبوں کو بی ایس ایف کے یوم تاسیس پرمبارکباد ’’۔ بی ایس ایف ہمارے ملک کی خدمت میں جرأت وہمت سے جوامورانجام دیتی ہے وہ بے مثال ہیں ۔ وہ ہمیں ہرطرح کے سنگین صورتحال سے تحفظ فراہم کرتے ہیں خواہ سرحدوں پرہویا قدرتی تباہ کاری اورحادثات کی شکل میں ۔ ہمیں بی ایس ایف پرفخرہے ۔ )م ن ۔ ع آ 01.12.2017),সীমান্ত রক্ষী বাহিনীর প্রতিষ্ঠা তথা পতাকা উত্তোলন দিবসে অভিনন্দন প্রধানমন্ত্রীর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D9%86%D8%B8%D9%85-%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%85-%D8%B3%DB%92-%D9%86%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A6%93-%E0%A6%B8%E0%A6%82%E0%A6%97%E0%A6%A0%E0%A6%BF%E0%A6%A4-%E0%A6%85%E0%A6%AA%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A7%87%E0%A6%B0/,نئی دہلی،22؍نومبر،وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے ہر قسم کی دہشت گردی اور منظم جرائم سے نمٹنے کے شعبے میں بھارت اور روس کے درمیان تعاون کے ایک سمجھوتے پر دستخط کرنے کو منظوری دے دی ہے۔ اس معاہدے پر 27-29 نومبر 2017 کو وزیر داخلہ کی قیادت میں ایک بھارتی وفد کے ہونے والے روس کے دورے کے دوران دستخط کئے جانے کی تجویز ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن-و ا- ق ر) (22-11-2017),সন্ত্রাসও সংগঠিত অপরাধের কার্যকর মোকাবিলায় ভারত-রাশিয়া সহযোগিতা চুক্তি স্বাক্ষরেরপ্রস্তাবে অনুমোদন কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%86%DB%8C%D8%B4%D9%86%D9%84-%D9%B9%D8%B1%D8%B3%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%DA%86%DB%8C%D8%A6%D8%B1%D9%BE%D8%B1%D8%B3%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%AD%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A8-%E0%A6%A7%E0%A6%B0%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A4%E0%A6%BF%E0%A6%AC%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A7%E0%A6%95/,نئی دہلی، 10جنوری 2018/ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے نیشنل ٹرسٹ کے چیئر پرسن اور بورڈ کے ارکان کی مدت تین سال کے لئے متعین کرنے کے لئے بھول جانے کی بیماری ، رعشہ ، ذہنی پسماندگی اور کثیرالنوع معذوری ایکٹ ،1999 سے متعلق نیشنل ٹرسٹ کے سیکشن 4 (1) اور سیکشن 5(1) میں ترمیم کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ نیشنل ٹرسٹ ایکٹ ۔1999 کے سیکشن 4(1) کے تحت نیشنل ٹرسٹ چیئرپرسن یا بورڈ کا رکن تین سال کی اپنی طے شدہ مدت سے آگے بھی دفتر میں مسلسل برقرا ر رہے گا جب تک کہ اس کے جانشین کے تقرری نہیں ہوجاتی ہے۔ چیئرپرسن کے استعفی کی صورت میں سیکشن 5(1) کے تحت وہ آفس میں برقرار رہتا ہے جب تک کہ حکومت کے ذریعہ اس کے جانشین کی تقرری نہ کردی جائے۔ اپنی موجودہ شکل میں ایکٹ کے درج بالا الترامات کے نتیجے میں چیئرمین ایک غیر معینہ مدت کے لئے اپنے عہدہ پر برقرار رہتا ہے کیونکہ کوئی بھی مناسب جانشین تقرری کے لئے مستحق ��ہیں پایا گیا۔ ایکٹ کے ان التزامات میں مجوزہ ترامیم کا مقصد اس طرح کی صورت حال سے بچنا ہے اور اس سے کسی بھی موجودہ عہدیدار کے ذریعہ کسی عہدہ پر ایک طویل مدت تک برقرار رہنے کا امکان ختم ہوجائے گا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ ن ا۔ ج۔,বিভিন্ন ধরনের প্রতিবন্ধকতা সম্পর্কিতজাতীয় ট্রাস্টের সভাপতি এবং অন্যান্য সদস্যদের কার্যকালের মেয়াদ সুনির্দিষ্ট করেতোলার লক্ষ্যে এক সংশোধন প্রস্তাবে সম্মতি কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D8%AA%D8%B3%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%B9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D8%AD%D8%A7%D8%AF%D8%AB%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%85%E0%A6%AE%E0%A7%83%E0%A6%A4%E0%A6%B8%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%B2-%E0%A6%A6%E0%A7%81%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%98%E0%A6%9F%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%A4%E0%A7%87/,نئی دہلی،20/ اکتوبر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے امرتسر میں ٹرین حادثے کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان پر اظہار تعزیت کیا ہے۔ وزیر اعظم نے ٹوئٹ کیا کہ ‘‘امرتسر میں ٹرین حادثے سے مجھے صدمہ پہنچا ہے۔ یہ نہایت افسوسناک سانحہ ہے۔ جن خاندانوں نے اس سانحے میں اپنے اعزہ کو گنوایا ہے ، میں دل کی گہرائیوں سے ان کے غم میں شریک ہوں اور زخمیوں کے جلد صحتیاب ہونے کی پرارتھنا کرتا ہوں۔ میں نے افسروں سے کہا ہے کہ وہ جیسی بھی ضرورت ہو فوری امداد فراہم کرائیں۔’’ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔,অমৃতসরের রেল দুর্ঘটনাতে জীবনহানি ঘটায় প্রধানমন্ত্রীর শোক প্রকাশ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-23-%D8%A7%DA%AF%D8%B3%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%DA%AF%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A7%A8%E0%A7%A9-%E0%A6%86%E0%A6%97%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%9F-%E0%A6%97/,نئیدہلی۔23؍اگست۔وزیراعظم جناب نریندر مودی 23 اگست2018 کو گجرات کا دورہ کریں گے۔ اپنے سفر گجرات کے دوران جناب نریندر مودی ضلع ولساڑ کے ججوا میں ایک زبردست عوامی جلسے کو خطاب کریں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم مرکزی سرکار کی زبردست اسکیم پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) کے فائدہ یافتگان کے ،اپنے گھروں میں داخل ہونے (گرہ پرویش) کی تقریب دیکھیں گے۔ اس اسکیم کا نعرہ ہے ’’سب کے لیے گھر (ہاؤسنگ فار آل)‘‘۔ واضح ہو کہ گجرات میں ایک لاکھ سے زائد مکانات کی تعمیر مکمل کی جاچکی ہے۔ ان مکانات کے استفادہ کنندگان میں 26 اضلاع کے استفادہ کنندگان شامل ہیں، یہ تمام افراد اس موقع پر اجتماعی گرہ پرویش کی تقریب میں شرکت کریں گے۔ ولساڑ میں جنوبی گجرات کے ضلع ولساڑ، نوساری ، تاپی، سورت اور ڈینگز کے استفادہ کنندگان جمع ہوں گے ۔ باقیماندہ استفادہ کنندگا ن کے گرہ پرویش کی تقریبات بلاک کی سطح پر منعقد کی جائیں گی۔ امید ہے کہ ان تقریبات میں دو لاکھ سے زیادہ استفادہ کنندگان شرکت کریں گے۔ وزیراعظم اسی موقع پر دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل وکاس یوجنا ، مکھیہ منتری گرام اودے یوجنا اور نیشنل رورل لیولی ہُڈ مشن سمیت مختلف ترقیاتی سرکاری اسکیموں کے تحت منتخب افراد کو سرٹیفکیٹ اور نامہ ملازمت پیش کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم اس موقع پر بینکوں کی خواتین نمائندگان کو منی اے ٹی ایم اور ملازمت نامے پیش کریں گے۔ وزیراعظم جونا گڑھ میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹس کا افتتاح کریں گے۔ ان پروجیکٹس میں، جونا گڑھ میں ایک سول اسپتال، جونا گڑھ میونسپل کارپوریشن کے 13 پروجیکٹس اور کھوکھاردا میں ایک ملک پروسیسنگ پلانٹ کا افتتاح کریں گے۔ وزیراعظم اپنے اسی سفر گجرات کے دوران گاندھی نگر میں گجرات فارنسک سائنسز یونیورسٹی کے جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کریں گے اور گاندھی نگر کے سومناتھ ٹرسٹ کی ایک میٹنگ میں شرکت کے بعد دہلی واپس آجائیں گے۔,প্রধানমন্ত্রী ২৩ আগস্ট গুজরাট সফর করবেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-25-%D9%85%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D8%A8%D9%86%DA%AF%D8%A7%D9%84-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%DA%BE%D8%A7%D8%B1%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%80%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B2-%E0%A6%AA%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%9A%E0%A6%BF%E0%A6%AE%E0%A6%AC%E0%A6%99%E0%A7%8D%E0%A6%97-%E0%A6%93-%E0%A6%9D%E0%A6%BE/,نئی دہلی،24مئی 2018؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی 25 مئی کو مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کا دورہ کریں گے۔ وہ شانتی نکیتن میں وشو بھارتی یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کے جلسے میں شرکت کریں گے۔ وہ شانتی نکیتن میں بنگلہ دیش بھون کا افتتاح بھی کریں گے، جو بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ثقافتی تعلقات کی علامت ہے۔بنگلہ دیش کی وزیر اعظم محترمہ شیخ حسینہ ان دونوں تقریبات میں موجود ہوں گی۔ جھارکھنڈ میں وزیر اعظم سندری میں ایک تقریب میں حکومت ہند اور جھارکھنڈ سرکار کے مختلف پروجیکٹوں کے لئے سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان میں ہندوستان ارورک او ررسائن لمٹیڈ کے سندری فرٹیلائزر پروجیکٹ کا احیاء، گیل کے ذریعے رانچی سٹی گیس ڈسٹری بیوشن پروجیکٹ، دیو گھر میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(ایمس) دیوگھر ہوائی اڈے کا فروغ اور پتراتو سپر تھرمل پاور پروجیکٹ(3x800MW) شامل ہیں۔ ان کے سامنے جن اوشدھی کیندروں کے لئے مفاہمت ناموں کے تبادلے بھی کئے جائیں گے۔ وزیر اعظم اجتماع سے بھی خطاب کریں گے۔ بعد میں وزیر اعظم جھارکھنڈ کے رانچی میں معیاری اضلاع کے ضلع کلکٹروں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔,আগামীকাল পশ্চিমবঙ্গ ও ঝাড়খন্ড সফরে প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%88%D8%A7%D9%86%DA%88%DB%8C%D8%A7%DB%8C%D9%88%D8%AA%DA%BE-%DA%AF%DB%8C%D9%85%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%A8%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%88%D8%B2%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%96%E0%A7%87%E0%A6%B2%E0%A7%8B-%E0%A6%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A1%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE-%E0%A6%AF%E0%A7%81%E0%A6%AC-%E0%A6%97%E0%A7%87%E0%A6%AE%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E2%80%8C-%E0%A6%8F/,نئی دہلی ،10جنوری :وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے پونہ میں شروع ہونے والے کھیلوانڈیا یوتھ گیمس کے تمام مندوبین کو اپنی جانب سے نیک خواہشات پیش کی ہیں ۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہاہے کہ پونہ میں شروع ہونے والے کھیلوانڈیایوتھ گیمس کے مندوبین تمام نوجوان دوستوں کو میں اپنی نیک تمنائیں پیش کرتاہوں ۔ خداکرے کہ یہ ٹورنامنٹ بہترین کھیل کود صلاحیتوں کی جھلک پیش کرنے میں کامیاب ہو اورنوجوانوں کو اپنے کھیل کود کے خوابوں کو شرمندہ ٔ تعبیرکرنے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرے ۔ زیادہ کھیل کود ،بہترصحت اور ایک چاق وچوبند ملک 5منٹ اور ایک عظیم کوشش جو بھارت بھرمیں چاق وچوبند رہنے کی سطحوں میں مزید اضافہ کریگا ۔ وزیراعظم نے کہاہے کہ معروف کھلاڑیوں کو کھیل کے میدان میں اپنا زیادہ سے زیادہ وقت صرف کرنے کے سلسلے میں اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے سننا کافی دلکش ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,খেলো ইন্ডিয়া যুব গেমস্‌ – এ অংশগ্রহণকারীদের শুভেচ্ছা জানালেন প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%A7%D9%93%D8%AC-%DA%88%D8%A7%DA%A9%D9%B9%D8%B1%D8%A7%D9%85%D8%A8%DB%8C%DA%88%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%86%DB%8C%D8%B4%D9%86%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%80%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B2-%E0%A6%A1%E0%A6%83-%E0%A6%86%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A7%87%E0%A6%A6%E0%A6%95%E0%A6%B0-%E0%A6%86%E0%A6%A8%E0%A7%8D/,نئی دہلی ،7دسمبر: وزیراعظم جناب نریندرمودی آج 15جن پتھ ، دہلی، میں ڈاکٹرامبیڈکرانٹرنیشنل سینٹرکا افتتاح کریں گے ۔ وزیراعظم ڈاکٹرامبیڈکر مرکز برائے سماجی ۔ اقتصادی تبدیلی ( ڈی اے آئی سی ایس ای ٹی ) کا بھی آغاز کریں گے ۔ آج صبح 11بجے ،میں 15جن پتھ ،دہلی میں ڈاکٹرامبیڈکرانٹرنیشنل سینٹرکاافتتاح کروں گا۔ یہ موقع اس سے بھی زیادہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ مجھے اس مرکز کاسنگ بنیاد رکھنے کا بھی موقع حاصل ہوگا۔ ہماری قومی راجدھانی کے قلب میں واقع ، ڈاکٹرامبیڈکرکو یہ ایک معقول خراج عقیدت ہے ۔ وزیراعظم نے کہاہے کہ ڈاکٹرامبیڈکرانٹرنیشنل سینٹربدھسٹ فکر کا منبع اور موجودہ عہد کے فن تعمیر کا نمونہ ہے ۔ اس کے تحت مذاکرہ اورکانفرنس ہال شامل ہیں ۔ اس میں تین آڈیٹوریم ایک وسیع کتب خانہ بھی دستیاب ہے ،جس میں مالامال ڈیجیٹل ذخائرہیں ۔ آج ڈاکٹرامبیڈکربین الاقوامی مرکز برائے سماجی ۔ اقتصادی تبدیلی ( ڈی اے آئی سی ایس ای ٹی )کاآغاز بھی ہوگا۔ یہ ادارہ اہم موضوعات پر مزید گفت وشنید کا راستہ ہموار کرے گااور اسے بڑھائے گا اورساتھ ہی ساتھ نوجوانوں میں تحقیق ، حقیقی غوروفکرکوفروغ دے گا۔,আগামীকাল ডঃ আম্বেদকর আন্তর্জাতিক কেন্দ্রের উদ্বোধন করবেন প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A7%DB%8C-%D9%85%D8%A7%D8%B1%DA%A9%DB%8C%D9%B9-%D9%BE%D9%84%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%DA%A9%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A6%B0%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%BF-%E0%A6%87-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%B0-%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%87-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%87%E0%A6%B7/,نئی دہلی،12۔اپریل ،وزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں منعقدہ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں خصوصی مقصد کی حامل گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم ایس پی وی)کی تشکیل کو منظوری دی گئی ہے۔ یہ قدم اس لئے اٹھایا گیا ہے کہ ایک قومی سرکاری حصولیابی پورٹل کمپنیز ایکٹ 2013 کے تحت درج رجسٹرکمپنیوں سے متعلق دفعہ 8 کے تحت تشکیل دیا جا سکے، جومرکزی اور ریاستی حکومتوں کےاداروں کو درکارسازوسامان اور خدمات کی فراہمی کر سکے۔ کابینہ نے اس بات کو بھی منظوری دی ہے کہ ڈی جی ایس اور ڈی کو تحیل کر دیا جانا چاہئےاور اس کا تمام کام کاج 31اکتوبر2017تک ختم کردیاجانا چاہئے۔ اگر ڈی جی ایس اینڈ ڈی کو 31اکتوبر2017تک تحیل کرنا ممکن نہ ہو، محکمہ اس کےکلوزرکی تاریخ کو معقول جواز کےساتھ 31مارچ 2018تک بڑھا سکتا ہے۔ م ن ۔ ۔ ک ا,সরকারি ই-বাজার নামে বিশেষউদ্দেশ্যসাধক ব্যবস্হা গড়ে তোলায় কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%AA%DB%8C%D9%84-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%AF%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D9%85%D8%A7%DB%81%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%86%DB%8C%D9%81-%D8%A7%DB%8C%DA%AF%D8%B2%DB%8C%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%A4%E0%A7%87%E0%A6%B2%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%87-%E0%A6%89%E0%A7%8E%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%A6%E0%A6%A8%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%80/,نئی دہلی، 15 اکتوبر 2018/ ہندستان اور بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے تیل اور گیس کے عالمی ماہرین اور چیف ایگزیکٹیو افسران (سی ای اوز) نے آج وزیراعظم جناب نریندر مودی سے ملاقات کی۔ وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ان عالمی ماہرین اور سی ای اوز میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرا ء ،متعدد اداروں، تنظیموں بشمول سعودی ارامکو ، ا ے ڈی این او سی ، بی پی، روزنیفٹ ، آئی ایچ ایس مارکٹ، پائنیر نیچرل ریسورسیز کمپنی ، ایمرسن الیکٹرک کمپنی، ٹیلورین ، مبادلہ انویسٹ منٹ کمپنی ، شولمبرگر لمیٹیڈ ، اوڈمیکنزی ، عالمی بینک، انٹرنیشنل انرجی ایجنسی( آئی ای اے) این آئی پی ایف پی ، بروکنگس انڈیا کے علاوہ بالائی اور ذیلی آپریشنز میں مصروف عمل مختلف ہندستانی کمپنیوں کے ماہرین اور سی ای اوز شامل تھے ۔ عالمی ماہرین اور سی ای اوز کے ساتھ وزیراعظم کے تبادلہ خیال کے دوران مرکزی وزیر جناب ارون جیٹلی اور جناب دھرمیندر پردھان ، نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار ، مرکزی حکومت اور نیتی آیوگ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ اس میٹنگ کے دوران عالمی سی ای اوز اور ماہرین نے گزشتہ چار برسوں کے دوران تجارتی عمل کو آسان بنانے کیلئے اور بالخصوص ہندستان میں توانائی کے شعبے میں مرکزی حکومت کے ذریعہ کئے گئے متعدد اقدامات کو سراہا۔ ان ماہرین نے بالائی سرمایہ کاری نقطہ نظر سے ہندستان کی مسابقتی درجہ بندی کا خصوصی ذکر کیا تھا جو کہ 44 سے بڑھ کر 56 ہوگیا ہے۔ اس میٹنگ کے دوران ہندستان میں تیل اور گیس کے بنیادی ڈھانچے کی توسیع ، تیل کی پیداوار اور کھوج میں اضافہ کرنے ، شمسی توانائی اور حیاتیاتی ایندھنوں کے شعبے میں امکانات ، توانائی کے شعبے میں مرکزی حکومت کے مجموعی نقطہ نظر جیسے موضوعات بھی زیر بحث آئے۔ ماہرین نے اس طرح کی بات چیت کے نادر پہل کی بھی تعریف کی جس کے نتیجے میں متعدد شراکت دار پالیسی سازی کے لئے ایک ساتھ اکٹھا ہوئے ہیں۔ توانائی کے شعبے کے عالمی ماہرین کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے تیل اور گیس کے بازارمیں ہندستان کے اہم مقام کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ تیل کا بازار، تیل کی پیدوار کرنے والے ملکوں پر منحصر ہے ۔ تیل کی پیداوار کی مقدار اور قیمتوں کا تعین ، تیل پیداوار کرنے والے ملکوں کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ تیل کی پیداوار اگرچہ مناسب مقدار میں ہے لیکن تیل کے شعبے میں مارکیٹنگ کے نادر طریقہ کار نے تیل کی قیمتوں کوبڑھا دیا ہے۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے تیل کے بازار میں تیل کی پیدوار کرنے والے ممالک اور صارفین کے درمیان شراکت داری کے لئے کافی زور دیا۔ جس طرح سے یہ طریقہ کار دیگر بازاروں میں موجود ہے۔ اس سے عالمی معیشت کو متوازن کرنے میں مدد ملے گی جوکہ بحالی کےراستے پر گامزن ہے۔ جناب مودی نے ہندستان سے متعلق بعض خصوصی اہم پالیسی مسائل کی جانب ماہرین کو متوجہ کیا۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے سبب تیل کے صارف ملکوں کودیگرمتعدد اقتصادی چیلنجوں کا سامنا ہے۔اس میں وسائل کی سخت قلت بھی شامل ہے۔ تیل کی پیداوار کرنے والے ملکوں کے درمیان اشتراک و تعاون ، اس کمی کو پر کرنے میں کلیدی مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے تیل کی پیدوار کرنے والے ملکوں سے اپیل کی کہ وہ ترقی پذیر ممالک میں تیل کے شعبے میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نےتیل کی کھوج کے تحت مزید رقبے کو شامل کرنے کے بارےمیں بات کی اور ترقی پذیر ملکوں میں ٹکنالوجی اور کوریج کی توسیع دونوں میں تعاون کا مطالبہ کیا ۔ علاوہ ازیں گیس کے شعبے کی تقسیم میں نجی شراکت داری کے رول کا بھی مطالبہ کیا۔ ٹکنالوجی سے متعلق گفتگو ��رتے ہوئے وزیراعظم نے ان سے ایسے شعبوں میں مدد کے لئے اپیل کی جہاں اعلی مقدار کے حامل اور اعلی درجہ حرارت ٹکنالوجی ایپلی کیشنز، قدرتی گیس کی تجارتی کھوج کے موافق ہیں ۔ سب سے آخر میں اور سب سے زیادہ اہم انہوں نے ادائیگی کے شرائط پر نظر ثانی کی درخواست کی تاکہ مقامی کرنسی کو وقتی راحت فراہم ہوسکے۔ وزیراعظم نے تیل اور گیس کے شعبے میں اپنی حکومت کے ذریعہ کئے گئے متعدد پالیسی اور ترقیاتی اقدامات کے بارے میں گفتگو کی۔ انہوں نے گیس کی قیمت اور مارکیٹ کے شعبے میں آسانی لانے کو اجاگر کیا جو کہ سخت مشکل میں رہا ہے اور جس کو اعلی مقدار اور اعلی درجہ حرارت میں تیل کی کھوج کے لئے ٹکنالوجی کی ضرورت رہی ہے ۔ انہوں نے کھلے رقبہ لائسنسنگ پالیسی ، کوئلہ بیڈ میتھین کی پیشگی نقدی حاصل کرنے ، قومی سطح پر چھوٹے آئل فیلڈوں کی کھوج اور موسمیاتی سروے کے لئے ترغیبات دیئے جانے کا بھی ذکر کیا۔ جاری تجارتی استحصال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پیداوار تبادلے کے معاہدوں کی توسیع کا خصوصی ذکر کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ م ع۔ ج۔,তেলের বাজারে উৎপাদনকারী এবং গ্রাহক দেশগুলির মধ্যে অংশীদারিত্বের আহ্বান জানালেন প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%AE%D9%88%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-53-%DA%A9%D9%84%D9%88-%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%85-%D9%88%DB%8C%D9%B9-%D9%84%D9%81%D9%B9%D9%86%DA%AF-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%92-%D9%85%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A6%93%E0%A7%9F%E0%A7%87%E0%A6%B2%E0%A6%A5-%E0%A6%97%E0%A7%87%E0%A6%AE%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E2%80%8C-%E0%A6%8F-%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%8B%E0%A6%A4%E0%A7%8D/,نئی دلّی ، 06 اپریل ؍ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویٹ لفٹر کے سنجیتا چھانو کو دولت مشترکہ کھیلوں میں طلائی تمغہ حاصل کرنے کے لئے مبارکباد پیش کی ہے ۔ اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ خواتین کی 53 کلو گرام کے ویٹ لفٹنگ مقابلے میں بھارت کے لئے دوسرا طلائی تمغہ حاصل کرنے کے لئے کے سنجیتا چھانو کو مبارکباد ۔ ملک کو اس غیر معمولی کار کردگی سے بڑی مسرت ہوئی ہے ۔ ویٹ لفٹر کُھو مُک چم سنجیتا چھانو نے 2018 ء کے دولت مشترکہ کھیلوں میں ، جو ساحلی شہر آسٹریلیا میں آج بھارت کو دوسرا طلائی تمغہ دلایا ہے ۔,কমনওয়েলথ গেমস্‌-এ ভারোত্তোলন প্রতিযোগিতায় স্বর্ণপদকজয়ী কে সঞ্জিতা চানু’কে অভিনন্দন প্রধানমন্ত্রীর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%BE%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%85-%D8%A7%D9%86%DA%88%DB%8C%D8%A7%DA%A9%D8%AB%DB%8C%D8%B1-%D9%84%D8%B3%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%88%DB%8C%D8%A8-%D8%B3%D8%A7%D8%A6%D9%B9-%D8%A7%D8%A8-13%D8%B2%D8%A8%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B9%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A6%BF-%E0%A6%93-%E0%A6%87%E0%A6%82%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%9C%E0%A6%BF-%E0%A6%9B%E0%A6%BE%E0%A7%9C%E0%A6%BE%E0%A6%93-%E0%A6%86%E0%A6%B0%E0%A6%93/,نئی دہلی ،یکم جنوری : وزیراعظم جناب نریندرمودی کے سرکاری ویب سائٹ www.pmindia.gov.in کے آسامی ومنی پور ی تراجم آج یہاں پیش کردیئے گئے ۔ اب اس ویب سائٹ تک، آسامی ومنی پوری زبانوں میں بھی،ان دونوں ریاستوں کے باشندگان کی گذارش کے مطابق رسائی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ آج اس آغاز کے ساتھ ، دی پی ایم انڈیا ویب سائٹ اب انگریزی وہندی کے علاوہ گیارہ زبانوں یعنی آسامی ، بنگالی ، گجراتی ، کنّڑ، ملیالم ، منی پوری ، مراٹھی ، اڑیہ ، پنجابی ، تمل اور تیلگومیں بھی دستیاب ہے۔ مذکورہ گیارہ لسانی ویب سائٹ تک اب درج ذیل لنکس کے ذریعہ رسائی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ : https://www.pmindia.gov.in/asm آسامی / : https://www.pmindia.gov.in/bn بنگالی / https://www.pmindia.gov.in/gu گجراتی / : https://www.pmindia.gov.in/kn کنّڑ / : https://www.pmindia.gov.in/mr مراٹھی / : https://www.pmindia.gov.in/ml ملیالم : https://www.pmindia.gov.in/mni منی پور/ : https://www.pmindia.gov.in/ory اڑیہ : https://www.pmindia.gov.in/pa پنجابی / : https://www.pmindia.gov.in/taتمل / : https://www.pmindia.gov.in/te تیلگو یہ قدم وزیراعظم جناب نریندرمودی کی ان جاری کوششوں کاایک حصہ ہے جس کے تحت عوام تک رسائی حاصل کرنے اور ان کی اپنی زبانوں میں ان سے رابطہ قائم کرنامقصود ہے ۔ توقع ہے کہ اس قدم سے، ملک کے تمام حصوں کے عوام اوروزیراعظم کے مابین ان متعدد موضوعات کے ضمن میں رابطے میں اضافہ ہوگا، جن کا تعلق ان کی فلاح وبہبود وترقیات سے ہے ۔,হিন্দি ও ইংরেজি ছাড়াও আরও১১টি আঞ্চলিক ভাষায় দেখতে পাওয়া যাবে প্রধানমন্ত্রীর ওয়েবসাইট +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%D8%B1%DB%8C%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D9%85%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%86%DB%92%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%86%DA%88/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%A6%E0%A7%8B%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A7%9F/,نئی دہلی،20 ستمبر2018؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے دوارکا میں انڈین انٹرنیشنل کنونشن اور ایکسپوسینٹر کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سینٹر بھارت کی معاشی ترقی ، مالا مال ثقافتی وراثت کی جھلک پیش کرےگا اور ہماری ماحولیات کے تحفظ کے تئیں بیداری کی بھی جھلک پیش کرے گا۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے ویژن (سوچ) کا یہ ایک حصہ ہے جو عالمی نوعیت کے بنیادی ڈھانچے اور کاروبار کرنے کو آسان بنانے کی اہمیت پیش کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ کس طرح مرکزی حکومت نے ملک کی ترقی کے لئے بہت سے پروجیکٹ شروع کئے ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے سب سے لمبی سرنگ ، سب سے لمبی گیس پائپ لائن، سب سے بڑی موبائل مینوفیکچرنگ یونٹ اور ہر گھر کے لئے بجلی کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نئے بھارت کی رفتار، اسکیل اور ہنرمندی کی مثالیں ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر میں بہت سے ملکوں نے کانفرنسوں کا انعقاد کرنے کے لئے مناسب صلاحیتوں کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں تو چند لمحوں کے لئے بھی اس کا تصور مشکل تھا تاہم اب صورتحال بدل رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایک ملک مضبوط تنظیمی اور ادارہ جاتی صلاحیتوں کی بدولت ترقی کرتا ہے، جو سالوں کی کوشش کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ صحیح وقت پر فیصلے لئے جائیں اور انہیں بلاتاخیر نافذ کیا جائے۔ اس تناظر میں وزیر اعظم نے پبلک سیکٹر کے بینکوں کے انضمام پر حالیہ فیصلے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریباً دہائیوں سے سوچ تھی، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جاسکا، البتہ انہوں نے زو ردیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت قومی مفاد میں سخت فیصلے لینے سے بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قومی مفاد کو اولین ترجیح دینے کی وجہ سے گزشتہ چار سال میں ملک میں ہمہ جہت ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سخت فیصلے لینے کا یہ عمل عوام کے بہترین مفاد میں ہے اور یہ عمل جاری رہے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مختلف چیلنجوں کے باوجود معیشت مضبوطی کے ساتھ اپنے پیروں پر کھڑی ہے۔ کاروبار کرنے کو آسان بنانے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اب ضلع سطح پر بھی اس کوشش کے لئے کام کررہی ہے۔ م ن۔ح ا۔ن ع,প্রধানমন্ত্রী দোয়ার্কায় ইন্ডিয়া ইন্টারন্যাশনাল কনভেনশন অ্যান্ড এক্সপো সেন্টারের ভিত্তিপ্রস্তর স্থাপন করেছেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%BE%D8%B1%DB%8C%DA%A9%D8%B4%D8%A7-%D9%BE%D8%B1-%DA%86%D8%B1%DA%86%DB%81-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D9%84%D8%A8%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%BE-%E0%A6%AA%E0%A7%87-%E0%A6%9A%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%9A%E0%A6%BE-%E0%A6%9B%E0%A6%BE%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0/,نئی دہلی، 16 فروری 2018/ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ٹاؤن ہال میں امتحانات سے متعلق موضوعات پر طلبا کے ساتھ ایک اجلاس کیا۔ انہوں نے نئی دہلی کے تال کٹورہ اسٹیڈیم میں طلبا کے سوالوں کے جواب دیئے۔ طلبا نے وزیراعظم سے ‘‘نریندر مودی موبائیل ایپ’’ اور ‘‘مائی جی او وی’’ اورمختلف نیوز چینلوں کے ذریعہ سوالات پوچھے۔ بات چیت کی ابتدا کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ ٹاؤن ہال کے اجلاس میں طلبا ، ان کے والدین اور کنبہ کے دوست کے طور پر یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مختلف پلیٹ فارموں کے ذریعہ ملک بھر کے تقریباً دس کروڑ لوگوں کے ساتھ گفتگو کررہے ہیں۔ انہوں نے خود اپنے اساتذہ کو تعظیم پیش کی جنہوں نے ان کو اقدار سے نوازا اور انہیں آ ج تک اپنے اندر ایک طالب علم کو برقرا ر رکھنے کے قابل بنایا ۔ انہوں نے سبھی پر زور دیا کہ وہ اپنے اندر کے طالب علم کو ہمیشہ زندہ رکھیں۔ تقریباً دو گھنٹے تک چلنے والے اس اجلاس میں وزیراعظم نے مایوسی، تشویش ، توجہ میں کمی ، ساتھیوں کا دباؤ، والدین کی توقعات اور ٹیچروں کے رول سمیت بہت سے موضوعات پر سوالوں کے جواب دیئے۔ ان کے جواب ذہانت ، مزاح سے بھرپور تھے جن میں انہوں نے بہت سی مثالیں پیش کیں۔ انہوں نے امتحانات کے دباؤ اور تشویش سے نمٹنے کے لئے سوامی وویکا نند کی خوداعتمادی کی اہمیت کی تعلیم کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کناڈا کے ایک کھلاڑی مارک میک مورس کی مثال پیش کی ، جنہوں نے صرف گیارہ مہینے پہلے زندگی کے لئے خطرہ بننے والی چوٹ لگنے کے باوجود سرمائی اولمپک کھیلوں میں کانسہ کا تمغہ جیتا۔ توجہ مرکوز کرنے کے موضوع پر وزیراعظم نے ریڈیو پر من کی بات پروگرام میں عظیم کرکٹ کھلاڑی سچن تندولکر کی صلاح کو دوہرایا۔ جناب تندولکر نے کہا تھا کہ وہ صرف اس گیند پر دھیان رکھتے ہیں جسے وہ کھیل رہے ہیں اور وہ کبھی ماضی یا مستقبل کے بارے میں نہیں سوچتے۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ یوگا توجہ بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔ ساتھیوں کے دبا ؤ کے موضوع پر وزیراعظم نے ‘‘پرتس پردھا ’’ (دوسروں کے ساتھ مسابقت) کی بجائے انوس پردھا (خود کے ساتھ مسابقت) کی اہمیت کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے بتایا کہ ہر ایک کو کوشش کرنی چاہئے کہ اس نے جو پہلے حاصل کیا ہے اس سے زیادہ بہتر کارکردگی حاصل کرے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے سبھی والدین اپنے بچوں کے لئے قربانی دیتے ہیں ، وزیراعظم نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچے کی کامیابیوں کو سماجی وقار کا معاملہ نہ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر بچے کی الگ الگ صلاحیت ہوتی ہیں۔ وزیراعظم نے طالب علم کی زندگی میں ذہانت اور جذباتیت دونوں کی اہمیت کی وضاحت کی۔ وقت کے بندوبست (ٹائم منجمنٹ) کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ طلبا کے لئے ایک ٹائم ٹیبل یا پورے سال کے لئے ایک شیڈول مناسب نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ شیڈول میں لچک ہو اور طلبا اپنے وقت کا بہترین استعمال کرسکیں۔,‘পরীক্ষা পে চর্চা’ : ছাত্রছ���ত্রীদের সঙ্গেএক আলাপচারিতায় মিলিত হলেন প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A7%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%B9%D8%B1%D9%88%D8%B1%DB%8C%D9%84-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%92-%DA%A9%D9%88%D9%85%D9%86%D8%B8%D9%88%D8%B1%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8B%E0%A6%B0%E0%A7%87-%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%9F%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%8B%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%B2-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%95%E0%A6%B2%E0%A7%8D/,نئی دہلی ،4اکتوبر :مرکزی کابینہ نے وزیراعظم ، جناب نریندرمودی کے صدارت میں اندورمیٹروریل منصوبے کو منظوری دی ہے ۔ جس میں بنگالی اسکوائر ۔ وجے نگر۔ بھاورشالا۔ ایئرپورٹ ۔ پٹاسیا ۔ بنگالی اسکوائررنگ لائن شامل ہے ۔ اس راستے کی کل طوالت 31.55کلومیٹرہے جو اندور کے سبھی مخصوص مراکز اور شہری علاقوں سے رابطہ فراہم کریگی۔ تفصیل : 1-رنگ لائن کی لمبائی 31.55کلومیٹرہے ۔ 2-رنگ لائن بنگالی اسکوائر ۔وجے نگر ۔ بھاو رشالا ۔ ایئرپورٹ ۔ پٹاسیا۔ بنگالی اسکوائرتک ہوگی ۔ 3-رنگ لائن پراسٹیشنوں کے تعداد 30ہے ۔ 4-اس منصوبے سے اندورشہرمیں محفوظ ، بھروسہ مند اور قابل استطاعت نظام فراہم ہوگا ،جس میں شہرکے تمام خاص مراکز سے رابطہ فراہم ہوجائیگا۔ اس سے حادثات ، آلودگی ، سفر میں وقت کی بچت ، توانائی کی کھپت کمی ، سماج دشمن عناصرکی سرگرمیوں میں کمی واقع ہوگی اور شہری توسیع اور پائیدارترقی کے لئے زمین کے استعمال میں مدد ملے گی ۔ 5-اس منصوبے پرتقریبا7500.80کروڑروپے کی لاگت کاتخمینہ ہے اور یہ منصوبہ چارسال میں مکمل ہوجائیگا۔ فوائد : اس منصوبے سے اندورکی 30لاکھ آبادی براہ راست اوربالواسطہ طورپرمستفیض ہوگی ۔ اور اس میٹروریل گلیارے سے ریلوے اسٹیشن ، بی آرڈی اسٹیشن ، بسوں کے فیڈرنیٹ ورک ، انٹرمیڈیٹ پبلک ٹرانسپورٹ (آئی پی ٹی )اور غیرموٹرائزڈ نقل وحمل (این ایم ٹی ) کے لئے کثیرموڈل ارتباط فراہم ہوگا۔ اس منصوبے میں مسافرکرائے کے علاوہ کرائے اور اشتہارات ، ٹرانزٹ اورینٹڈ ڈیولپمنٹ (ٹی اوڈی ) اور ٹرانسفرڈیولپمنٹ رائٹ سے مالیہ حاصل ہوگا۔ میٹروریل گلیارے کے آس پاس کے رہائشی علاقوں کے باشندگان کو بہت فائدہ حاصل ہوگا کیونکہ یہ لوگ اپنے آس پاس کے اسٹیشنوں سے شہرکے مختلف علاقوں میں آسانی سے پہنچ سکیں گے ۔ رنگ لائن اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت شہر کی کثیر آبادی والے علاقے اور نئے آباد ہونے والے علاقوں کو ریلوے اسٹیشن ، ایئرپورٹ اور اے بی ڈی سے جوڑے گی ۔ میٹروریل سے مقامی باشندے ، دفتروں میں کام کرنے والے مسافرملازمین ، طلبأ ، شہردیکھنے کی غرض سے آنے والے افراد اورسیاحو ں کو ماحولیات سے مطابقت رکھنے والا اور پائیدار سرکاری نقل وحمل کاذریعہ فراہم ہوگا۔ پیش رفت,ইন্দোরে মেট্রোরেল প্রকল্প রূপায়ণে কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%BA%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D9%86%D9%88%D8%A7%D8%B2%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%9C%E0%A6%A8%E0%A6%97%E0%A6%A3-%E0%A6%95%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%93-%E0%A6%97%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%AC-%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%A8/,نئی دہلی، 06 ستمبر ۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والے مرکزی کابینہ کے اجلاس میں سرکار کے غریب نواز اقدامات میں ایک مزید اضافے کو منظوری دے دی گئی ۔5ستمبر2018 کو ہونے والے مرکزی کابینہ کے اجلاس میں قومی مشن برائے مالی شمولیت – پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی ) کو درج ذیل تبدیلیوں کے ساتھ جاری رہنے کی منظوری دے دی ہ�� ۔ قومی کمیشن برائے مالی شمولیت (پی ایم جے ڈی وائی ) 14 اگست 2018 کے بعد بھی جاری رہے گا۔ اوور ڈرافٹ (او ڈی ) کی موجودہ حد 5 ہزار وپے سے بڑھا کر 10 ہزارروپے کردی جائے گی۔ 2000 روپے تک کے اوور ڈرافٹ کے لئے کوئی شرط نہیں ہوگی۔ اوور ڈرافٹ کی سہولت کے لئے عمر کی حد 60-18 سال سے بڑھا کر 65-18 برس کردی گئی ہے ۔ ’’ہرکنبے سے ہر بالغ تک‘‘ کے دائرے کے توسیع شدہ دائرے کے تحت نیا روپیہ کارڈ کے حامل فرد کے لئے حادثہ بیمہ کی رقم ایک لاکھ سے بڑھاکر دو لاکھ کردی گئی ہےتاہم اس کا اطلاق 28 اگست 2018 کے بعد نئے پی ایم جے ڈی والی بینک کھاتوں پر ہی ہوگا۔ اثرات : اس مشن کے جاری رہنے سے ملک کے ہربالغ / ہرکنبے کو کم از کم ایک بیسک بینک اکاؤنٹ کھولنا ہوگا، جس کے تحت دیگر مالی خدمات ، سماجی سلامتی اسکیموں اور دس ہزار روپے تک کے اوور ڈرافٹ کی سہولت دی جائے گی۔اس طرح انہیں مالی خدمات کے مرکزی دھارے میں شامل کیا جاسکے گا اور مختلف سرکاری اسکیموں کے مالی فوائد کی منتقلی زیادہ موثر طریقے سے ہوسکے گی۔ پی ایم جے ڈی وائی کے تحت کامیابیاں : 81.200 کروڑروپےسے زائد کی رقم جمع کرائے جانے کے ساتھ تقریباََ 32.41 کروڑجن دھن کھاتے کھولے گئے ہیں۔ جن دھن کھاتوں میں 53 فیصد خاتون کھاتے دار شامل ہیں اور 59 فیصد جن دھن کھاتے دیہی اورنیم شہری علاقوں میں کھولے گئے ہیں۔ آسام ، میگھالیہ اور جموں وکشمیر کو چھوڑ کر 83فیصد جن دھن کھاتے آدھار سے جوڑدئے گئے ہیں اوران کھاتےداروں کو 24.4 کروڑ روپیہ کارڈ جاری کئے جاچکے ہیں ۔ 7.5کروڑسے زائد جن دھن کھاتوں کو نقدی کی راست منتقلی کی سہولت دی گئی ہے ۔ دیہی علاقوں میں 1.26 لاکھ ذیلی خدمات کے شعبوں میں بنکاری نمائندے (بی سی) معین کئے گئے ہیں ۔ ان میں سے ہرایک میں ایک ہزار سے لے کر 1500 تک کنبے شامل ہیں ۔تقریباََ 13.16 کروڑآدھار سے جُڑے کھاتوں کی ادائیگی کے نظام (اے ای پی ایس ) کے تحت سودے کئے جاچکے ہیں۔محض جولائی 2018 کے مہینے میں ہی بنکاری نمائندوں کے ذریعہ یہ سودے کئے گئے ہیں۔ پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی ) کے تحت 19436 دعووں کی ادائیگی کی گئی ۔388.72 کروڑروپے کی ادائیگی 13.98 کروڑصارفین کو کی گئی ۔ اسی طرح پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی ) کے 5.47 کروڑصارفین کے 1.10 لاکھ دعوے نمٹائے گئے اس کے تحت 2206.28 کروڑروپے کی مالیت کے دعوے نمٹائے گئے ۔ 1.11 کروڑافراد نے اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی میں اپنا اندراج کرایا ہے ۔ پی ایم جے ڈی وائی کی عمل آوری کے لئے ایک پائپ لائن تیار کی گئی ہے ۔جس کےذریعہ جن دھن کھاتوں اور موبائل بینکنگ کو آدھار (جے اے ایم) سے جوڑدیا گیا ہے ۔اس پائپ لائن سے نہ صرف بچت میں اضافہ ، قرض کے حصول اور سماجی سلامتی کو یقینی بنایا جارہا ہے بلکہ غریب افراد کو مختلف سرکاری اسکیموں کے نقدی کے فوائد راست طور سے منتقل کرنے میں آسانی پیدا ہوگئی ہے۔ سرکار کے زبردست مالی شمولیت کے پروگرام پی ایم جے ڈی وائی کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت ہر کنبے سے ہر بالغ تک کو بینکوں میں کھاتے کھولنے کی سہولت حاصل ہوگی ۔ جن دھن – آدھار – موبائل (جے اے ایم ) کی پائپ لائن ان سرگرمیوں کے لئے ضروری ریڑھ کی ہڈی جیسی سہولت فراہم کرائی جائے گی ۔اس طرح ایک ڈجیٹائزڈ ،مالی شمولیت اور بیمے کی سہولت سے لیس سماج کی تشکیل کی جاسکے گی۔ پس منظر : بینکنگ خدمات میں اضافے ، مالی شمولیت کے فروغ اور ملک کے ہر کنبے کو کم از کم ایک بینک کھاتہ کھولنے کی سہولت کی دستیابی کے لئے پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی ) کے عنوان سے ایک قومی مشن برائے مالی شمولیت کی تشکیل کا اعلان وزیر اعظم جناب نریندرمودی نے 15 اگست 2014 کو یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے اپنے خطاب میں کیا تھا ۔بعد میں 28 اگست 2014 کو وزیر اعظم نے قومی سطح پر اس کا رسمی آغاز کیا تھا ۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم,জনগণ-কেন্দ্রিক ও গরিব মানুষের স্বার্থবাহী উদ্যোগগুলির প্রসারে প্রধানমন্ত্রী জন ধন যোজনা অব্যাহত রাখতে কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%AC%D8%A7%D9%BE%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AF%D9%81%D8%A7%D8%B9-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A6%B0-%E0%A6%B8%E0%A6%99%E0%A7%8D%E0%A6%97%E0%A7%87-%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%AA/,نئیدہلی۔20؍اگست۔جاپان کے وزیر دفاع جناب اِتسونوری اونودیرا نے آج وزیراعظم جناب نریندر مودی سے ملاقات کی۔ وزیراعظم مودی نے ، اپنا عہدہ سنبھالنے سے پہلے سے اب تک جاپان کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کو یاد کیا اور حالیہ برسوں میں بھارت اور جاپان کے درمیان خصوصی حکمت عملی اور عالمی شراکت داری کو وسعت دینے اور اس میں گہرائی لانے کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ دفاعی تعاون بھارت اور جاپان کے درمیان رشتے کا ایک کلیدی ستون ہے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کےد رمیان دفاع سے متعلق مذاکرات کے مختلف طریقوں اور بھارت اور جاپان کی مسلح افواج کے درمیان رشتوں کو مزید مستحکم کرنے کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم نے دونوں ملکوں کےد رمیان دفاعی ٹیکنالوجی کے تعاون میں پیش رفت کو بھی سراہا۔ وزیراعظم مودی نے پچھلے سال جاپان کے وزیراعظم جناب شنزوابے کے بھارت کے کامیاب دورے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا اس سال کے آخر میں جاپان کا دورہ کرنے کا ارادہ ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔اب ۔ع ن,প্রধানমন্ত্রীর সঙ্গে জাপানের প্রতিরক্ষা মন্ত্রীর সাক্ষাৎ +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%BE%D9%86-%D8%A8%D8%AC%D9%84%DB%8C-%D8%B4%D8%B9%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%81%D8%B1%D9%88%D8%BA-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%9C%E0%A6%B2%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A7%81%E0%A7%8E-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%95%E0%A6%B2%E0%A7%8D%E0%A6%AA%E0%A7%87-%E0%A6%89%E0%A7%8E%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%B9/,نئی دہلی، 7 مارچ / وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے پن بجلی شعبے کو فروغ دینے سے متعلق اقدامات کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ ان اقدامات میں غیر شمسی قابل احیا پرچیس آبلیگیشن (آر پی او) کےمطابق بڑی پن بجلی پروجیکٹ قرار دینا شامل ہے۔ تفصیلات: 1۔ بڑی پن بجلی پروجیکٹوں کو قابل احیا توانائی کے ذرائع قراردیئے جائیں گے۔ ( رائج طریقہ کار کے مطابق 25 میگاواٹ سے کم کے پن بجلی پروجیکٹوں کو قابل احیا توانائی کے طور پر زمرہ بند کیا جاتا ہے)۔ 2۔ ان اقدامات کے اعلان کے بعد (ایس ایچ پی کا قبل ہی غیر شمسی قابل احیا پرچیس آبلیگیشن کے طور پر احاطہ کیا جارہا ہے) این ایچ پی کمیشن کے احاطہ کے لئے غیر شمسی قابل احیا پرچیس آبلیگیشن کے تحت ایک علیحدہ ادارے کے طو ر پر احاطہ کیاجاتا ہے۔ وزارت بجلی کے ذریعہ پن بجلی شعبے میں اضافی منصوبوں کی طے شدہ صلاحیت کی بنیاد پر سالانہ ایچ پی او نشان کا اعلان کیاجائے گا۔ ایچ پی او کو فعال بنانے کے لئے ٹریف پالیسی اور ٹریف ریگولیشن میں ضروری ترمیمات کی جائیں گی۔ 3۔ ٹریف کی ضابطہ بندی میں چالیس سال تک پروجیکٹ کی مدت کار کے بعد ٹریف کی بیک لوڈنگ کے ذریعہ ڈیولپروں کو ٹریف کے تعین کے لئے لچک مہیا کرائی گئی ہے۔ اس میں قرض کی ادائیگی کی مدت میں 18 سال تک کا اضافہ کردیا گیا ہے اور ٹریف میں دو فی صد کا بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ 4۔ ہرایک معاملے کی بنیاد پر پن بجلی پروجیکٹوں کو فلڈ موڈریشن عنصر کی سرمایہ کاری کے لئے منصوبہ جاتی مدد کرنا ۔ 5۔ بنیادی ڈھانچے یعنی سڑک اور پلوں کے معاملے میں اصل کی بنیاد پر ہر معاملے میں لاگت کی سرمایہ کاری کے لئے بجٹی مدد کرنا جس کی حد 200 میگاواٹ کے پروجیکٹوں کے لئے فی میگاواٹ 1.5 کروڑ روپے اور 200 میگاواٹ سے زائد کے پروجیکٹوں کے لئے فی میگاواٹ 1.0 کرور روپے کی حد مقرر کی گئ ہے۔ اہم اثر میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت کو شامل کرنا: عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ پن بجلی کی صلاحیت کے حامل مقامات ہمالیہ کی بلندیوں پر اور شمال مشرقی خطے میں واقع ہیں۔ اس کے نتیجے میں بجلی کے شعبے میں براہ راست روزگار کے مواقع فراہم کرکے خطے کی مجموعی سماجی اور معاشی ترقی ہوتی ہے۔ یہ ٹرانسپوٹیشن ، سیاحت اور چھوٹے پیمانے کے دوسرے کاروبار کے شعبے میں براہ راست روزگار /صنعت کاری کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔ اس سے دوسرے فوائد جیسی شمسی اور پون بجلی کے اندرونی وسائل سے 2020 تک 160 گیگا واٹ کی اضافی صلاحیت والے مستحکم گریڈ کا بھی فائدہ ہوگا۔ پس منظر: بھارت ، 1،45،320 میگاواٹ کی وسیع پن بجلی کی صلاحیت سے مالا مال ہے ۔ اس میں سے اب تک صرف 45،400 میگاواٹ صلاحیت کا ہی استعمال کیا جارہا ہے۔ گزشتہ دس برسوں کے دوران صرف دس ہزار میگاواٹ پن بجلی کا اضافہ کیا گیا ہے۔ پن بجلی کا شعبہ فی الحال چیلنج بھرے مرحلے سے گذر رہا ہے۔کل صلاحیت میں پن بجلی کا حصہ 1960 کے 50.36 فی صد سے کم ہوکر 19-2018 میں تقریباً 13 فی صد ہوگیا ہے۔ ماحولیات دوست ہونے کے علاوہ پن بجلی کے متعدد دوسری اہم خصوصیات ہیں جیسے فوری طور پر بڑھنے، بلیک اسٹارٹ ، فوری طور پر شروع ہونے کی صلاحیت وغیرہ ہیں جو اسے بجلی کی شدید قلت ، اسپننگ ریزرو اور گرڈ بیلنسنگ/ استحکام وغیرہ اسے موضوع ترین بناتے ہیں۔ مزید برآں پن بجلی پانی کی بچت ، آباشی اور سیلاب کی روک تھام کے علاوہ روزگار کے مواقع اور سیاحت کو فروغ دے کر پوری خطے کی سماجی اور معاشی ترقی میں مدد کرتا ہے۔ پن بجلی کی اہمیت میں اضافہ ہورہا ہے کیونکہ یہ 2022 تک 160 گیگا واٹ شمسی توانائی او رپون بجلی کے اضافہ کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے نیز آب و ہوا کی تبدیلی میں قومی سطح پر تعاون کے لئے 2030 تک غیر حیاتیاتی ایندھن سے کل صلاحیت کا 40 فی صد تک بجلی پیدا کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ پھر بھی ڈی آئی ایس او ایم ایس زیادہ قیمت خصوصاً ابتدائی برسوں میں زیادہ قیمت کی وجہ سے پن بجلی پاور پرچیس ایگریمنٹ (پی ٹی اے) پر دستخط کرنے میں برگشتی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ پن بجلی کے ہائیر ٹریف کے اسبا ب میں سے ایک ہے۔ سیلاب کی روک تھام اور پروجیکٹ لاگت میں بنیا دی ڈھانچہ کی تعمیر میں آنے والی لاگت ہے۔ اس پس منظر میں فلڈ موڈریشن لاگت بنیادی ڈھانچہ کی لاگت کے لئے منصوبہ جاتی مدد مہیا کرنا اور ٹریف کو کم کرنے کےلئے ٹریف کو ضابطہ بند کرنے کے اقدامات کرنے اور اس طرح صارفین پر ان کا بوجھ پڑتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن ۔ ش س ۔ ج۔,জলবিদ্যুৎ প্রকল্পে উৎসাহদানে কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%AF%D9%88%DB%8C%D8%A7%D8%AA%D8%8C-%D8%A7%D8%AF%D9%88%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D9%85%D8%A7%D8%AF%DB%92-%D8%8C-%D8%AD%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%93%E0%A6%B7%E0%A7%81%E0%A6%A7-%E0%A6%9C%E0%A7%88%E0%A6%AC-%E0%A6%AA%E0%A6%A6%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A5-%E0%A6%93-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%B6%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A6%A8/,نئی دہلی،18؍جولائی،وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج بھارت کی سینٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) اور انڈونیشیا کی ادویات اور خوراک کے کنٹرول کی قومی ایجنسی (بی پی او ایم) کے درمیان ادویات ، ادویاتی مادے، حیاتیاتی مصنوعات اور کاسمیٹکس ریگولیٹری فنکشن کے شعبے میں پہلے قرار پائے گئے مفاہمت نامے کو منظوری دے دی ہے۔ اس مفاہمت نامے پر 29 مئی 2018 کو جکارتا میں دستخط کئے گئے تھے۔ امید ہے کہ اس مفاہمت نامے سے دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کی انضباطی ضروریات کو سمجھنے میں مدد ملے گی اور یہ دونوں کے لئے مفید ثابت ہوگا۔ اس سے بھارت کی ادویاتی مصنوعات کی برآمدات میں بھی مدد ملے گی۔ یہ مفاہمت نامہ دونوں ملکوں کے درمیان برابری اور باہمی فائدے کی بنیاد پر ادویاتی مصنوعات سے متعلق معاملات میں معلومات کے تبادلے اور مفید تعاون کے لئے ایک فریم ورک قائم کرے گا۔ اس کے علاوہ یہ دونوں ملکوں کے ریگولیٹری اتھارٹیوں کے درمیان بہتر مفاہمت کو بھی فروغ دے گا۔,"ওষুধ, জৈব পদার্থ ও প্রশাধনী উৎপাদনের নিয়ন্ত্রণমূলক কাজকর্মের ক্ষেত্রে ভারত-ইন্দোনেশিয়া সহযোগিতা চুক্তি : কর্মপরবর্তী অনুমোদন কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D9%88%D8%B1%DB%92-%D9%85%D9%84%DA%A9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D9%85%D8%A7%D8%AC%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D9%81%D8%B8-%DA%A9%DB%8C/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%A6%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%AC%E0%A7%80%E0%A6%A3-%E0%A6%8F%E0%A6%AC%E0%A6%82-%E0%A6%85%E0%A6%B8%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A7%9F-%E0%A6%AE/,نئی دہلی،27 جون 2018؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پورے ملک میں سماجی تحفظ کی مختلف اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے رابطہ قائم کیا۔ سماجی تحفظ کی جن چار بڑی اسکیموں کے بارے میں بات چیت ہوئی ان میں اٹل بیمہ یوجنا ، پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا، پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا اور ویا وندنایوجنا شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے متعدد سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے رابطہ قائم کرنے کا جو سلسلہ قائم کیا ہے، یہ ان میں کی آٹھویں کڑی تھی۔ جن لوگوں نے مشکلات کا سامنا کیا اور پہلے سے زیادہ مضبوط ہوکر ابھرے، اس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا سماجی تحفظ کی اسکیمیں لوگوں کو بااختیا ر بناتی ہیں۔ا نہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کی سماجی تحفظ کی ان اسکیموں سے نہ صرف لوگوں کو زندگی میں بے یقینی کی کیفیت سے مؤثر طورپر نمٹنے میں مدد ملتی ہے، بلکہ انہیں یہ موقع بھی ملتا ہے کہ وہ اپنے کنبے کے مشکل مالی حالات سے اوپر اٹھ سکیں۔ وزیر اعظم نے ان مختلف اقدامات کو اجاگر کیا ، جو حکومت نے غریبوں اور کمزور لوگوں کو مالی تحفظ فراہم کرنے کی اسکیموں کے ذریعے اٹھائے ہیں۔یہ اقدامات ہیں بینکوں کے دروازے غریبوں کے لئے کھولنا-ان پر بھروسہ کرنا جن پر پہلے بھروسہ نہیں کیا جاتاتھا۔چھوٹے کاروبار اور چھوٹے صنعت کاروں کی سرمایہ تک رسائی کو یقینی بنانا-یعنی ان لوگوں کو روپیہ فراہم کرنا جن کے پاس روپیہ نہیں تھا، غریبوں اور کمزور لوگوں کو سماجی تحفظ فراہم کرنا-یعنی مالی اعتبار سے غیر محفوظ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا۔ اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2017-2014 کے دوران پردھان منتری جن دھن یوجنا کے تحت 28کروڑ بینک کھاتے کھولے گئے اور یہ دنیا میں کھولے جانے والے بینک کھاتوں کا تقریباً 55فیصد ہے۔ انہوں نے خوشی ظاہر کی کہ ہندوستان میں اب عورتوں کے زیادہ بینک اکاؤنٹ ہے اور یہ کہ ہندوستان میں 2014 میں 53فیصد بینک کھاتے تھے، جبکہ اب یہ تعداد بڑھ کر 80 فیصد ہوگئی ہے۔ لوگوں کو درپیش مشکلات کے بارے میں سنتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حالانکہ ایک شخص کی جان کا نقصان کبھی بھی پورا نہیں کیا جاسکتا، تاہم حکومت نے ہمیشہ متاثر ہ کنبے کی اقتصادی سیکورٹی کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 5کروڑ سے زیادہ لوگوں نے تقریباً 300 روپے کی معمولی قسط دے کر پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا سے فائدہ اٹھایا ہے۔ حادثے کی شکل میں بیمے کی اسکیم پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 13کروڑ سے زیادہ لوگوں نے اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے۔پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا کے تحت لوگ 12 روپے سالانہ کی معمولی قسط دے کر حادثے کی صورت میں 2لاکھ روپے تک کا بیمہ حاصل کرسکتے ہیں۔ بات چیت کے دوران وزیر اعظم نے ضعیف اور معمر افراد کی بھلائی کے لئے شروع کی گئیں مختلف اسکیموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال شروع کی گئی ویا وندنا یوجنا سے تقریباً 3لاکھ معمر لوگوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔ اس اسکیم کے تحت 60 سال سے زیادہ کی عمر کے شہری 10 سال کے لئے 8فیصد منافع کما سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے معمر شہریوں کے لئے آمدنی ٹیکس کی بنیادی حد2.5 لاکھ سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے کردی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے بزرگ لوگوں کی فلاح و بہبود کا تہیہ کررکھا ہے۔ سبھی لوگوں کو سماجی تحفظ کے تحت لانے کے حکومت کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 20 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو پچھلے تین برسوں میں سماجی تحفظ کی تین بڑی اسکیموں کے تحت لے آیا گیا ہے(پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا، پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا اور اٹل پنشن یوجنا) ۔ وزیر اعظم نے اسکیموں سے فیضیاب ہونے والوں کو یقین دلایا کہ حکومت اپنے تمام شہریوں خاص طورپر غریب اور کمزور لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے اور بہترین طریقے پر ان کو بااختیار بنانے کی اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ وزیر اعظم سے بات چیت کرتے ہوئے مختلف سماجی تحفظ کی اسکیموں سے فیضیاب ہونے والوں میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح ان اسکیموں نے ضرورت کے وقت ان کی مدد کی ہے۔ان لوگوں نے وزیراعظم کی طرف سے شروع کی گئی متعدد اسکیموں کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان میں سے بیشتر اسکیموں نے ان کی زندگی بدل کر رکھ دی ہے۔,"দরিদ্র, প্রবীণ এবং অসহায় মানুষদের কল্যাণে প্রতিশ্রুতিবদ্ধ কেন্দ্রীয় সরকার – বললেন প্রধানমন্ত্রী" +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D9%BE%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B3-%D9%BE%DB%8C-%D8%AC%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%81%D8%B3%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%A6%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%95%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%AE%E0%A7%80-%E0%A6%8F%E0%A6%AC%E0%A6%82-%E0%A6%8F%E0%A6%B8%E0%A6%AA%E0%A6%BF%E0%A6%9C%E0%A6%BF/,نئی دہلی، 2 جنوری 2018، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے، آج لوک کلیان مارگ کے وزیراعظم کے دفتر کے افسروں اور ایس پی جی عملے سے ملاقات کی اور سال نو کی مبارکباد کا باہم تبادلہ کیا۔ اس ملاقات میں ایک ہزار سے زائد افراد موجود تھے۔ وزیراعظم نے ان کے ذریعہ کئے گئے اچھے کام کی ستائش کی اور مستقبل میں بھی اپنی کوششیں اسی طرح جاری رکھنےکے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن ۔ ن ا۔,দপ্তরের কর্মী এবং এসপিজি’র সঙ্গে ইংরেজি নববর্ষেরশুভেচ্ছা বিনিময় প্রধানমন্ত্রীর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%8C%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%84-%D8%A7%D9%86%DA%88%D8%B3%D9%B9%D8%B1%DB%8C%D9%84-%D8%B3%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%95%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%B6%E0%A6%BF%E0%A6%B2%E0%A7%8D%E0%A6%AA-%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%AA%E0%A6%A4%E0%A7%8D-2/,نئیدہلی،10۔جنوری ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والے مرکزی کابینہ کے اجلاس میں سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف ) کے گروپ اے کے ایگزیکٹیو کیڈر کے کیڈر ریویو کے عمل کو منظور ی دے دی ، جس کی رو سے اسسٹنٹ کمانڈنٹ سے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کے عہدے تک کے پچاس عہدے قائم کئے جاسکیں گے ،جس کا مقصد سی آئی ایس ایف کے سینئیر ڈیوٹی عہدوں پر نگراں عملے میں اضافہ کرنا ہے ۔ سی آئی ایس ایف کیڈر کی تشکیل نو سے گروپ اے کے عہدوں میں اضافہ ہوجائے گا اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کے دو مناصب انسپکٹر جنرل کے سات عہدوں ڈپٹی انسپکٹر جنرل کے 8 عہدوں اور کمانڈنٹ کے 8 عہدوں کے اضافے کے ساتھ یہ تعداد 1252 سے بڑھ کر 1277 ہوجائے گی۔ کیڈر ریویو کے مضمرات : سی آئی ایس ایف میں گروپ اے کے ان عہدوں کی تشکیل کے بعد اس فورس کی نگرانی ، اثر انگیزی اور اہلیت سازی میں اضافہ ہوجائے گا اور گروپ اے کے کیڈر ریویو کے بعد مجوزہ عہدوں کی بروقت تشکیل کی جاسکے گی ،جس سے اس فور س کی نگراں اور انتظامی اہلیتوں میں اضافہ ہوسکے گا۔ پس منظر : واضح ہوکہ سی آئی ایس ایف کا قیام سی آئی ایس ایف ایکٹ 1968 کے 1983 کے ترمیم شدہ ایکٹ کے تحت ملک کی مسلح افواج کے طور پر عمل میں لایا گیا تھا ۔سی آئی ایس ایف کا ابتدائی چارٹر یہ تھا کہ پبلک سیکٹر اداروں کے اثاثوں کے تحفظ وسلامتی کو یقینی بنایاجاسکے ۔بعد ازاں 1989 ، 1999 اور 2009 کی ترامیم کے بعد اس کے ڈیوٹی چارٹر آف ڈیوٹیز اور سکیورٹی کور میں پرائیویٹ سیکٹر کے یونٹوں اور مرکزی سرکار کے ذریعہ تفویض کئے جانے والے دیگر فرائض کو بھی شامل کرلیا گیا ۔ سی آئی ایس ایف کا قیام 1969 میں تین بٹالینوں کے ساتھ عمل میں لایا گیا تھا ۔ اس فورس میں دیگر سی اے پی ایف دستوں جیسا بٹالینوں کا نظام موجود نہیں ہے ۔سوائے اس کے کہ اس میں بارہ بٹالینیں اور ایچ کیو آر یعنی مرکزی دفاتر شامل ہیں۔ سردست اس فورس کے ذریعہ ملک میں 59 ہوائی اڈوں سمیت 336 صنعتی اداروں کو حفاظت وسلامتی کی خدمات فراہم کرائی جارہی ہیں ۔ 1969 میں 3192 نفوس کی منظور شدہ نفری کے ساتھ قائم ہونے والی سی آئی ایس ایف کی افراد ی طاقت اب 30 جون 2017 کو بڑ ھ کر ایک لاکھ 49 ہزار 88 افراد کی نفری پر مشتمل ہوگئی ہے ۔سی آئی ایس ایف کا ہیڈ کوارٹر دہلی میں ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کے ایک افسر اس کی سربراہی کے فرائض انجام دیتے ہیں ۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰,কেন্দ্রীয় শিল্প নিরাপত্তা বাহিনীর গ্রুপ‘এ’ একজিকিউটিভ ক্যাডারে পদের সংখ্যা বাড়াতে রিভিউ প্রস্তাবে সম্মতি কেন্দ্রীয়মন্ত্রিসভার +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%B1%D8%AA%D9%86-%D8%AC%D9%86%D8%A7%D8%A8-%D8%A7%D9%B9%D9%84-%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%88%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4%E0%A6%B0%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%A8-%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%85%E0%A6%9F%E0%A6%B2-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%80/,نئیدہلی۔24؍دسمبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج آنجہانی وزیراعظم بھارت رتن جناب اٹل بہاری واجپئی کے اعزاز میں ایک یادگاری سکہ جاری کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا ذہن یہ تسلیم کرنےسے قاصر ہے کہ جناب واجپئی ہمارے درمیان نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ سماج کے سبھی طبقوں کیلئے ایک قدآور، محبوب اور محترم شخصیت تھی۔ انہوں نے کہا کہ جناب واجپئی کی آواز کئی دہائیوں تک عوام کی آواز بن کر رہی۔ ایک اسپیکر کے طور پر ان کا کوئی ثانی نہیں تھا۔ وہ ملک میں پیدا ہونے والے بہترین مقررین میں سے ایک تھے ۔ جناب نریندر مودی نے کہا کہ جناب واجپئی کی زندگی کا طویل عرصہ حزب مخالف میں گزرا لیکن انہوں نے ہمیشہ قومی مفاد کی بات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جناب واجپئی جمہوریت کو بالادست دیکھنا چاہتے تھے۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ جناب واجپئی ہم سبھی کیلئے ایک جذبے کا وسیلہ بنے رہیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ا س۔ع ن,ভারতরত্ন শ্রী অটল বিহারী বাজপেয়ীর সম্মানে স্মারক কয়েন প্রকাশ প্রধানমন্ত্রীর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%AF%DA%88%D8%B3-%D8%A7%DB%8C%D9%86%DA%88-%D8%B3%D8%B1%D9%88%D8%B3%D8%B2-%D9%B9%DB%8C%DA%A9%D8%B3-%D9%86%DB%8C%D9%B9-%D9%88%D8%B1%DA%A9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%95%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%B8%E0%A6%AD%E0%A6%BE-%E0%A6%9C%E0%A6%BF%E0%A6%8F/,نئی دہلی۔26 ستمبر، مرکزی کابینہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں درج ذیل تغیراتی منصوبے کے ساتھ گڈس اینڈ سروسز ٹیکس نیٹ ورک (جی ایس ٹی این) میں سرکاری ملکیت میں اضافے اور موجودہ ڈھانچے میں تغیراتی منصوبے کے ساتھ تبدیلی کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ مرکز اور ریاستی حکومت کے ذریعے جی ایس ٹی این میں غیر سرکاری اداروں کا مساوی سرمایہ حصص جو 51 فیصد کے بقدر ہے اسے کلی طور پر دونوں حکومتوں کے ذریعے مساوی بنیاد پر حاصل کرلیا جائے گا اور جی ایس ٹی این بورڈ کو اس امر کی اجازت دی جائے گی کہ وہ نجی کمپنیوں کے مساوی سرمایہ حصص کو زیر ملکیت لانے کے لئے کارروائی کا عمل شرو ع کرے۔ جی ایس ٹی این کا ڈھانچہ، سو فیصد ملکیت کے ساتھ مرکز (50 فیصد) اور ریاست (50 فیصد) کے مساوی سرمایہ حصص کے ڈھانچے پر مشتمل ہوگا۔ مرکزی کے تین ڈائرکٹروں اور ریاستوں کے ڈائرکٹروں سمیت تین آزاد ڈائرکٹروں کو بھی بورڈ آف ڈائرکٹر زکے ذریعے نامزد کیا جائے گا اور سی ای او اور چیئرمین سمیت جی ایس ٹی این کے موجودہ بورڈ کی رُکنیت میں تبدیلی لانے کے لئے عمل کیا جائے گا اور اس طریقے سے ڈائرکٹروں کی تعداد 11 ہوجائے گی۔,কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভা জিএসটি নেটওয়ার্কের সরকারি মালিকানা বৃদ্ধির সিদ্ধান্ত অনুমোদন করেছে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-30-%D8%B3%D8%AA%D9%85%D8%A8%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%DA%AF%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%DA%A9%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%DA%AF/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A7%A9%E0%A7%A6-%E0%A6%B8%E0%A7%87%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%87%E0%A6%AE/,"نئی دہلی۔29ستمبر وزیر اعظم جناب نریندر مودی 30 ستمبر 2018 کو گجرات کا دورہ کریں گے ۔ وزیر اعظم آنند میں جدید ترین چاکلیٹ پلانٹ سمیت جدید فوڈ پروسسنگ سہولیات کا افتتاح کریں گے ۔ وزیر اعظم آنند زرعی یونیورسٹی کے اِن کیوبیشن سینٹر کم سینٹر آف ایکسلینس اِن فوڈ پروسسنگ اور مجھکو وا گاؤں میں ایک شمسی کو آپریٹو سوسائٹی کا بھی افتتاح کریں گے ۔ وزیر اعظم آنند اور کھٹراج میں امول صنعتی پیداواری سہولیات کی توسیع کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ اجتماع سے خطاب کریں گے ۔ بعد ازاں وزیر اعظم انجار جائیں گے ۔ وہ موندرا ایل این جی ٹرمینل ، انجار –موندرا پائپ لائن پروجیکٹ اور پالن پور –بارمیر پائپ لائن پروجیکٹ کا افتتاح کریں گے اور اجتماع سے خطاب کریں گے ۔ اس کے بعد وزیر اعظم راجکوٹ آئیں گے اور مہاتما گاندھی میوزیم کا افتتاح کریں گے ۔ راجکوٹ کے الفرڈ ہائی اسکول میں یہ میوزیم قائم کیا گیا ہے جو کہ مہاتما گاندھی کی سرگرمیوں کے دور کا اہم حصہ ہے ۔ اس سے گاندھیائی ثقافت، اقدار اور فلسفہ کے تئیں بیداری پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم 624 گھروں کے ایک سرکاری رہائشی منصوبے کے افتتاح کے لیے ایک تختی کی بھی نقاب کشائی کریں گے ۔ وہ 240 مستفیدین کنبوں کے ای-گرہ پرویش کے موقع پر موجود رہیں گے ۔ وزیر اعظم نئی دہلی لوٹنے سے قبل مہاتما گاندھی میوزیم کا دورہ کریں گے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح( (29.09.2018, Time: 14: 56)",প্রধানমন্ত্রী ৩০ সেপ্টেম্বর গুজরাট সফর করবেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%BA%D8%B0%DB%8C%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82-%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C-%D9%85%D8%B4%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%82%DB%8C%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%A4%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AA%E0%A7%81%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A6%BF-%E0%A6%AE%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A6%A8-%E0%A6%97%E0%A6%A0%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%AA/,نئی دہلی، 1 دسمبر 2017/وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے 9046.17 کروڑ روپے کے تین سال کے بجٹ کے ساتھ 18-2017 سے شرو ع ہونے والے تغذیہ سے متعلق قومی مشن (این این ایم) کے قیام کو کل منظوری دے دی ہے۔ مخصوص باتیں: این این ایم ایک اعلی ادارہ ہے جو وزارتوں کے تغذیہ سے متعلق مداخلتوں کی نگرانی سپرویژن نشانے طے کرنے اور راہ دکھانے کا کام کرے گا۔ تجاویز : اس تجویز میں مندرجہ ذیل چیزوں کو شامل کیا گیا ہے۔,জাতীয় পুষ্টি মিশন গঠনের প্রস্তাবে সম্মতি কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%A8%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%94-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B6%E0%A7%8D%E0%A6%AC-%E0%A6%B6%E0%A7%8C%E0%A6%9A%E0%A6%BE%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%B0-%E0%A6%A6%E0%A6%BF%E0%A6%AC%E0%A6%B8%E0%A7%87-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7/,نئی دہلی ،19نومبر:آج بین الاقوامی یوم بیت الخلأ کے موقع پرہم پورے ملک میں صفائی ستھرائی اوراس کی سہولتوں میں اضافے کے تئیں اپنی عہدبندگی کا اظہار کرتے ہیں ۔ گذشتہ 4برسوں میں جس قابل ذکررفتار سے صفائی ستھرائی کے احاطے میں اضافہ ہواہے ، ہندوستان میں ہمیں اس پر فخرہے ۔ ایک صاف ستھرے بھارت کے لئے تحریک اور بہترصفائی ستھرائی سہولیات کو یقینی بنانے کا عمل اب عوامی تحریک کی شکل اختیارکرچکا ہے ۔یہ 130کروڑہندوستانی خصوص��ًخواتین اورنوجوان ہیں ، جنھوں نے اس تحریک میں قائدانہ کرداراداکیاہے ۔ میں ان سب لوگوں کو مبارکباد پیش کرتاہوں ، جوسووچھ بھارت کے خواب کو شرمندہ ٔ تعبیر کرنےکے لئے کوشاں ہیں ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ ع آ19.11.2018),বিশ্ব শৌচাগার দিবসে প্রধানমন্ত্রীর বার্তা +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%93%D8%A6%DB%92-%D8%B2%D9%84%D8%B2/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%87%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%95-%E0%A6%93-%E0%A6%87%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%87-%E0%A6%AD%E0%A7%82%E0%A6%AE%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AA%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%98/,نئی دہلی،13۔نومبر ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ایران اور عراق میں آئے زلزلے میں ہونے والے جانی نقصان پر شدید رنج وغم کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ’’ میری تمام تر ہمدردیاں ایران اور عراق کے کچھ حصوں میں آئے المناک زلزلے میں جان عزیز سے محروم ہونے والو ں کے ساتھ ہیں ۔ میں اس زلزلے میں زخمی ہونے والوں کے جلد شفایات ہونے کی دعا کرتا ہوں۔‘‘,ইরাক ও ইরানে ভূমিকম্পের ঘটনায় প্রাণহানির সংবাদে বিচলিত প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AF%DB%8C%D8%B1%D9%BE%D8%A7-%D8%AA%D8%B1%D9%82%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%86%D8%B4%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%DA%AF%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%A5%E0%A6%BE%E0%A7%9F%E0%A7%80-%E0%A6%89%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A8%E0%A7%9F%E0%A6%A8%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%B2%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%AE%E0%A6%BE/,نئی دہلی:24اکتوبر۔وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے ملحقہ نشانوں کے ساتھ دیرپا ترقی کے نشانوں پر گہری نظر رکھنے کے لئے قومی اندیہ لائحہ عمل (این آئی ایف) کا وقتاً فوقتاً جائزہ لینے اور اسے بہتر بنانے کی غرض سے اعلی سطح کی ایک اسٹیرنگ کمیٹی کی تشکیل کو منظوری دیدی ہے۔ اعلی سطح کی اس اسٹیرنگ کمیٹی کی قیادت بھارت کے چیف اسٹیٹس ٹیشین اعداد وشمار و پروگرام پر عملدرآمد سے متعلق وزارت کے سیکریٹری (ایم او ایس پی آئی) کریں گے۔ ڈیٹا کے وسائل سے متعلق وزارت اور نیتی آیوگ کے ارکان اور خصوصی مدعوعین کے طور پر متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹری بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔,স্থায়ী উন্নয়নের লক্ষ্যমাত্রায় পৌঁছতে জাতীয় পর্যবেক্ষণ কাঠামো গঠনে কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D9%B9%DB%8C%D9%B9-%DA%A9%D8%A7%D8%A4%D9%86%D8%B3%D9%84%D8%B1-%DA%88%D8%A7%D8%A7%D9%93%D9%86%DA%AF-%D8%B3/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%B0%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%87%E0%A6%9F-%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%89%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%B8%E0%A6%BF/,نئی دہلی،6 ستمبر، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج میانمار کی اسٹیٹ کاؤنسلر ڈا آنگ سین سوکی کو ایک خصوصی بازاشاعت پیش کی جو ان کی اس اصل ریسرچ سے تعلق رکھتا ہے جوکہ انہوں نے مئی 1986 میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اسٹیڈی میں فیلو شپ کےلئے جمع کرایا تھا ۔ اس ریسرچ پروپوزل کا عنوان ہے:‘‘ نو آبادیاتی نظام کے تحت برمی اور ہندستانی دانشورانہ روایات کی ترقی اور فروغ: ایک مسابقتی مطالعہ۔’’ (یعنی داگروتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آف برمیز اینڈ انٹلیکچول ٹریڈ یشنز انڈر کولونیلزم: اے کمپیریٹیو اسٹیڈی) ( م ن۔ح ا ۔ ج),মায়ানমারের স্টেট কাউন্সিলর দাও আং সান সু কি-র জন্য বিশেষ উপহার ভারতের প্��ধানমন্ত্রীর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1%DA%AF%D8%AA%DB%8C-%D9%85%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%AC%DB%8C-%D8%B4%D8%B9%D8%A8%DB%92-%D8%B3%D9%85%DB%8C%D8%AA/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%97%E0%A6%A4%E0%A6%BF-%E0%A6%AE%E0%A7%9F%E0%A6%A6%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%87-%E0%A7%A9-%E0%A7%AD%E0%A7%A6-%E0%A6%8F%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B0-%E0%A6%9C%E0%A6%AE/,نئی دہلی ،14جون : وزیراعظم ، جناب نریندرمودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے پرگتی میدان میں انڈیاٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن ( آئی ٹی پی او) کے ذریعہ 3.70ایکڑآراضی کی خریداری کی منظوری دے دی ہے ۔ یہ کام شفاف مسابقتی بولی کے عمل کے توسط سے نجی شعبے سمیت تیسرے فریق کے ذریعہ ہوٹل کی تعمیراور اسے چلانے کے لئے 99برسوں کی مدت کے پٹے کی بنیاد پرہوگا۔ یہ قدم پرگتی میدان کے ترقیاتی منصوبے مرحلہ-1کا حصہ ہے، یعنی مربوط نمائش اور شانہ بہ شانہ تعمیر ہونے والے کنونشن مرکز (آئی ای سی سی ) کا حصہ ہے ۔ اس کی منظوری 2254کروڑروپے کی تخمینہ لاگت کے ساتھ جنوری ، 2017 میں کابینہ کی اقتصادی امورکی کمیٹی کے ذریعہ دی گئی تھی ۔آئی ای سی سی پروجیکٹ کے تحت 7ہزارلوگوں کے بیٹھنے کا انتظام ، ایک لاکھ مربع میٹر کا نمائشی اور 4800موٹرگاڑیوں کی بیس منٹ پارکنگ کی سہولت کے ساتھ عالمی سطح کی جدید ترین ایکزیبیشن اور کنونشن سینٹرکی تعمیر کی تجویز ہے ۔ پرگتی میدان کے گردونواح کے علاقے میں آمدورفت کی بھیڑبھاڑ کے مسئلے سے نمٹنے کے اقدام سے اس علاقے میں ہونے والی بھیڑبھاڑ میں کمی آئیگی ۔ آراضی کی فروخت کے توسط سے حاصل ہوئے سرمائے کااستعمال ،آئی ای سی سی پروجیکٹ کے سرمایہ بہم رسانی کے ایک وسیلے کی شکل میں کیاجائیگا ۔ آئی ای سی سی پروجیکٹ تجارتی حوصلہ افزائی کے لئے سرکردہ سطح پرمیٹنگوں اور نمائش /پروگراموں کے انعقاد کرنے کے لئے مرکزی حکومت اورریاستی حکومتوں کے لئے ضروری ہے ۔ آئی ای سی سی پروجیکٹ اور نقل وحمل بھیڑ بھاڑ کم کرنے کاکام تیزی سے چل رہاہے ۔ آئی ٹی پی او نے کہا ہے کہ پوراپروجیکٹ ستمبر ، 2019تک پایہ ٔتکمیل تک پہنچنے کی امید ہے ۔ آئی ای سی سی پروجیکٹ سے ہندوستانی کاروبارکو فائدہ حاصل ہوگا اوربھارت کی بیرون ملک تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔,প্রগতি ময়দানে ৩.৭০ এবার জমির আধুনিকীকরনে মন্ত্রীসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92%D8%8C-%D8%A8%DA%BE%D9%88%D9%BE%D8%A7%D9%84-%D9%85%DB%8C%D9%85%D9%88%D8%B1%DB%8C%D9%84-%D8%A7%D8%B3%D9%BE%D8%AA%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A7%8B%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%B2-%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%AE%E0%A7%8B%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%B2-%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%A4%E0%A6%BE%E0%A6%B2/,نئی دہلی،27/جون۔مرکزی کابینہ نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے محکمے تحقیق صحت کی تجویز پر بھوپال میموریل اسپتال اور بھوپال ریسرچ سینٹر کے جنرل ڈیوٹی میڈیکل افسران ، ماہر گریڈ ڈاکٹروں اور تدریسی میڈیکل فیکلٹی ریٹائرمنٹ عمر میں توسیع کو منظوری دے دی ہے۔ اسپتال میں کام کرنے والے جنرل ڈیوٹی میڈیکل افسران اور دوسرے سینٹرل گورنمنٹ اسپتالوں/ اداروں کے تحت کام کرنےو الے ڈاکٹروں کی عمر کو 65 سال کردیا گیا ہے۔,ভোপাল মেমোরিয়াল হাসপাতাল ও গবেষণা কেন্দ্রের বিশেষজ্ঞ চিকিৎসক ও চিকিৎসা আধিকারিকদের অবসর গ্রহণের বয়স ৬৫-তে উন্নীত করার সিদ্ধান্ত কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভা��� +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%DA%88%D9%85%D9%86%D8%B3%D9%B9%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B4/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A6%A4%E0%A6%93%E0%A6%B8%E0%A7%81%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%A8%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%87%E0%A6%B0%E0%A6%AE%E0%A6%A7%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A7%87-%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%B0/,مرکزی کابینہ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں انتخابی انتظامات اور انتخابی عمل سے متعلق ادارہ جاتی اور تکنیکی ترقیات کے شعبے میں علم اور تجربے کے باہم تبادلے، اطلاعات کے تبادلے میں تعاون، عملے کی صلاحیت سازی اور ادارہ جاتی استحکام، باقاعدہ مشاورت کا اہتمام سمیت ایڈمنسٹریشن کے معاملے میں بھارت اور سرینام کے مابین تعاون سے متعلق مفاہمتی عرضداشت کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ یہ مفاہمتی عرضداشت باہمی تعاون کو فروغ دے گی جس کا مقصد سرینام کے لئے تکنیکی امداد / صلاحیت امداد فراہم کرنا ہے تاکہ انتخابی انتظامات اور ایڈمنسٹریشن کے شعبے میں تعاون فراہم کیا جا سکے۔,ভারতওসুরিনামেরমধ্যে নির্বাচন পরিচালনা সংক্রান্ত সমঝোতাপত্র স্বাক্ষরে কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার সায় +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-20%D8%B3%D8%AA%D9%85%D8%A8%D8%B1-%DA%A9%D9%88%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%86%DA%88%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D9%B9/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A6%86%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%80%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B2-5/,نئی دہلی،19؍ستمبر، وزیراعظم جناب نریندر مودی 20 ستمبر 2018 کو نئی دہلی کے دوارکا میں بھارتی بین الاقوامی کنونشن اور نمائشی مرکز (آئی آئی سی سی) کے لئے سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وزیراعظم بعد میں سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں اجتماع سے خطاب کریں گے۔ دوارکا کے سیکٹر 25 میں واقع یہ مرکز جدید ترین عالمی سطح کا نمائش اور کنونشن سینٹر ہوگا، جس میں میزبانی، مالی اور خردہ خدمات جیسی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ اس پروجیکٹ پر تقریبا 25 ہزار 700 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ اس پروجیکٹ کو انڈیا انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزبیشن سینٹر لمیٹڈ کے ذریعے نافذ کیا جائے گا جو کامرس وصنعت کی وزارت کے صنعتی پالیسی اور فروغ کے محکمے کے تحت 100 فیصد حکومت کی ملکیت والی کمپنی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن-و ا- ق ر),প্রধানমন্ত্রী আগামীকাল নতুন দিল্লীর দ্বারকাতে ভারত আন্তর্জাতিক সম্মেলন তথা প্রদর্শনী কেন্দ্রের শিলান্যাস করবেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AC%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B3-%D9%B9%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%AD%D8%AA-%D8%A7%DB%8C%D9%86%D9%B9%DB%8C-%D9%BE/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%95%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%B8%E0%A6%AD%E0%A6%BE%E0%A6%85%E0%A6%AD%E0%A6%BF/,نئی دہلی 16 نومبر/ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے آج جی ایس ٹی کے تحت اینٹی پروفیٹنگ نیشنل اتھارٹی (این اے اے) کے چیئرمین اور تکنیکی ممبروں کے عہدوں کی تشکیل کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ یہ منظوری زبردست کھپت والی اشیا کی ایک بڑی تعداد کے جی ایس ٹی ریٹس یعنی شرحوں میں کل ہوئی تیزی کے ساتھ کمی کے فورا بعد دی گئی ہے۔ اس سے اس اعلیٰ ادارے کے فوری قیام کی راہ ہموار ہوگی جو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے لازمی ہے کہ سامان یا خدمات پر جی ایس ٹی شرحوں میں کٹوتی کے فائدے ، قیمتوں میں کمی کے ذریعے لامحالہ صارفین تک پہنچیں۔ اینٹی پروفیٹنگ نیشنل اتھارٹی کا قیام ایک مزید قدم ہے جس کا مقصد صارفین کو یہ یقین دلانا ہے کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کے تئیں پوری طرح عہد بند ہے کہ سامان اور خدمات کی کم قیمتوں کے اعتبار سے جی ایس ٹی کے نفاذ کے فائدے ان تک پہنچے۔ اس این اے اے کو مرکز اور ریاستوں کے 4 تکنیکی ارکان کے ساتھ حکومت ہند کے سکریٹری سطح کے ایک سینئر افسر کی قیادت میں تشکیل دیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ جی ایس ٹی شرح 14 نومبر 2017 کی نصف شب سے لاگو کی گئی تھیں لیکن اشیا کی جو 178 فہرستیں بنائی گئیں تھیں اس کے تحت آنے والی چیزوں پر جی ایس ٹی شرح 28فیصد سے گھٹا کر 18 فیصد کردی گئی ہیں۔ اب صرف 50 اشیا ایسی ہیں جن پر 28 فیصد ہی جی ایس ٹی کی شرح لگیں گی۔ اسی طرح اشیا کی ایک بڑی تعداد ایسی ہیں جن کی جی ایس ٹی شرح میں کمی 18 فیصد سے گھٹا کر 12 فیصد کردی گئی ہیں۔ اور اسی طرح کچھ اشیا مکمل طور پر جی ایس ٹی سے مستثنی رکھی گئی ہیں۔ اینٹی پروفیٹنگ اقدامات کا جی ایس ٹی قانون میں ذکر کیا گیا ہے۔ یہ قانون ایک ادارہ جاتی طریقہ کار فراہم کرتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سامان یا خدمات کی سپلائی پر ان پٹ ٹیکس قرضے اور کم کی گئیں ٹیکس شرحوں کے مکمل فائدے صارفین تک پہنچیں۔ یہ ادار جاتی فریم ورک ہر ریاست میں این اے اے، ایک قائمہ کمیٹی ، اسکریننگ کمیٹیوں اور ایکسائز اینڈ کسٹم کے مرکزی بورڈ میں سیوگارڈ کے ڈائریکٹوریٹ جنرل پر مشتمل ہے۔ ایسے متاثرہ صارفین جو کسی سامان یا خدمات خریدنے پر یہ محسوس کرتے ہیں کہ انھیں قیمتوں میں کمی کا فائدہ نہیں پہنچایا جارہا ہے وہ مخصوص ریاست میں اسکریننگ کمیٹی سے راحت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ البتہ اجتماعی اثر کی کسی چیز سے متعلق منافع کے واقع کی صورت میں درخواست اسٹینڈنگ کمیٹی کو براہ راست دی جاسکتی ہے۔ اسٹینڈنگ کمیٹی اس معاملے کو تفصیلی تحقیق کے لیے ڈائریکٹر جنرل آف سیو گارڈ کے حوالے کرے گی جو این اے اے کو اپنی تحقیقات کی رپورٹ دے گا۔ این اے اے کی طرف سے تصدیق کیے جانے کی صورت میں اینٹی پروفیٹنگ اقدامات کے لیے درخواست دینا ضروری ہے۔ اسے یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ متعلقہ سپلائر اور کاروباری کو حکم دے کہ وہ اپنی قیمتیں کم کرے یا غیر واجب فائدہ واپس کرے جو اس نے سامان یا خدمات دینے کے دوران سود کے ساتھ حاصل کیا ہے۔,কেন্দ্রীয়মন্ত্রিসভাঅভিন্ন পণ্য ও পরিষেবা কর ব্যবস্থার আওতায় একটি জাতীয় মুনাফা বিরোধীকর্তৃপক্ষ স্থাপনের সিদ্ধান্ত অনুমোদন করেছে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D9%B9%DB%8C-%D9%B9%DB%8C%D9%88%D9%B9-%D8%A2%D9%81-%DA%86%D8%A7%D8%B1%D9%B9%D8%B1%DA%88-%D8%A7%DA%A9%D8%A7%D8%A4%D9%86%D9%B9%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%B8%E0%A6%9F%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A6%BF%E0%A6%89%E0%A6%9F-%E0%A6%85%E0%A6%AB-%E0%A6%9A%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%A1-3/,نئی دہلی۔26 ستمبر، مرکزی کابینہ نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی) اور انسٹی ٹیوٹ آف سرٹیفائیڈ پبلک اکاؤنٹنٹس آف کینیا (آئی سی پی اے کے) کے مابین مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے جانے کے عمل کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ اس سے مشترکہ تحقیق، کوالٹی سپورٹ، صلاحیت اور اہلیت سازی، زیر تربیت اکاؤٹنٹ حضرات کے باہم تبادلے کے پروگراموں اور لگاتار بنی��د پر پیشہ وارانہ ترقیات ( سی پی ڈی) کورسوں کے انعقاد ، ورکشاپوں اور کانفرنسوں کے انعقاد وغیرہ کے توسط سے علم کے باہم ساجھا کرنے کے شعبوں میں باہمی تعاون اور اشتراک کا راستہ ہموار ہوگا۔ آئی سی اے آئی اور آئی سی پی اے کے، کے ذریعےباہمی طور پر دونوں اداروں کے عملے سے متعلق کلیدی اراکین کو ان کے اپنے اپنے علم و دانش اور تجربے سے سیکھنے کا موقع ملے گا اور یہ کام باہمی طور پر قابل قبول منصوبہ عمل کے ذریعے غیر رسمی ورک پلیسمنٹ کے ذریعے عمل میں آئے گا۔ آئی سی اے آئی /آئی سی پی اے کے، کی مجموعی حیثیت کو نمایاں کرنے کے لیے بیداری کی سرگرمیوں کو فروغ دیا جاسکے گا اور یہ اشتراک اراکین کے ساتھ طے پانے والی مفاہمتی عرضداشت میں نمایاں کیا گیا ہے۔ آئی سی اے آئی اور آئی سی پی اے کے، بینچ مارکنگ پہل قدمیوں اور زیر تربیت اکاؤنٹنٹس کے تبادلے کے پروگراموں کے سلسلے میں بھی اشتراک کریں گے۔ بھارت کینیا کا چھٹواں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور کینیا کو بڑی مقدار میں برآمدات کرنے والاملک ہے۔ افریقی ممالک پر تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق کینیا کی معیشت 2017 میں افریقہ میں سرکردہ حیثیت کی حامل تھی اور یہ بالادستی اسے مجموعی گھریلو مصنوعات کی نمو کی بنیاد پر حاصل ہوئی تھی۔ کینیا میں وسیع پیمانے پر متنوع اقتصادی بنیاد موجود ہے اور اس کا مقصد کینیائی سازو سامان کے لیے بھارتی منڈی میں افزوں اور رسائی حاصل کرنا ہے۔ جبکہ بھارت کینیا کا سرکردہ غیر ملکی تجارتی شراکت دار بننے میں دلچسپی رکھتا ہے۔,ইন্সটিটিউট অফ চার্টার্ড অ্যাকাউন্ট্যান্টস অফ ইন্ডিয়া এবং কেনিয়ার ইন্সটিটিউট অফ সার্টিফায়েড পাবলিক অ্যাকাউন্ট্যান্টস-এর মধ্যে মউ স্বাক্ষরে কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%B3%D9%B9%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E2%80%8C%E0%A6%B8%E0%A6%B8%E0%A6%82%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4-%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B7%E0%A7%9F/,نئی دہلی،22؍نومبر،وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے کسٹم کے امور میں تعاون اور باہمی امداد سے متعلق بھارت اور فلپین کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط اور اس کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ اس معاہدے سے کسٹم سے متعلق جرائم کی روک تھام اور ان کی تحقیقات کیلئے متعلقہ معلومات کی دستیابی میں مدد ملے گی۔امید ہے کہ اس معاہدے سے تجارت میں سہولت بھی حاصل ہوگی اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اشیاء کی مناسب منظوری کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کی ضروری قومی ، قانونی ضوابط کی تکمیل کے بعد نافذ ہوجائے گا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن-و ا- ق ر) (22-11-2017),কাস্টম্‌সসংক্রান্ত বিষয়ে সহযোগিতা প্রসারের লক্ষ্যে ভারত ও ফিলিপিন্স-এর মধ্যে চুক্তিস্বাক্ষর : অনুমোদন কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-33-%DB%81%D8%B2%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%88%DA%91-%D8%B1%D9%88%D9%BE%D8%A6/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%87-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A7%9F-%E0%A7%A9%E0%A7%A9-%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%B0-%E0%A6%95%E0%A7%8B%E0%A6%9F/,"نئی دلّی ، 18 فروری ؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گزشتہ روز بہار میں صحتی دیکھ بھال خدمات ،توانائی کے تحفظ ، کنکٹی ویٹی اور بنیادی ڈھانچہ جات کی ترقی و فروغ کے لئے برونی میں 33 ہزار کروڑ روپئے کے بقدر کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز کیا ۔ بہار کے گورنر جناب لال جی ٹنڈن ، وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار ، نائب وزیر اعلیٰ جناب سشیل مودی ،خوراک اور صارفین امور کے وزیر جناب رام ولاس پاسوان کے علاوہ متعدد مقتدر شخصیات بھی اس موقع پر تقریب میں شریک تھیں ۔ وزیر اعظم نے ان پروجیکٹوں کے آغاز کے بعد ایک عوامی اجتماع سے خطاب کیا ۔ وزیر اعظم نے 13,365 کروڑ روپئے کی تخمینہ لاگت والی پٹنہ میٹرو ریل پروجیکٹ کا ڈیجیٹل طور پر بٹن دبا کر سنگ بنیاد رکھا ۔ یہ پروجیکٹ دو کاریڈور پر مشتمل ہے جس میں ایک دانا پور سے میٹھا پور تک اور دوسرا پٹنہ ریلوے اسٹیشن سے نیو آئی ایس بی ٹی تک اور اس پانچ برس میں مکمل ہونے کی توقع ہے ۔ اس پروجیکٹ سے پٹنہ اور متصل علاقوں کے عوام کو نقل و حمل کی سہولیات حاصل ہوں گی ۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر پھول پور سے پٹنہ جگدیش پور ۔ وارانسی قدرتی گیس پائپ لائن کا افتتاح کیا ۔ یہ ان کے اس نظرئیے کی دوسری نظیر ہے کہ انہوں نے جس پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا ہے اس کی شروعات بھی انہوں نے ہی کی ہے ، وزیر اعظم نے یاد دہانی کرائی کہ انہوں نے اس پروجیکٹ کی پہل قدمی جولائی ، 2015 میں کی تھی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ اس سے مقامی صنعتوں اور برونی کھاد فیکٹری کو گیس کی سپلائی یقینی بنے گی اس کے ساتھ ہی پٹنہ میں پائپ لائن کے ذریعہ گیس کی فراہمی کی شروعات ہوگی ۔ گیس کی بنیاد پر ایکو سسٹم سے علاقے کے نوجوانوں کے لئے روز گار کے مواقع فراہم ہوں گے ۔ ‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ مشرقی بھارت اور بہار خطے کے لئے ان کی ترجیحات کے باعث حکومت مشرقی بھارت اور بہار خطے کی تمام تر ترقیات کے لئے عہد بستہ ہے جس میں پردھان منتری اورجا گنگا یوجنا ، وارانسی ، بھو بنیشور ، کٹک ، پٹنہ ، رانچی اور جمشید پور گیس پائپ لائن کے ذریعہ مربوط کئے جا رہے ہیں ۔ وزیر اعظم کے ذریعہ افتتاح کئے گئے پٹنہ سٹی گیس تقسیمی پروجیکٹ سے پٹنہ شہر اور ملحق علاقوں کو پائپ کے ذریعہ گیس فراہم ہو سکے گی ۔ ان پروجیکٹوں سے کنکٹی ویٹی خاص طور پر پٹنہ اور قرب و جوار کے علاقوں میں شہر میں اور خطے میں فروغ حاصل ہو گا ۔ وزیر اعظم نے غریبوں کو غریبی کی سطح سے اوپر اٹھانے کے اپنے عہد کو دوہراتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت کا ترقیاتی نظریہ دو خطوط پر مشتمل ہے ، بنیادی ڈھانچہ ترقیات اور حاشیہ پر رہنے والے سماج کے غریب طبقے کو اوپر اٹھانا جو کہ زائد از 70 برس سے بنیادی سہولیات حاصل کرنے کے لئے جدو جہد کر رہے ہیں ۔ بہار میں صحت سے متعلق دیکھ بھال خدمات کی توسیع کی شروعات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن بہار کے لئے صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچہ ترقیات کے ضمن میں ایک تاریخی دن ہے ۔ چھپرا اور پورنیہ میں نئے میڈیکل کالجوں کا قیام عمل میں آئے گا جبکہ گیا اور بھاگل پور کے میڈیکل کالجوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پٹنہ میں ایمس کا قیام عمل میں آ چکا ہے جبکہ دیگر ایمس کے لئے کام جاری ہے تاکہ لوگوں کی صحت سے متعلق دیکھ بھال خدمات کی تکمیل ہو سکے ۔ وزیر اعظم نے پٹنہ میں ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا ۔ انہوں نے 96.54 کلو میٹر طویل کرمالی چک سیوریج نیٹ ورک کا بھی سنگ بنیاد رکھا ۔ بارا ، سلطان گنج ، اور نو گھیا میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹوں کی ابتدا وزیر اعظم نے کی تھی ۔ انہوں نے مختلف مقامات پر 22 اے ایم آر یو ٹی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا تھا ۔ پلوامہ کے دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک میں درد ، غم و غصہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح کی آگ آپ نے اندر جل رہی ہے ٹھیک اسی طرح کی آگ میرے دل میں بھی ہے ، وزیر اعظم نے پٹنہ کے کانسٹیبل سنجے کمار سنہا اور بھا گل پور کے رتن کمار ٹھاکر کی شہادت کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے وطن کے لئے اپنی جانیں قربان کیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم دکھ کی اس گھڑی میں پورا ملک و قوم شہیدوں کے کنبوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔ وزیر اعظم نے برونی ریفائنری کے توسیعی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا ۔ اس کے علاوہ انہوں نے درگا پور سے مظفر پور اور پٹنہ کے درمیان پارادیپ ۔ ہلدیہ ۔ ایل پی جی پائپ لائن اور برونی ریفائنری کے اے ٹی ایف ہائیڈرو ٹریٹنگ یونٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا ۔ ان پروجیکٹوں کی بدولت شہر اور خطے میں توانائی کی دستیابی کو تقویت ملے گی ۔ وزیر اعظم نے اپنے دورے کے دوران برونی میں ایمونیا ۔ یوریا فرٹیلائزر کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا ۔ اس سے کھاد کی پیداوار کو فروغ حاصل ہو گا ۔ وزیر اعظم برونی ۔ کمید پور ، مظفر پور ۔ رکسول ، فتوہا ۔ اسلام پور ، بہار شریف ۔ دانیا وان سیکٹروں میں ریلوے لائن کی برق کاری کا افتتاح بھی کیا ۔ اس موقع ہفتہ وار چلنے والی پر رانچی ۔ پٹنہ اے سی ایکسپریس ٹرین کا بھی افتتاح بھی کیا ۔ وزیر اعظم کا برونی کے بعد اگلا پڑاؤ جھار کھنڈ ہے جہاں وہ ہزاری باغ اور رانچی کا دورہ کریں گے ۔ وہ ہزاری باغ ، دمکا اور پلا مو میں اسپتالوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور ترقیاتی پروجیکٹوں کے سلسلے کا افتتاح کریں گے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔",বিহারে প্রায় ৩৩ হাজার কোটি টাকার বিভিন্ন প্রকল্পের উদ্বোধন করলেন প্রধানমন্ত্রী; বিহার সহ পূর্ব ভারতের উন্নয়নে অগ্রাধিকার +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%B1%D9%88%D9%BE%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%B1%DB%81%D9%85%D9%BE%D9%88%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%86%DA%88%DB%8C%D9%86/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%95%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%B8%E0%A6%AD%E0%A6%BE-%E0%A6%A4%E0%A6%BF%E0%A6%B0/,نئی دہلی، 10 اکتوبر 2018، وزیراعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے تروپتی (آندھرا پردیش) اور برہمپور (اڈیشہ)میں دو نئے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (آئی آئی ایس ای آر) کے مستقل کیمپس کےقیام اور ان کے کام کاج کو منظوری دی ہے۔ان پر مجموعی لاگت 3074.12 کروڑ روپے آسکتی ہے۔ (غیر تکریری اخراجات: 2366.48 کروڑ اور تکریر اخراجات: 707.64 کروڑ) ہر ایک آئی آئی ایس ای آر میں ساتویں سی پی سی کی سطح 14 کے اعتبار سے رجسٹرار کے دو عہدوں کی تخلیق کو بھی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ تفصیلات: ایک تخمینے کے مطابق اس پر کل 3074.02 کروڑ روپے کا خرچ آئے گا جن میں سے 2366.48 کروڑ روپے ان اداروں کے مستقل کیمپس کی تعمیر پر خرچ کئے جائیں گے۔اس سلسلے میں تفصیلات درج ذیل ہیں۔ ادارے سرمایہ تکریری میزان آئی آئی ایس ای آر تروپتی 1137.16 354.18 1491.34 آئی آئی ایس ای آر برہمپور 1229.32 353.46 1582.78 مجموعی میزان 2366.48 707.64 3074.12 دونوں آئی آئی ایس ای آر اداروں کی تعمیر 117000 مربع میٹر کے رقبے میں کی جائے گی اور ہرایک آئی آئی ایس ای آر میں 1855 طلبا کے لئے بنیادی ڈھانچےکی مکمل سہولیات ہوں گی۔ ان اداروں کی مستقل کیمپس کی تعمیر ک�� کام دسمبر 2021 تک مکمل کرلیا جائے گا۔ فوائد آئی آئی ایس ای آر اداروں میں انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطحوں، پی ایچ ڈی اور انٹےگریٹیڈ پی ایچ ڈی میں اعلی معیار کی سائنسی تعلیم دی جائے گی۔سائنس کے شعبوں میں طلبا ریسرچ کریں گے۔ فیکلٹی کے طور پر بہترین سائنسی ٹیلنٹ کو راغب کرکے بھارت کو ایک نالج معیشت ہونے کی سمت میں آگے بڑھایا جائے گا اور بھارت میں سائنسی افرادی قوت کی ایک مضبوط بنیاد تیار کی جائے گی۔ پس منظر سال 2015 میں آندھرا پردیش ری آرگنائزیشن ایکٹ 2014 کے مطابق آئی آئی ایس ای آر تروپتی کا قیام عمل میں آیا تھا جبکہ آئی آئی ایس ای آر برہمپور کا قیام 2016 میں مرکزی وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر 2015 میں کئے گئے اعلان کے تحت ہوا تھا۔ یہ ادارے فی الحال ٹرانزٹ کیمپس سے چل رہے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ن ا۔ن ا۔,কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভা তিরুপতি ও বেরহামপুরে আইআইএসইআর-এর স্থায়ী ক্যাম্পাস স্থাপন ও চালুর সিদ্ধান্ত অনুমোদন করেছে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D9%82%D8%AF%D8%B3-%D9%85%D8%A7%DB%81-%D8%B1%D9%85%D8%B6%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2-%D9%BE%D8%B1-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D9%84%D9%88/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0-%E0%A6%B0%E0%A6%AE%E0%A6%9C%E0%A6%BE%E0%A6%A8-%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%B8%E0%A7%87%E0%A6%B0-%E0%A6%B6%E0%A7%81%E0%A6%AD-%E0%A6%B8%E0%A7%82/,نئی دہلی،17 ؍مئی؍وزیراعظم جناب نریندر مودی نے مقدس ماہ رمضان شروع ہونے پر عوام کو مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ‘‘ سبھی کو مقدم ماہِ رمضان کی مبارکباد! ہم پیغمبر حضرت محمد ﷺ کے مقدس پیغامات کو یاد کرتے ہیں، جنہوں نے ہم آہنگی، رحم دلی اور سخاوت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ رمضان کریم کا مقدس مہینہ انہیں اعلیٰ قدروں کا علمبردار ہے’’۔,পবিত্র রমজান মাসের শুভ সূচনায় প্রধানমন্ত্রী সাধারণ মানুষকে অভিনন্দন জানিয়েছেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%D9%93%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B3-%D8%A7%DB%8C%D9%81-%DA%A9%DB%92-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%AA%D8%A7%D8%B3%DB%8C%D8%B3/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B8%E0%A6%BF%E0%A6%86%E0%A6%87%E0%A6%8F%E0%A6%B8%E0%A6%8F%E0%A6%AB-%E0%A6%8F%E0%A6%B0-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A4%E0%A6%BF%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%A0%E0%A6%BE-%E0%A6%A6%E0%A6%BF/,نئیدہلی۔10 مارچ، 2018 ؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے مرکزی صنعتی سلامتی فورس کے یوم تاسیس کے موقع پر سی آئی ایس ایف عملہ کو مبارکباد پیش کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں سی آئی ایس ایف کے یوم تاسیس کے موقع پر اس کے ساتھ نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ اہم اداروں کی سکیورٹی سے متعلق ضروریات کو موثر طریقے سے پورا کر کے سی آئی ایس ایف نے باوقار سکیورٹی ادرہ ہونے کا مقام حاصل کیا ہے۔ سی آئی ایس ایف جن اداروں کی سکیورٹی سے متعلق ذمہ داری نبھاتی ہے ان میں سے بہت سے ادارے ہندوستان کو آگے بڑھانے کے محرک ہیں اور یہ ملک کو جوڑتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن ۔ رض۔ م ج۔ ت ح(,সিআইএসএফ-এর প্রতিষ্ঠা দিবসে প্রধানমন্ত্রীর অভিনন্দন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D9%88%D9%86%DA%AF%D8%A7-%D8%A8%DA%BE%D8%AF%D8%B1%D8%A7-%D8%A7%D8%B3%D9%B9%DB%8C%D9%84-%D9%BE%D8%B1%D9%88%DA%88%DA%A9%D9%B9%D8%B3-%D9%84/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%A4%E0%A7%81%E0%A6%99%E0%A7%8D%E0%A6%97%E0%A6%AD%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BE-%E0%A6%87%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%A4-%E0%A6%89%E0%A7%8E%E0%A6%AA%E0%A6%BE%E0%A6%A6%E0%A6%A8/,نئی دہلی، 10جنوری 2018/ وزیراعظم جناب نریندرمودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے غیر منقولہ اثاثوں کے نمٹارے کے سلسلہ میں تونگا بھدرا اسٹیل پروڈکٹس لمیٹیڈ (ٹی ایس پی ایل) کے بند کرنے سے متعلق سی سی ای اے کے فیصلے کے نفاذ کو منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے تحت رجسٹرار آف کمپنیز سے کمپنی کا نام بھی ہٹا لیا جائے گا ۔ یاد رہے کہ سی سی ای اے نے دسمبر 2015میں ملازمین /کام کرنے والوں اور قرض دہندگان کو ان کے تمام واجبات کی ادائیگی کے بعد کمپنی کے بند کرنے کو منظوری دے دی تھی۔کابینہ نے 20 ہزار اسکوائر میٹر زمین کے ساتھ کرناٹک کی حکومت کو ایم ایم ایچ پلانٹ کی منتقلی کو بھی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے ہسپیٹ میں کمپنی کی 82.37 ایکڑ اراضی کو کرناٹک حکومت سے فروخت کرنے کی بھی منظوری دی ہے تاکہ اس کا استعمال کرناٹک اسٹیٹ ہاؤسنگ بورڈ کے لئے کیا جاسکے۔ کرناٹک حکومت سے یہ زمین 66 لاکھ فی ایکڑ کی شرح پر بیچی جارہی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ن۔ن ا ۔ ج۔,তুঙ্গভদ্রা ইস্পাত উৎপাদনলিমিটেড(টিএসপিএল) বন্ধ করে দেওয়ার সিদ্ধান্তের বাস্তবায়নে সম্মতি কেন্দ্রীয়মন্ত্রিসভার +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D9%81%D9%90%DA%A9%D9%91%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-90%D9%88%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D9%85/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AB%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%BF%E0%A6%B0-%E0%A7%AF%E0%A7%A6%E0%A6%A4%E0%A6%AE-%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%8D%E0%A6%B7%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A6%BE/,نئی دہلی،13؍ ۔دسمبر، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج فکی کی 90ویں سالانہ جنرل میٹنگ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے1927 میں فکی کے قیام کے وقت کا تذکر ہ کیا، جبکہ بھارتی صنعت سائمن کمیشن کے خلاف متحد ہوئی تھی۔ سائمن کمیشن کی تشکیل برطانوی حکومت نے کی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اُس وقت قومی مفاد میں بھارتی صنعت نے بھارتی سماج کے دیگر تمام طبقات کو جوڑدیاتھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج بھی کچھ اسی طرح کا ماحول موجود ہے۔ ایک ایسا ماحول جس میں ملک کے عوام قوم کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کی تکمیل میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی امیدیں اور امنگیں ملک کو بدعنوانی اور کالے دھن جیسے اندرونی مسائل سے چھٹکارا دلانا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں اور صنعتی چیمبرز کو ملک کی ضروریات اور لوگوں کے احساسات کو مدنظررکھتے ہوئے اس کے مطابق کام کرنا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کے بعد سے بہت کچھ حاصل کیا جا چکا ہے، لیکن اسی کے ساتھ متعدد چیلنجز آج بھی ہمارے سامنے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ غریب بینک کھاتوں، گیس کنکشنز، اسکالرشپ اور پنشن وغیر ہ جیسی چیزوں کیلئے سسٹم کےخلاف جدوجہد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اس کی اس جدوجہد کو ختم کرنے کی سمت میں کام کر رہی ہےا ور وہ ایک ایسا سسٹم پیدا کرنے جا رہی ہے، جو شفاف اور حساس ہو۔ انہوں نے کہا کہ جن دھن یوجنااس کی ایک مثال ہے اور مرکزی حکومت کی توجہ زندگی کی آسانیاں بڑھانے پر ہے ۔ وزیراعظم نے اس موقع پر اُجّولا یوجنا ، سوؤچھ بھارت مشن کے تحت بیت الخلاء کی تعمیر اور پردھان منتری آواس یوجنا کا بھی تذکرہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے غربت کو بہت قریب سے دیکھا ہے اوروہ غریبوں اور قوم کی ضروریات کیلئے کام کرنے کی ضرورت کوبہترطورپر سمجھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت بینکاری نظام کو مضبوط کرنے کی سمت میں کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این پی اے ایک ایسی وراثت ہے، جو موجودہ ��کومت کو ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال فائنانشیئل ریگولیشن اور ڈپازٹ انشورنس(ایف آر ڈی آئی) بل کے بارے میں افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کھاتے داروں کے مفادات کے تحفظ کیلئے کام کر رہی ہے، لیکن اس سلسلے میں جو افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، وہ اس کے بالکل برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فکی جیسی تنظیموں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ان معاملات کے بارے میں لوگوں کے اندر بیداری پیداکریں۔ انہوں نےکہا کہ اسی طرح فکی کو جی ایس ٹی کو مزید مؤثر بنانے میں ایک اہم رول ادا کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سسٹم جس قدر رسمی ہوگا، اسی قدراس سے غریبوں کو فائدہ پہنچے گا۔ اس سے بینکوں سے قرض کی باآسانی دستیابی ممکن ہو سکے گی اور اس سے لاجسٹک اخراجات میں کمی آئے گی اور نتیجتاً تجارت میں مسابقت کو فروغ ملے گا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ چھوٹے تاجروں میں بڑے پیمانے پر بیداری پیداکرنے کیلئے فکی کے پاس کچھ منصوبے ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ فکی کو ضرورت پڑنے پر تشویشات کا اظہارکرنا چاہئے، خاص طورپر ایسے معاملا ت میں جبکہ بلڈر عام آدمی کا استحصال کر رہے ہوں۔ وزیراعظم نے یوریا، ٹیکسٹائل، شہری ہوابازی اور صحت جیسے شعبوں میں حکومت کے پالیسی فیصلوں اور ان سے ہونے والے فوائد کا بھی تذکرہ کیا۔وزیراعظم نے دفاع، تعمیرات اور ڈبہ بند خوراک وغیرہ جیسے شعبوں میں اصلاحات کا بھی تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا نتیجہ یہ ہوا کہ عالمی بینک کی ‘‘ ایز آف ڈوئنگ بزنس’’ کی درجہ بندیوں میں بھارت کی درجہ بندی 142 سے 100 پر پہنچ گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کے ذریعے کئے گئے متعدد اقدامات ملازمت کی پیداوارمیں بھی ایک کلیدی رول ادا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ فکی کو ڈبہ بند خوراک، اسٹارٹ اپ، آرٹفیشئل انٹلیجنس، شمسی توانائی اورحفظان صحت جیسے شعبوں میں کلیدی رول ادا کرنا ہوگا۔وزیراعظم نے اس موقع پر فکی سے اپیل کی کہ وہ ایم ایس ایم ای شعبے میں ایک تھنک ٹینک کا رول ادا کرے۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن۔ ن ا ۔ک ا,ফিকি’র ৯০তম বার্ষিক সাধারণ সভার উদ্বোধনী পর্বেভাষণ দিলেন প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-19-%D9%86%D9%88%D9%85%D8%A8%D8%B1%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7%DA%86%D9%84-%D9%BE%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%AA/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80-%E0%A7%A7%E0%A7%AF-%E0%A6%A8%E0%A6%AD%E0%A7%87%E0%A6%AE%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%B0/,وزیراعظم جناب نریندرمودی 19 نومبر 2022 کو اروناچل پردیش اور اتر پردیش کا دورہ کریں گے۔ وزیر اعظم صبح تقریباً 9:30 بجے،ڈونی پولو ہوائی اڈے، ایٹا نگر کا افتتاح کریں گے اور 600 میگاواٹ کے کامینگ ہائیڈرو پاور اسٹیشن کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس کے بعد وہ اترپردیش کے وارانسی پہنچیں گے،جہاں وہ تقریباً 2 بجے ’کاشی تمل سنگم‘ کا افتتاح کریں گے۔ اروناچل پردیش میں وزیر اعظم شمال مشرق میں رابطے کو فروغ دینے کے ایک اہم قدم کے طور پر وزیر اعظم اروناچل پردیش میں پہلے گرین فیلڈ ہوائی اڈے- ’ڈونی پولو ہوائی اڈے، ایٹا نگر‘ کا افتتاح کریں گے۔ ہوائی اڈے کا نام اروناچل پردیش کی روایاتوں اور مالا ثقافتی ورثے اورسورج (’ڈونی‘) اور چاند (’پولو‘) کے تئیں اس کی صدیوں پرانی دھروہر ہے۔ ہوائی اڈہ،جواروناچل پردیش کا پہلاگرین فیلڈ ہوائی اڈہ ہے، کو 690 ایکڑ سے زیادہ رقبے میں تیار کیا گیا ہے،جس پر 640 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت آئی ہے۔ 2300 میٹر رن وے کے ساتھ،ہوائی اڈہ موسم کے تمام دنوں کے آپریشن کے لیے موزوں ہے۔ ہوائی اڈے کا ٹرمینل ایک جدید عمارت ہے،جو توانائی اہلیت،قابل تجدید توانائی اور وسائل کی ری-سائیکلنگ کوبڑھاوا دیتاہے۔ ایٹا نگرمیں ایک نئے ہوائی اڈے کی ترقی سے نہ صرف خطے میں کنکٹی وٹی میں بہتری آئے گی،بلکہ یہ تجارت اور سیاحت کے فروغ کے لیے ایک محرک کی شکل میں بھی کام کرے گا ،اس سے خطے کی اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔ پروگرام کے دوران وزیراعظم 600 میگاواٹ کامینگ ہائیڈرو پاور اسٹیشن بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔ 8450 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار اور اروناچل پردیش کے مغربی کامینگ ضلع میں 80 کلومیٹر سے زیادہ کے رقبے میں پھیلے ہوئے اس پروجیکٹ سے اروناچل پردیش بجلی سرپلس والی ریاست بن جائے گا، انضمام گرڈ کے استحکام کے معاملے میں بھی نیشنل گرِڈ کو اس سے فائدہ ہو گا۔ یہ منصوبہ سبز توانائی کو اپنانے کے ملک کے عہد کی تکمیل کی سمت میں ایک اہم تعاون دے گا۔ وزیر اعظم وارانسی میں وزیراعظم کے وژن کی رہنمائی،’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘کے تصور کو کو فروغ دینا حکومت کے اہم فوکس شعبوں میں سے ایک رہاہے۔ اس وژن کی عکاسی کرنے والی ایک اور پہل کی شکل میں،’کاشی(وارانسی) میں ایک مہینہ تک چلنےو الا (کاشی تمل سنگم‘،پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے اور اس کاافتتاح 19 نومبرکو وزیر اعظم کے ذریعے کیا جائے گا ۔ پروگرام کا مقصد ملک کے دو سب سے اہم اور قدیم تعلیمی مراکز تمل ناڈو اور کاشی کے درمیان صدیوں پرانے روابط کا جشن منانا، از سر نو تائید کرنا اور پھر سے تلاش کرنا ہے۔ پروگرام کا مقصد دونوں خطوں کے دانشوروں، طلباء، فلسفیوں،تاجروں، کاریگروں، فنکاروں وغیرہ سمیت زندگی کے تمام شعبے کے لوگون کو ایک ساتھ آنے ، اپنے علم ، ثقافت اور اعلیٰ روایتوں کو ساجھا کرنے اور ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔تمل ناڈو سے 2500 سے زیادہ مندوب کاشی آئیں گے۔ وہ یکساں کاروبار، پیشہ اور دلچسپی کے مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے سمپوزیم ، مقامات کے دورے وغیرہ میں حصہ لیں گے۔ دونوں خطوں کے ہینڈلوم، دستکاری،او ڈی او پی مصنوعات، تمام کتابوں،دستاویزی فلمیں،کھان پان،آرٹ کی شکلوں،تاریخ،سیاحتی مقامات وغیرہ کی ایک ماہ تک چلنےو الی نمائش بھی کاشی میں لگائی جائے گی۔ یہ کوشش قومی تعلیمی پالیسی 2020کے علم کے جدید نظام کے ساتھ ہندوستانی علم کے نظام کے اثاثے کو مربوط کرنے پر زور دینے کے عین مطابق ہے۔ آئی آئی ٹی مدراس اور بی ایچ یو(بنارس ہندو یونیورسٹی) پروگرام کے لیے دو نفاذ ایجنسیاں ہیں۔,প্রধানমন্ত্রী ১৯ নভেম্বর অরুণাচল প্রদেশ ও উত্তরপ্রদেশ সফরে যাবেন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%DA%AF%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A2%D9%86%D9%86%D8%AF-%D9%85%D9%86%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%B0%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%A8-%E0%A6%85%E0%A6%9E%E0%A7%8D%E0%A6%9A%E0%A6%B2%E0%A7%87-%E0%A6%B8/,نئی دہلی،6 ستمبر / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج میانما میں باگان میں واقع آنند مندر کا دورہ کیا ۔ یہ بودھ مندر 12 ویں صدی کے شروع میں تعمیر کیا گیا تھا ۔ پورے باگان خطے میں یہ دوسرا سب سے بڑا مندر ہے ۔ ہندوستان کے محکمۂ آثار قدیمہ نے اِس مندر کے ڈھانچہ جاتی تحفظ اور کیمیکل رکھ رکھاؤ کا کام انجام ��یا ہے ۔ پچھلے سال زلزلے کے دوران اِس مندر کو نقصان پہنچا تھا ، جس کے بعد اِس کی بحالی کا کام جاری ہے ۔ وزیر اعظم کو ایک فوٹو نمائش بھی دکھائی گئی ، جس میں مندر میں جاری بحالی کا کام دکھایا گیا ہے ۔ انہوں نے مندر میں پوجا کی اور مندر کی پریکرما کی ۔ اِس دوران محکمۂ آثار قدیمہ کے نمائندوں نے بحالی کے کام کے بارے میں جانکاری دی ۔ وزیر اعظم نے مندر میں ویزیٹرس بُک پر دستخط کئے اور ایک تختی کی نقاب کشائی کی ، جس میں آنند مندر کی بحالی کے کام میں ہندوستان کی خدمات کو نمایاں کیا گیا ہے ۔ اے ایس آئی نے ایشیا کے مختلف ملکوں میں بہت سی قدیم عمارتوں کے رکھ رکھاؤ اور تحفظ کا کام انجام دیا ہے ۔ آنند مندر کے علاوہ انہوں نے افغانستان میں بامیان بودھا ، کمبوڈیا میں انگکور اٹ ، کمبوڈیا میں ہی تا پرہوم مندر ، لاؤس میں واٹ فو مندر اور ویتنام میں مائیسن مندر کے رکھ رکھاؤ اور بحالی کے کام کو انجام دیا ہے ۔,মায়ানমারের বাগান অঞ্চলে সুপ্রাচীন আনন্দ মন্দির আজ পরিদর্শন করলেন ভারতের প্রধানমন্ত্রী +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D9%88%D8%B1%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%AF/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%AC%E0%A6%BE%E0%A6%A3%E0%A6%BF%E0%A6%9C%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BF%E0%A6%95-%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AF%E0%A6%BE%E0%A6%B0-%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A6%BE%E0%A6%A8/,نئی دہلی،9؍جولائی/ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ نے ہندوستان اور کوریا کے درمیان تجارتی حل میں باہمی اشتراک و تعاؤن سے متعلق مفاہمت نامے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اس مفاہمت نامے پر جولائی 2018 میں کوریا کے صدر کے ہندوستان کے سرکاری دورے کے دوران دستخط کئے گئے تھے۔ اس مفاہمت نامے سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حل کے شعبے مثلاً اینٹی ڈمپنگ، سبسڈی اور تلافی و حفاظتی اقدامات میں اشتراک و تعاؤن کو فروغ ملے گا، جس سے دونوں ملکوں کے دوطرفہ تجارتی روابط میں اضافہ ہوگا۔ ( م ن ۔م ع۔ ک ا),বাণিজ্যিক সমস্যার সমাধানে এবং প্রতিকারমূলক ব্যবস্থা গ্রহণের ক্ষেত্রে ভারত-কোরিয়া সহযোগিতা : কর্মপরবর্তী অনুমোদন কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভার +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AC%D9%85%DB%81%D9%88%D8%B1%DB%8C%DB%81-%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%DA%BE%D8%A7/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%AB%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%A8%E0%A6%BF%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%B9%E0%A6%BE%E0%A6%A8-%E0%A6%87%E0%A6%B8%E0%A6%B2%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%B8%E0%A6%BE%E0%A6%A7%E0%A6%BE/,نئی دہلی،19؍ستمبر، اسلامی جمہوریہ افغانستان کے صدر ڈاکٹر محمد اشرف غنی نے 19 ستمبر 2018 کو وزیراعظم جناب نریندر مودی کی دعوت پر بھارت کا دورہ کیا۔ دونوں لیڈروں نے کثیر رُخی بھارت-افغان کلیدی ساجھیداری میں پیش رفت کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے باہمی تجارت میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا جو ایک ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔ دونوں لیڈروں نے 12 سے 15 ستمبر 2018 کے درمیان ممبئی میں بھارت-افغانستان تجارت وسرمایہ کاری شو کے کامیاب انعقاد کی ستائش کی اور چابہار بندرگاہ اور فضائی مال بردار ی راہداری سمیت کنکٹی ویٹی کو مستحکم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ اس کے علاوہ بنیادی ڈھانچے ، انسانی وسائل کی ترقی اور افغانستان میں دیگر صلاحیت سازی کے پروجیکٹوں میں نئی ترقیاتی ساجھیداری میں اضافے کرنے سے بھی اتفاق کیا گیا۔ صدر غنی نے امن اور مصالحت کے تئیں اپنی حکومت کے اقدامات کے بارے میں وزیراعظم کو مطلع کیا اور افغانستان اور اس کے عوام پر دہشت گری اور انتہا پسندی کے ذریعے عائد کئے گئے چیلنجوں کا بھی ذکر کیا۔ وزیراعظم نے افغانستان کی قیادت والے ، افغانستان کی ملکیت والے اور افغانستان کے کنٹرول والے امن اور مصالحتی عمل کے لئے بھارت کے تعاون کا اعادہ کیا جس سے افغانستان ایک متحدہ ، پرامن ، جامع اور جمہوری ملک اور اقتصادی طور پر ایک متحرک ملک کے طور پر ابھر سکے۔ وزیراعظم نے اس سلسلے میں افغان حکومت کی کوششوں میں بھارت کے غیر متزلزل عہد پر زور دیا اور افغانستان کی سکیورٹی اور اقتدار اعلیٰ کے لئے مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے افغانستان میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کی جس سے بڑی تعداد میں انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور انہوں نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں افغان کے عوام اور قومی دفاعی فورسز کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔ مختلف بین الاقوامی فورموں میں مختلف سرگرمیوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تال میل اور صلاح ومشورے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں فریقوں نے اس تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر رضامندی ظاہر کی اور خوشحالی ، امن ، استحکام اور ترقی کے لئے بین الاقوامی ساجھیدارو کے ساتھ قریبی سطح پر کام کرنے کے لئے اپنی رضامندی کا اظہار کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (م ن-و ا- ق ر),আফগানিস্হান ইসলামীয় সাধারণতন্ত্রের রাষ্ট্রপতির ভারত সফর +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-18-2017%D8%B3%DB%92-%D9%84%DB%92-%DA%A9%D8%B12020-2019%D8%AA%DA%A9-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%B1%D8%A7%D8%B4/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%B7%E0%A7%8D%E0%A6%9F%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AF%E0%A7%81%E0%A6%AC-%E0%A6%B8%E0%A7%8D%E0%A6%AC%E0%A6%B6%E0%A6%95%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A6%BF%E0%A6%95%E0%A6%B0/,نئی دہلی’3جنوری : مرکزی کابینہ نے وزیراعظم ، جناب نریندرمودی کی قیادت میں 1160کروڑروپے کے بجٹی تخمینے سے جس کی سفارش ای ایف سی نے کی ہے ، راشٹریہ یووا سشکتی کرن کاریہ کرم اسکیم کو 18-2017سے 20-2019کی مدت کے لئے جاری رکھنے کی تجویز کو اپنی منظوری دے دی ہے ۔ تفصیلات 12ویں پنج سالہ منظوبے کی مدت کے دوران وزارت خزانہ اورنیتی آیوگ کے صلاح ومشورے سے شروع کئے گئے اصلاح کاری کے عمل کے تحت 8اسکیموں کو ذیلی اسکیم کے طورپر راشٹریہ یووا سشکتی کرن کاریہ کرم کی امبریلااسکیم کے تحت لایاگیا۔ تاکہ اس کی مدد سے مختلف اسکیموں کے مابین بہترتامل میل پیداکیاجاسکے ، ان کی اثرانگیزی میں اضافہ کیاجاسکااوردستیاب وسائل کی مددسے بہترنتائج حاصل کئے جاسکے ۔ اسکیم سے مستفید ہونے والے افراد 15سے 29برسوں کے ایچ گروپ کے نوجوان حضرات ہیں جنھیں قومی نوجوان پالیسی 2014کے یوتھ یاجوان قرار دیاگیاہے ۔نوخیز وں کے لئے اس پروگرام کے عناصر جو علیحدہ سے مختص کئے گئے ہیں ان کے تحت 10سے 19برس کے درمیان کے نوخیز افراد شامل ہیں ۔ راشٹریوواسشکتی کرن کاریہ کرم کے تحت درج ذیل 8 اسکیمیں آتی ہیں : 1-نہرویووا کیندرسنگٹھن ( این وائی کے ایس ) 2-نیشنل یوتھ کور ( این وائی سی ) 3-نوجوانوں اورنوخیز وں کی ترقی ( این پی وائی اے ڈی ) کے لئے قومی پروگرام 4-بین الاقوامی تعاون 5-نوجوانوں کے ہوسٹل 6-اسکاوٹنگ اور گائیڈنگ تنظیموں کو امداد 7-قومی ڈسپلن اسکیم ( این ڈی ایس ) اور 8-نوجوان لیڈروں کا قومی پروگرام ( این وائی ایل پی) پس منظر راشٹریہ یووا سشکتی کرن کاریہ کرم اسکیم ، نوجوانوں کے اموراورکھیل کی وزارت کی مرکزی شعبے کی ایک جاری اسکیم ہے ، اوریہ 12ویں پنجسالہ منصوبے سے جاری ہے ۔ اس اسکیم کا مقصد نوجوانوں کی شخصیت اور رہنمایانہ خاصیتوں کو ترقی دینا اور قوم کی تعمیر سرگرمیوں میں انھیں شامل کرنا ہے ۔,রাষ্ট্রীয় যুব স্বশক্তিকরণ কার্যক্রম ২০১৭-১৮ থেকে ২০১৯-২০ পর্যন্ত চালিয়ে যেতে মন্ত্রিসভার অনুমোদন +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%B1%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%92-%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%B2%D9%85%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D9%88%D8%A7%D8%B1/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%95%E0%A7%87%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A6%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%80%E0%A7%9F-%E0%A6%AE%E0%A6%A8%E0%A7%8D%E0%A6%A4%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A6%BF%E0%A6%B8%E0%A6%AD%E0%A6%BE-%E0%A6%B0%E0%A7%87%E0%A6%B2/,نئیدہلی09اکتوبر۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے ریلوے پروٹیکشن فورس آئی پی ایف / آر پی ایس ایف عملے کو چھوڑ کر ریلوے کے تمام مجاز غیرگزیٹیڈ ملازمین کے لئے مالی سال 18-2017 کے لئے 78 دنوں کی اجرت کے برابر پیداواریت سے جڑے بونس کی ادائیگی کو منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے سے ریلوے کے 11 لاکھ 91 ہزار ملازمین کو فائدہ پہنچے گا۔ ریلوے کے ملازمین کے لئے پیداوار یت سے جڑے بونس کی جو ادائیگی کی جائے گی وہ 2044.31 کروڑ روپے ہوگی ۔ ریلوے کے مجازغیرگزیٹیڈ ملازمین کو پیداواریت سے جڑے بونس کی ادائیگی کے لئے اجرت کے تعین کی حد 7000 روپے مقرر کی گئی ہے ۔ 78 دن کے لئے مستحق ریلوے ملازم کے لئے زیادہ سے زیادہ رقم کی ادائیگی 17.951 روپے ہیں ۔ ریلوے سے متعلق پیداواریت سے وابستہ بونس آر پی ایف / آر پی ایس ایف عملے کو چھوڑ کر تمام غیر گزیٹیڈ ریلوے ملازمین کا احاطہ کرتا ہے ، جو ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں ۔مجاز ریلوے ملازمین کو پیداواریت سے وابستہ بونس کی ادائیگی ہرسال دسہرے / پوجا چھٹیوں سے پہلے کی جاتی ہے۔ مرکزی کابینہ کا فیصلہ اس سال کے لئے چھٹیوں سے پہلے نافذ کیا جائے گا۔ 18-2017 کےلئے 78دن کے برابر پیداواریت سے وابستہ بونس ادا کیا جائے گا، جس سے توقع ہے کہ ملازمین کو اس بات کی ترغیب دے گا کہ وہ ریلویز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی سمت کام کریں ۔ پس منظر : ریلوے حکومت ہند کا ایسا پہلا محکمہ جاتی انڈر ٹیکنگ ادارہ ہے ،جس نے 80 -1979 میں پیدواریت سے وابستہ بونس شروع کیا ۔اس وقت ایک اہم سوچ یہ تھی کہ ریلوے کا معیشت کی کارکردگی میں ایک بنیادی ڈھانچے کے طور پر اہم رول رہے۔ ریلوے کے کام کاج کے مجموعی پس منظر میں یہ بات سوچی گئی تھی کہ 1965 کے دی پیمنٹ آف بونس ایکٹ کی طرز پر بونس کے تصور کے بدلے پیداواریت سے وابستہ بونس کا تصور شروع کیا جائے ۔ ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ م ن ۔س ش ۔رم,কেন্দ্রীয় মন্ত্রিসভা রেলকর্মীদের জন্য উৎপাদনশীলতা-ভিত্তিক বোনাস অনুমোদন করেছে +https://www.pmindia.gov.in/ur/news_updates/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%DA%A9%D9%84-%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D8%A7%DA%AF-%D8%B1%D8%A7%D8%AC-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D9%86%D8%A8%DA%BE-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81/,https://www.pmindia.gov.in/bn/news_updates/%E0%A6%86%E0%A6%97%E0%A6%BE%E0%A6%AE%E0%A7%80%E0%A6%95%E0%A6%BE%E0%A6%B2-%E0%A6%AA%E0%A7%8D%E0%A6%B0%E0%A7%9F%E0%A6%BE%E0%A6%97%E0%A6%B0%E0%A6%BE%E0%A6%9C%E0%A7%87-%E0%A6%95%E0%A7%81%E0%A6%AE%E0%A7%8D/,وزیر اعظم جناب نریندر مودی کل پریاگ راج میں کنبھ کا دورہ کریں گے۔کنبھ میں وہ پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت کے ذریعے منعقدہ سوچھ کنبھ، سوچھ آبھار میں شرکت کریں گے۔ وزیر اعظم صفائی کرمچاریوں، سوچھ گرہیوں، پولیس اہلکاروں اور ناوکوں کو سوچھ کنبھ، سوچھ آبھار کے ایوارڈز تقسیم کریں گے۔ علاوہ ازیں سوچھ سیوا سمّان فوائد پیکیج کا بھی ڈیجیٹل اعلان کیا جائے گا۔ بعد ازاں وزیر اعظم ایک اجتماع سے خطاب کریں گے۔ وزیر اعظم تری وینی سنگم پر اسنان کریں گے۔ وہ پریاگ راج میں صفائی کرمچاریوں کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کریں گے۔ اس سال پریاگ راج میں منعقدہ کنبھ میں صفائی ستھرائی اور سوچھ بھارت کے اقدامات پر غیرمعمولی توجہ مرکوز کی گئی۔ وزیر اعظم کے ذریعے دیئے جانے والے سوچھ کنبھ، سوچھ آبھار ایوارڈز سے ان لوگوں کی عزت افزائی ہوگی جنھوں نے سوچھ کنبھ کو یقینی بنانے میں کلیدی رول ادا کیا۔,আগামীকাল প্রয়াগরাজে কুম্ভে যাবেন প্রধানমন্ত্রী